پہلا تمُتِھیُس باب ۳

1 ۱۔ یہ بات بالکل سچ ہے کہ اگر کوئی نگہبان بننے کی کوشش کرتا ہے تو وہ اچھےکام کی خواہش رکھتا ہے۔ 2 ۲۔ چنانچہ ایک نگہبان کے لئے ضروری ہے کہ وہ بے الزام،ایک بیوی کا شوہر ، شائشتہ، ہوش مند، مہمان نواز اور تعلیم دینے کے قابل ہو۔ 3 ۳۔ شراب نوشی کا عادی نہ ہو، غُل مچانے والا نہ ہو، اِ س کے بجائے نرم دل ، پُر امن ہو اورپیسے کا لالچ نہ رکھتا ہو۔ 4 ۴۔ وہ اپنے گھر کا نظام خود اچھی طرح سنبھالتا ہو اور اُس کے بچے فرماں برداری سے اُس کی عزت کرتے ہوں۔ 5 ۵۔ کیونکہ اگر کوئی شخص اپنے گھر کا نظام ہی ٹھیک سے نہیں سنبھال سکتا تو وہ خدا کی کلیسیا کو کیسے سنبھالے گا؟ 6 ۶۔ اُسے نو مرُید نہیں ہونا چاہیے تاکہ وہ کہیں تکبر کرکے ابلیس جیسی سزا نہ پائے۔ 7 ۷۔ وہ باہر کے لوگوں میں بھی عزت دار سمجھا جاتا ہو تاکہ وہ کسی ملامت میں یا اِبلیس کے جال میں نہ پھنسے۔ 8 ۸۔ اِسی طرح خادموں کو بھی سنجیدہ ہونا چاہیے، دوزبان (دوغلے) نہ ہوں، شراب نوشی میں زیادتی نہ کرتے ہوں اورلالچی نہ ہوں۔ 9 ۹۔ وہ اپنے ایمان کی سچائی کو صاف ضمیر کے ساتھ قائم رکھیں۔ 10 ۱۰۔ وہ پہلے پر کھے جائیں اور بے الزام ٹھہرائے جانے کے بعد ہی انہیں خدمت سونپی جائے کیونکہ وہ کسی بھی الزام سے بالاتر ہیں۔ 11 ۱۱۔ اِسی طرح عورتوں کو بھی سنجیدہ ہونا چاہیے۔ وہ الزام لگانے والی نہ ہو بلکہ پرہیز گار اور ہر بات میں ایمان دار ہوں۔ 12 ۱۲۔ خادموں کو بھی ایک بیوی کا شوہر اور اپنے گھر اور بچوں کا نظام اچھے طور پر رکھنا چاہیے۔ 13 ۱۳۔ کیونکہ جنہوں نے اچھی خدمت کی اُنہوں نے اپنے لئے ایک اونچا مقام بنایا اورخداوند یسوع مسیح پر اپنے ایمان میں پُر اعتماد ہو گئے ہیں۔ 14 ۱۴۔ میں تمہیں یہ باتیں لکھتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ جلد تمہارے پاس آ سکوں۔ 15 ۱۵۔ لیکن اگر مجھے تاخیر ہو تو میں تمہیں لکھ رہا ہوں تاکہ تم با خبر رہ سکو کہ خدا کا گھر جو کہ زندہ خدا کی کلیسیا ہے کو سچائی کی مدد اور بنیاد پر راہنمائی دی جا سکے۔ 16 ۱۶۔ یہ بات جُھٹلائی نہیں جا سکتی کہ خدا پرستی کی سچائی جو ہم پر ظاہرکی گئی بہت عظیم ہے؛ وہ جسم میں ظاہر ہوا اور روح سے اُس کی تصدیق ہوئی،فرشتوں کو دکھائی دیا،غیر قوموں میں جس کی منادی کی گئی اور دنیا اُس پر ایمان لائی اوروہ جلال میں اُوپر اٹھا لیا گیا۔