باب

1 ۔ فسح کے حکم کی تجدید پھر خُداوند نے دشت سیِنا میں موسیٰ سے اُس کے ملک ِمصر سے نکلنے کے دُوسرے برس کے پہلے مہینہ میں کلام کر کے فرمایا۔ 2 ۔ کہ بنی اِسرائیل فسح اُس کے مقُررہ وقت میں کریں۔ 3 ۔اُس مہینہ کو چودھویں روز شام کے وقت اُس کے مقُرر ہ وقت میں تم اُسے کرو ۔ اُس کے سب قوانین اور آئین کے موافق اُسے عمل میں لاؤ۔ 4 ۔تب موسیٰ نے بنی اِسرائیل کو فسح کے عمل میں لانے کی بابت کہا۔ 5 ۔تو و ہ پہلے مہینہ کے چودھویں روز کی شام کو دشتِ سیِنا میں اُسے عمل میں لائے۔ جیسا کہ خُداوند نے موسیٰ کو حکم دِیا تھا ۔ بنی اِسرائیل نے ویسا ہی کیِا۔ 6 ۔اور بعض لوگ تھے جو مرُدے کے سبب ناپاک تھے۔ اور اُن کےلئے اُس روز فسح کرنا جائز نہ تھا۔ وہ اُسی روز موسیٰ اور ہارون کے پاس آئے۔ 7 ۔اور کہا۔ کہ ہم ایک آدمی کی نعش کے سبب ناپاک ہیں۔مگر بنی اِسرائیل کے درمیان مقُررہ وقت پر خُداوند کی قُربانی گزُراننے سے ہم کیوں روکے جاتے ہیں۔ 8 ۔تو موسیٰ نے اُنہیں کہا۔ ٹھہر جاؤ ۔ جاؤ جب تک کہ میَں نہ سُنوں کہ خُداوند تمہاری بابت کیا حکم دیتا ہے۔ 9 ۔تب خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا۔ 10 ۔کہ بنی اِسرائیل سے مخاطب ہو اوراُن سے کہہ کہ تم میں سے یا تمہاری پُشتوں میں سے کوئی اِنسان جو مرُدہ کے باعث ناپاک ہو۔ یا دُور کے سفر میں ہو۔ تو وہ خُداوند کے لئے فسح کرے۔ 11 ۔ دُوسرے مہینہ کے چودھویں روز کی شام کو اُسے کریں۔ اور بے خمیری روٹی اور کڑوی سبزیوں کے ساتھ اُسے کھائیں۔ 12 ۔ اُس میں سے صُبح تک کچھ باقی نہ رہنے دیں۔اور اُس کی کوئی ہڈی نہ توڑیں۔ فسح کی سب سزاؤں کے مطُابق اُسے کریں۔ 13 ۔اگر کوئی آدمی پاک ہو اور سفر میں نہ ہو اور فسح کرنے سے باز رہے۔ تو وہ انسان اپنے لوگوں میں سے خارج کیا جائے گا۔ کیونکہ اُس نے خُداوند کی قُربانی اُس کے مقُررہ وقت پر نہ گزُرانی۔اُس شخص کا گنُاہ اُس کے سرپر ہوگا۔ 14 ۔اور اجنبی جو تمہارے ساتھ رہتا ہے وہ بھی اُس کے قوانین اور آئین کے مطُابق فسح کرے۔پردیسی کے لئے اور اُس کے لئے جو ملک میں پیدا ہُؤا ہے ایک ہی شرع ہوگی۔ 15 ۔ خیمہ گاہ میں بادل کا ستُون اور جس دِن مَسکن کھڑا کیِا گیا۔ بادل نے مَسکن یعنی خیمہ شہادت کو چھُپایا۔ اور رات کے وقت صُبح تک اُس پر آگ کا سا نظارہ تھا۔ 16 ۔اور ہمیشہ ایسا ہی تھا۔ بادل اُسے چھُپائے رکھتا اور رات کو آگ سا دکھائی دیتا تھا۔ 17 ۔ اور جب بادل خیمہ پر سے اُٹھ جاتاتو بنی اِسرائیل کُوچ کرتے اور جہاں پر بادل ٹھہر جاتا بنی اِسرائیل ڈیرا کرتے تھے۔ 18 ۔خُدا کے حکم کے مطُابق بنی اِسرائیل کُوچ کرتے تھے۔ اوراُس کے حکم کے مطابق ڈیرا کرتے تھے ۔اور جتنے دنوں تک بادل مسکن پر ٹھہرا رہتا۔ وہ اُسی جگہ رہتے تھے ۔ 19 ۔ جب بادل مَسکن پر بہت دِنوں تک ٹھہرتا ۔ تو بنی اِسرائیل خُداوندکی مرضی کے اظہار کے مُنتطر رہتے اور کُوچ نہ کرتے تھے۔ 20 ۔اور جب بادل مَسکن پر تھوڑے دِن ٹھہرتا ۔ تو وہ خُداوند کے حکم کے مطُابق ڈیرا کرتے۔اور اُس کے حکم کے مطُابق کُوچ کرتے تھے ۔ 21 ۔ جب شام سے صبح تک بادل ٹھہرا رہتا ۔ اورصبح کے وقت اٹھ جاتا۔تو وہ کوچ کرتے تھے۔ اور جب دِن کے وقت یا رات کو اُٹھ جاتا تو وہ اپنا خیمہ بند کرتے تھے۔ 22 ۔اور جب بادل دو دِن یا ایک مہینہ یا اُس سے زیادہ مَسکن پر ٹھہرا رہتا ۔ تو بنی اِسرائیل اُسی جگہ رہتے اور نہیں چلتے تھے ۔ پر اُس کے بلند ہونے پر کُوچ کرتے تھے۔ 23 ۔خُداوند کے حکم کے مطُابق وہ ڈیرا لگاتے تھے اور اُس کے حکم کے مطُابق کُوچ کرتے تھے ۔ وہ خُداوند کا فرمان مانتے تھے ۔جیسا کہ خُداوند نے موسیٰ کی زُبان سے فرمایا تھا۔