مکاشفہ باب ۷

1 ۱۔ اِس کے بعد میں نے چار فرشتوں کو زمین کے چاروں کونوں پر کھڑے دیکھا جنہوں نے زمین کی چاروں ہواؤں کو مضبوطی سے تھام رکھا تھا، تاکہ زمین پر، سمندر پر یا کسی درخت پر کوئی ہوا نہ چلنے پائے۔ 2 ۲۔ پھر میں نے ایک اور فرشتہ کو اُوپر سے زندہ خدا کی مہر لئے مشرق کی طرف آتے دیکھا۔ جس نے ’’ چاروں فرشتوں کو جنہیں زمین اور سمندر کو نقصان دینے کا حکم دیا گیا تھا ‘‘۔ اُن کو بلند آواز سے پُکار کر کہا۔ 3 ۳۔ کہ ’’ زمین، سمندر اور درخت کو اُس وقت تک کوئی نقصان مت پہنچانا جب تک ہم اپنے خدا کے خادموں کے ماتھوں پر مہر نہ لگا لیں۔ ‘‘ 4 ۴۔ پھر میں نے سُنا کہ جن ایک لاکھ چوبیس ہزار کو مہر لگا کر منتخب کیا گیا وہ اسرائیل کے ہر قبیلے سے منتخب کئے گئے ہیں۔ 5 ۵۔ بارہ ہزار روبن کے قبیلے سے، بارہ ہزار جاد کے قبیلے سے، 6 ۶۔بارہ ہزار آشرکے قبیلے سے،بارہ ہزار نفتالی کے قبیلے سے۔بارہ ہزار منسی کے قبیلے سے۔ 7 ۷۔ بارہ ہزار شمعون کے قبیلے سے، بارہ ہزار لاوی کے قبیلے سے، بارہ ہزار اشکارکے قبیلے سے، بارہ ہزار زبولون کے قبیلے سے۔ 8 ۸۔ بارہ ہزار یوسف کے قبیلے سےاور بنیمین کے قبیلے سے بارہ ہزار پر مہر کی گئی۔ 9 ۹۔ اِن باتوں کے بعد میں نے یہ دیکھا کہ وہاں ہر قوم، ہر قبیلے اور ہر زبان کے لوگوں کا ایک بہت بڑا ہجوم تخت اور بّرے کے سامنے کھڑا تھا۔ وہ سفید جامے پہنے ہوئے اپنے ہاتھوں میں کھجور کی ڈالیاں لئے کھڑے تھے۔ 10 ۱۰۔ اور وہ بلند آواز میں پکار رہے تھے۔ ’’ نجات ہمارے خدا کی طرف سے ہے، اور وہ جو بّرے کے ساتھ تخت پر بیٹھا ہے ‘‘۔ 11 ۱۱۔ تمام فرشتے جو تخت کے گرد، بزرگوں کے گرد اور چاروں جانداروں کے گرد کھڑے تھے، اُنہوں نے تخت کے سامنے منہ کے بَل گر کر سجدہ کیا۔ 12 ۱۲۔ اور یہ کہتے ہوئے عبادت کرنے لگے آمین! تمجید جلال، حکمت، شکر، عزت، قدرت اور طاقت ہمارے خدا کی ہے جو اُبدالآباد تک ہے! آمین‘‘۔ 13 ۱۳۔ پھر بزرگوں میں سے ایک نے مجھ سے پُوچھا ! یہ سفید جامے پہنے ہوئے کون اور کہاں سے آئے ہیں؟ 14 ۱۴۔ میں نے اُس سے کہا، ’’ خداوند، کیا تُو جانتا ہے؟ ‘‘ تو اُس نے مجھ سے کہا۔ ’’ یہ وہ ہیں جو کڑی دھوپ سے نکل کر آئے ہیں۔ اُنہوں نے اپنے جاموں کو بّرے کے خون سے دھو کر سفید کیا ہے۔ 15 ۱۵۔ اِسی لئے وہ خدا کے تخت کے سامنے ہیں اور وہ دن رات اُس کے مقدس میں اُس کی عبادت کرتے ہیں وہ جو تخت پر بیٹھا ہے اُن پر خیمہ زن ہو گا۔ 16 ۱۶۔ وہ نہ پھر کبھی بھوکے ہوں گے اور نہ ہی پھر کبھی پیاسے ہوں گے اور نہ ہی اُن کو سورج کی گرمی ستائے گی۔ 17 ۱۷۔اِس لئے جو بّرہ تخت کے بیچوں بیچ بیٹھا ہے وہ اِن کی گلہ بانی کرے گا۔ اور اُن کو آب حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا کیونکہ خدا اُن کی آنکھوں کا ہر آنسو پونچھ ڈالے گا۔