پہلا تمُتِھیُس باب ۲

1 ۱۔ اِس لئے، سب سے پہلے تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ دعائیں ، التجائیں، مناجاتیں اور شکر گزاریاں سب لوگوں کے لئے کی جائیں۔ 2 ۲۔ بادشاہوں کے لیے اورتمام اختیاروالوں کے لئے، تاکہ ہم سب دین داری اور اَمن و امان میں سنجیدگی سے زندگی گزاریں۔ 3 ۳۔ یہ خداوند ہمارے منجی کے حضور میں بھلا اور مقبول ہے۔ 4 ۴۔ اُس کی خواہش ہے کہ تما م لوگ نجات پائیں اور سچائی کے علم کی طرف راغب ہوں۔ 5 ۵۔ کیونکہ خدا ایک ہے، خدا اور آدمیوں کے بیچ درمیانی بھی ایک ہی ہے، وہ آدمی یسوع مسیح ہے۔ 6 ۶۔ جس نے سب کی خاطر فدیہ دے کر بروقت گواہی دے دی۔ 7 ۷۔ اِسی مقصد کے لئے از خود مجھے پیغمبر اور رسول بنایا گیا ، میَں سچ کہتا ہوں۔ میں جھوٹ نہیں بولتا۔ میں روح اور سچائی میں غیر قوموں کا اُستاد ہوں۔ 8 ۸۔ چنانچہ میَں چاہتا ہوں کہ ہر جگہ لوگ بغیر کسی قہر اورتکرار کے اپنے پاک ہاتھ اُوپر اٹھاکر دعا مانگیں۔ 9 ۹۔ اِسی طرح میں چاہتا ہوں کہ خواتین شرم اور پرہیز گاری کے ساتھ حیا دار لباس پہنیں نہ کہ وہ بالوں کی زیبائش، سونے اور چاندی کے زیوارت اور قیمتی لباس کی آرائش سے پرہیز کریں۔ 10 ۱۰۔ میں چاہتا ہوں کہ ایسی چیزیں پہنے جو عورتوں کے لئےمناسب ہوں جسے وہ اپنے نیک کاموں سے خدا پرستی دکھا سکیں۔ 11 ۱۱۔ ایک عورت کو پوری طرح تابع ہو کر خاموشی سے سیکھناچاہیے۔ 12 ۱۲۔ میں عورت کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ آدمیوں پر اپنا اختیار دکھائے اور اُنہیں کچھ سکھائے بلکہ وہ خاموشی سے رہے۔ 13 ۱۳۔ کیونکہ آدم کو پہلے بنایا گیا اور حوا کو بعد میں۔ 14 ۱۴۔ اور آدم نے دھوکا نہیں کھایا بلکہ عورت نے پوری طرح دھوکا کھایا اور گناہ کی مرتکب ہوئی۔ 15 ۱۵۔لیکن وہ بچہ جننے سے نجات پائے گی ، اِس صورت میں کہ اگر وہ محبت، پاکیزگی اور ذہن کی پختگی کے ساتھ ایمان میں قائم رہیں۔