باب

1 ۔ یُوناہ مچھلی کے پیٹ میں اَور یُوناؔہ پر دُوسری بار خُداوند کاکلام نازِل ہُوا۔ اُس نے کہا کہ۔ 2 ۔ اُٹھ۔ شہرِ عظیم نیِؔنوہ کو جا اَور اُسے اِس بات سے آگاہ کر دے جِس کا مَیں نے تُجھے حُکم دیتا ہُوں۔ 3 ۔ تب یُوناؔہ خُداوند کے کہے کے مطابق اُٹھ کر نیؔنِوہ کو گیا۔پس نیِؔنوہ ایک نہایت بڑا شہر تھا۔ اُس کی مسافت تین دِن کی راہ تھی۔ 4 ۔اَور یُوناؔہ شہر میں داخِل ہو کر ایک دِن کی راہ جانے لگا اَوروہ وعظ کرتے ہُوئے کہتا تھا کہ چالیس دِن کے بعد نیِؔنوہ برباد کِیا جائے گا۔ 5 ۔ اَور نیِؔنوہ کے باشِندے خُدا پر اِیمان لائے اَور روزے کا اِعلان کر کے سب کے سب کیا ادنیٰ کیا اعلیٰ ٹاٹ سے ملبس ہُوئے۔ 6 ۔ اَور یہ بات شاہِ نیِؔنوہ کو بھی پُہنچ گئی تو اُس نے تخت سے اُٹھ کر شاہی لباس اُتار ڈالا اَور ٹاٹ اوڑھ کر راکھ پر بیٹھ گیا۔ 7 ۔ اَور فرمان صادِر کِیا کہ'' بادشاہ اَور ارکانِ دولت کے حُکم سے نیِؔنوہ میں یہ اِعلان ہُؤا کہ کوئی اِنسان یا حیوان یا گائے بیل یا بھیڑ بکری نہ کُچھ چکھے نہ کھائے۔ اَور نہ پانی پیئے۔ 8 ۔ علاوہ اِس کے اِنسان و حیوان ٹاٹ اوڑھیں اَور خُدواند کے حضُور گِریہ وزاری کریں اَور ہر ایک اپنی بُری رَوِش اَور اپنے ہاتھ کے ظُلم سے توبہ کرے۔ 9 ۔ شاید خُدا اپنا اِرادہ بدلے اَور پچھتائے۔ اَور اپنے قہرِ شدِید سے باز آئے اَور ہم ہلاک نہ ہوں۔ '' 10 ۔ جب خُدا نے اُن کی یہ حالت دیکھی کہ وہ اپنی اپنی بُری رَوِش سے باز آئے۔تو خُدا اُس عذاب سے پچھتایا جو اُس نے اُن پر لانے کو کہا تھا اَور اُسے لایا نہیں۔