باب

1 ۔ بابؔل کے حَق میں بابؔل اَور کسدیوں کی سَر زمین کے حَق میں یرمیاہ نبی کی معرفت خُداوند کا کلام ۔ 2 ۔ قوموں میں خبر دو اَور سُناؤ۔ اَور جھنڈا کھڑا کرو۔ مشُہور کرو اَور نہ چھُپاؤ۔ کہو بابؔل لےلِیا گیا۔ اَوربعَل شرم زَدہ کِیا گیا اَور مردوک برباد کیا گیا۔ اُن کی مُورتیں شرمِندہ کی گئیں اَور اُس کے مکُروہات توڑے گئے۔ 3 ۔ کیونکہ شمال کی طرف سے اُن پر ایک قوم چڑھ آتی ہَے جو اُس کی سَر زمین کو وِیران کرے گی۔اُس میں کوئی بسنے والا نہ ہوگا۔ وہ بھاگ گئے۔ کیا اِنسان کیا حیوان سب چلے گئے۔ 4 ۔ اُن دِنوں میں بلکہ اُسی وقت۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔بنی اِسرائیؔل بنی یہُوداہ کے ساتھ آئیں گے اَور گر یہ وزاری کرتے پھِریں گے۔ اَور خُداوند اپنے خُدا کی تلاش کریں گے۔ 5 ۔ وہ صیون کی راہ کی بابت دریافت کریں گے۔ اُن کا رُخ اُسی طرف ہوگا۔ " آؤ ۔ ہم خُداوند کے ساتھ اَبدی عہد باندھیں ۔جِسے کبھی بھول نہ سکیں"۔ 6 ۔ میری اُمّت کے لوگ بھٹکی ہُوئی بھیڑیں تھیں ۔اُن کے چرواہوں نے اُنہیں گُمراہ کِیا۔ اَور پُہاڑوں پر اُنہیں آوارہ پھِرنے دِیا۔وہ پہاڑ پہاڑ اَور ٹِیلا ٹِیلا پھِرتے رہے اَور اپنی آرام گاہ کو بھُول گئے ہَیں۔ 7 ۔ جو بھی اُنہیں پاتا تھا و ہ اُنہیں نِگل لیتا تھا اُس کے مُخالِف کہتے تھے کہ ہمارا کُچھ قصُور نہیں ۔کیونکہ اُنہوں نے صداقت کی قرار گاہ خُداوند بلکہ اپنے باپ دادا کی جائے تو کُّل خُداوند کا گُناہ کِیا۔ 8 ۔ بابؔل کے درمیان سے روانہ ہو اَور کسدیوں کی سَرزمین سے نِکل چلو۔اَور اُس بکرے کی مانند ہو جو گلّے کےآگے آگے جاتا ہَے۔ 9 ۔ کیونکہ دیکھ۔ مَیں شِمال کے مُلک سے بڑی بڑی قوموں کا ایک گروہ اُبھارُوں گاا َور بابؔل پر لاؤُں گا۔تو وہ اُس کے سامنے قطاریں باندھیں گے۔ اَور وہاں سے وہ لے لیا جائے گا۔اُن کے تیر اُس ہوشیار جنگجو کی مانند ہوں گے جو خالی ہاتھ واپس نہیں آتا۔ 10 ۔ کسدستان لُوٹا جائے گا اَور سب لُوٹنے والے سیر ہوں گے۔( یُوں خُداوند ربُّ الا فواج کا فرمان ہَے) ۔ 11 ۔ اَے میری مِیراث کے لُوٹنے والو۔ چُونکہ تُم شادمان ہو اَور خُوش ہوتے ہو ۔اَور بچھڑوں کی طرح چراگاہ میں کُودتے ہو ۔اَور زور آور گھوڑوں کی مانند ن ناتے ہو۔ 12 ۔ اِس لئے تُمہاری ماں شر مِندہ ہُوئی ۔ اَور تُمہاری والدہ رسوا ہوئی ۔دیکھ۔ وہ قوموں میں پچھلی ہوگی۔ بلکہ دشت اَور خُشک زمین اَور صحرا۔ 13 ۔ اَور خُداوند کے قہر کے باعِث وہ آباد نہ ہوگی۔ بلکہ بِا لکُل اُجاڑ ہوگی ۔اَور جو کوئی بابؔل کے پاس سے گُزرے گا وہ حیران ہوگا۔اَور اُس کی سب آفتوں پر سسکارے گا۔ 14 ۔ تُم بابؔل کے خلاف ہر طرف سے صف باندھو۔ اَے تمام تِیر اندازو! اُس پر تیر چلاؤ۔ کوئی تیر باقی نہ چھوڑو کیونکہ اُس نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہَے۔ 15 ۔ ہر طرف سے اُس کے خلاف للکارو۔ اُس نے اپنےہاتھ سُپرد کر دیئے۔اُس کی بُنیادیں دھنس جاتی ہَیں اَور اُس کی دِیواریں ڈھائی جاتی ہَیں کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام ہَے۔ پس اُس سے اِنتقام لو۔اَور جیسا اُس نے کِیا تُم اُس کے ساتھ ویسا ہی کرو۔ 