باب

1 رہا۔اَور یُوناؔہ نے مچھلی کے پیٹ میں خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کی۔ 2 ۔اَور کہا مَیں نے تنگی میں مُبتلا ہو کر خُداوند کو پُکارا۔ اَور اُس نے میری سُن لی۔ مَیں نے پاتال کی تہہ سے فریاد کی تو تُو نے میری آواز سُنی۔ 3 ۔تُو نے مُجھے گہراؤ میں یعنی سمُندر کے وسط میں ڈال دیا۔ سیلاب نے مُجھے گھیر لِیا۔ تیری سب لہریں اَور موجیں مُجھ پر سے گُزر گئیں۔ 4 ۔تو مَیں نے خیال کِیا کہ مَیں تیری آنکھوں کے سامنے سے دُور پھینک دِیا گیا ہُوں۔ تو بھی مَیں تیری مُقدّس ہیَکل پر پِھر نظر کروُں گا۔ 5 ۔سیلاب نے میری جان کا محُاصرہ کِیا۔ بحرِ عمِیق میری چاروں طرف تھا۔ بحری نباتات میرے سر پر لِپٹ گئیں۔ 6 ۔مَیں پہاڑوں کی تہہ تک غرق ہو گیا۔ زمین کے اڑبنگے مُجھ پر ہمیشہ کے لئے بند ہو گئے۔ تو بھی تُو نے اَے خُداوند میرے خُدا میری جان کو بوسیدگی سےبچایا۔ 7 ۔جب میری جان میرے باطن میں غش کھاتی تھی تو مَیں نے خُداوند کو یاد کِیا۔ اَور میری دُعا تُجھ تک تیری مُقدّس ہیَکل میں پُہنچی۔ 8 ۔جو جُھوٹے بُطلانوں کو مانتے ہیں۔ وہ اپنے رحمان کو ترک کر دیتے ہیں۔ 9 ۔مَیں تیرے حضُور حمد سرائی کی قُربانی گُزرانُوں گا۔ اَور اپنی مَنتّیں پُوری کرُوں گا۔ نجات خُداوند کی طرف سے ہے۔ 10 ۔اِس پر خُداوند نے مچھلی کو حُکم دِیا تو اُس نے یُوناؔہ کو خُشکی پر اُگل دِیا۔