16 ۔ بیج بونے والے کو اَور فَصل کے وقت درانتی پکڑنے والے کو بابؔل میں نابُود کرو۔ ظالِم کی تلوار کے سامنے سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف رُخ کرے اَور اپنی سَر زمین کو بھاگے۔ 17 ۔ اِسرائیؔل ایک ہانکا ہُؤا بکری کا بچّہ ہَے شیر اُس کا تَعاقُب کرتے ہَیں۔ پہلے شا اَسُّور نے اُسے پھاڑا ۔اَور آخِر میں شاہ بابؔل نُبوکد نضر نے اُس کی ہَڈّیاں توڑ ڈالیں۔ 18 ۔ اِس لئے ربُّ الافواج اِسرائیؔل کا خُدا یُوں فرما تا ہَے۔ دیکھ۔ مَیں شاہ بابؔل اَور اُس کے مُلک کو اُسی طرح سزادُوں گا جس طرح مَیں نے شاہ اسور کو سزا دی۔ 19 ۔ اَور مَیں اِسرائیؔل کو اُس کی چراگاہ میں واپس لاؤُں گا۔ تو وہ کرمِؔل اِور بسن میں چَرے گا اَور اِفرائیم اَور جِلعاؔد کے پہاڑ میں آسُودہ ہوگا۔ 20 ۔ اُن دِنوں میں بلکہ اُسی وقت۔( یُوں خُداوندکا فرمان ہَے) ۔اِسرائیل کی بَدی کی تلاش کی جائے گی پر نہ ہوگی ۔اَوریہُوداہ کی خطا کی بھی۔ پرنہ پائی جائے گی۔ کیونکہ جنہیں مَیں باقی رکھّوں گا۔ اُنہیں مَیں مُعاف کر دُوں گا۔ 21 ۔ مرا تایم کے مُلک پر چڑھائی کر ۔اُس پر اَور فقؔود کے باشِندوں پر چڑھائی کر ۔اُسے وِیران کر ۔اُسے نیست و نابُود کر۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) اَور جو کُچھ مَیں نے تُجھ سے کہا۔ اُس کے مُطابق عمل کر۔ 22 ۔ مُلک میں جنگ کی شورِش اَور بڑی بربادی ہَے۔ 23 ۔ تمام دُنیا کا ہتھوڑا کیسے توڑا گیا۔ اَور ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا گیا ۔اَور بابؔل قوموں میں کِس طرح باعِث عبِرت ہُؤا۔ 24 ۔ تیرے لئے پھندا لگایا گیا اَور تُو پکڑی گئی اَور تُو نے نہ جانا۔ تو پائی گئی اَور پکڑلی گئی۔ کیونکہ تُو نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔ 25 ۔ خُداوند نے اپنا سلاح خانہ کھولا اَور اپنے غُصّہ کے ہتھیار نِکالے۔ کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کا کسدیوں کے مُلک میں ایک کام ہَے۔ 26 ۔ دُور دُور سے اُس کے خلاف آؤ۔ اُس کے اَنبار خانوں کو کھو لو۔ اُسے تو دوں کی مانند ڈھیر بناؤ اَور اُسے نیست و نابُود کرو۔اُس کا کُچھ باقی نہ رہنے دو۔ 27 ۔ اُس کے تمام جوان سانڈوں کو ہلاک کرو۔ وہ ذَبح کے لئے اُتریں ۔اُن پر واویلا کیونکہ اُن کا دِن یعنی اُن کی سزا کا وقت آگیا۔ 28 ۔مُلک بابؔل کے مفرُوروں اَور پناہ گزینوں کی آواز ہَے تاکہ خُداوند ہمارے خُدا کے اِنتقام کی یعنی صیون میں اُس کی ہَیکل کے اِنتقام کی خبر دیں۔ 29 ۔ بابؔل کے مُقابلے میں تِیر اَندازوں اَور تمام کمان کشوں کو فراہم کرو۔ اُس کے اِرد گرد خَیمہ زَن ہو۔ اُس میں سے کوئی نہ بچ جائے۔اُس کے کام کے مُطابق اُسے بدلہ دو۔ جو کُچھ اُس نے کیا ۔وہی اُس کے ساتھ کرو۔کیونکہ اُس نے خُداوند اِسرائیل کے قُدّوس کے خلاف شیخی کی۔ 30 ۔اِس لئے اُس کے نَوجوان اُس کے کُوچوں میں گِر جائیں گے ۔اَور اُس روز اُس کے تمام جنگی مَرد فنا کئے جائیں گے۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 31 ۔ دیکھ۔ اَے شیخی باز! مَیں تیرے خلاف ہُوں۔ یُوں ربُّ الا فواج کا فرمان ہَے۔ کیونکہ تیرا دِن یعنی تیری سزا کا وقت آگیا۔ 32 ۔ اِس لئے شیخی باز ٹھوکر کھا کر گِر پڑتا ہَے۔ اَور کوئی نہیں جو اُسے کھڑا کرے ۔مَیں اُس کے شہروں میں آگ بھڑکا تا ہُوں۔اَور یہ اُس کےاِرد گِرد سب کُچھ بھسم کرتی ہَے۔ 33 ۔رب ُّ الافواج یُوں فرماتا ہَے۔ کہ بنی اِسرائیؔل اَور بنی یہُوداہ دونوں مظلُوم ہَیں۔ اَور سب جِنہوں نے اُنہیں قید کِیا اُنہیں پکڑے رکھتے ہَیں۔ و ہ اُنہیں چھوڑ دینے سے اِنکار کرتے ہَیں۔ 34 ۔ لیکن اُن کا قرابتی زور آور ہَے۔ اُس کا نام ربُّ الا فواج ہَے۔ اَور وہ اُن کے مُقدّمے کے لئے ضُرور جھگڑے گا۔ تاکہ مُلک کو آرام دے۔اَور بابؔل کے باشِندوں کو بے چَین کرے۔ 35 ۔ کسدیوں پر تلوار ! ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) اَور باشِندگان بابؔل پر اَور اُس کے سرداروں اور دانِشمندوں پر!َ۔ 36 ۔ اُس کے غیب دانوں پر تلوار! تو وہ بے وقُوف بن جائیں گے ۔اُس کے بَہادُروں پر تلوار ! تو وہ گھبرا جائیں گے۔ 37 ۔ اُس کے گھوڑوں اَور رتھوں پر تلوار ہَے۔ اَور اُس کے اندر کے تمام مخلُوط لوگوں پر تلوار ہَے! تو وہ عورتوں کی مانند بن جائیں گے اُن کے خزانوں پر تلوار ہَے! تو وہ لُوٹے جائیں گے۔ِ 38 ۔ اُس کی ندیوں پر تلوار ہَے! تو خُشک ہو جائیں گی۔ کیونکہ وہ تراشی ہُوئی مُورتوں کا مُلک ہَے اَور وہ مکرُوہات پر ناز کرتے ہَیں۔ 39 ۔ اِس لئے جنگلی بِلّیاں اَور گیدڑ وہاں رہیں گے۔ اَور شُتر مُرغ وہاں بسیں گے۔اَور وہ اَبد تک پھر کبھی آباد نہ ہوگی اَور پُشت در پُشت اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ 40 ۔ جس طرح کہ خُداوند نے سدُوم اَور عمُورہ اَور اُن کے آس پاس کے شہروں کو اُلٹا دِیا( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔اُسی طرح اُس میں کوئی اِنسان نہ بسے گا اَور کوئی آدم زاد اُس میں قیام نہ کرے گا۔ 41 ۔دیکھ۔ شِمال سے ایک گروہ اَور ایک بڑی قوم آتی ہَے اَور زمین کے کِناروں سے زبردست بادشاہ اُٹھتے ہَیں۔ 42 ۔وہ کمان اَور نیزے اُٹھائے ہَیں۔و ہ سخت دِل ہیں۔اَور رحم نہیں کریں گے اُن کی آواز سُمندر کی سی ہَے۔ اَور وہ گھوڑوں پر سوار ہو کر تیرے ساتھ لڑائی کرنے کو ۔اَے بابؔل کی بیٹی! جنگی مَرد کی مانند آراستہ ہَیں۔ 43 ۔ شا ہ بابؔل نے اُن کی شُہرت سُنی ۔تو اُس کے ہاتھ ڈھیلے ہوگئے۔ اُسے اُس عورت کی طرح دُکھ اَور تکلیف ہُوئی جِسے دَردِزِہ لگے ہوں۔ 44 ۔ دیکھ۔ وہ یردؔن کی جھاڑیوں سے شیر کی مانند دائمی چراگاہ میں اُوپر چڑھے گا۔ کیونکہ مَیں ناگہاں اُنہیں اُس سے دُور بھگاؤں گا اَور جو کوئی بر گُزیدہ ہو۔ مَیں اُسے اُس پر مُقرّر کرُوں گا۔ کیونکہ میری مانند ہَے۔ اَور کون میرے لئے وقت ٹھہرائے گا۔ اَور کون وہ چرواہا ہَے۔ جو میرے سامنے کھڑا ہوگا۔ 45 ۔ اِس لئے خُداوند کی اُس مشورت کو سُنو جو اُس نے بابؔل کی بابت کی۔اَور اُس کے اُن خیالات کو جو اُس نے کسدیوں کے مُلک کی بابت سوچے ہَیں۔ یقیناََ وہ چھوٹے گلّوں کو گھِسیٹ لے جاتے ہَیں۔ یقیناََ مَسکِن اُن کے سبب سے ہیَبت زَدہ ہوگا۔ 46 ۔ بابؔل کی شَکسَت کی آواز سے زمین لر زاں ہَے۔اَور قوموں میں فریاد سُنائی دیتی ہَے۔