باب

1 ۔ بنی عمّون کے حَق میں بنی عمّون کے حَق میں۔خُداوند یُوں فرماتا ہَے ۔کیا اِسرائیؔل کے بیٹے نہیں؟ کیا اُس کا کوئی وارِث نہیں؟ پس کِس لئے مِلکؔوم نے جد کو مِیَراث میں لِیا اَور اُس کی اُمّت اُس شہر وں میں بسی؟ 2 ۔ اِس لئے دیکھ۔ وہ دِن آتے ہَیں۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کہ مَیں ایسا کرُوں گا۔ کہ بنی عمّون کے رَبّہ میں لڑائی کی للکار سُنی جائے گی اَور وہ بربادی کا ڈھیر ہو جائے گا۔ اَور اُس کی بستیاں آگ سے جَلائی جائیں گی اَور اِسرائیؔل اُس کے وارِثوں کا وارِث ہوگا۔ خُداوند فرماتا ہَے۔ 3 ۔ اَے حسبون واویلا کر کیونکہ عی برباد کی جائے گی ۔اَے رَبّہ کی بیٹیوں ۔چِلاّؤ اَور کَمر پر ٹاٹ باندھو ۔اَور نَوحہ کرو اَور باڑوں میں اِدھر اُدھر گھُومو۔ کیونکہ مِلکوؔم جَلا وطنی میں جائے گا۔ اپنے کا نوں اَور اپنے تمام سرداروں کے ساتھ۔ 4 ۔ تُوکیوں وادیوں پر فخر کرتی ہَے؟ تیری وادی بہہ گئی۔اَے برگشتہ بیٹی! جو اپنے خزانوں پر بھروسا کرکے کہتی ہَے ۔میرے خلاف کون آئے گا؟۔ 5 ۔ مَیں تُجھ پر۔ ( یُوں خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہَے) اُن کی طرف سے جو تیرے اِردگر ہَیں خوف لاؤُں گا پس تُم سب ایک ایک کرکے ہانکے جاؤ گے ۔اَور کوئی نہ ہوگا جو بھاگنے والوں کو جمع کرے۔ 6 ۔ بعد اُس کے مَیں بنی عمّون کی قِسمت بدلُوں گا۔ (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) 7 ۔ اِدوؔم کے حَق میں اِدوؔم کے حَق میں۔ربّ الافواج یُوں فرماتا ہَے۔ کیا تیماؔن میں عقل باقی نہیں رہی؟ کیا دانِشمندوں سے مشورت نابُود ہُوئی اَور اُن کی حِکمَت جاتی رہی؟ 8 ۔ اَے دِداؔن کے باشِندو ! بھاگو۔لَوٹ جاؤ۔ گہری جگہوں میں جابسو کیونکہ مَیں عَیسَو پر اُس کی سزا کے وقت ہلاکت لاتا ہُوں۔ 9 ۔ اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو ایک بھی گُچھا باقی نہ چھوڑیں گے۔ یا اگر رات کو چور آئیں تو حسبِ خواہش ہی توڑ یں گے۔ 10 ۔مگر مَیں نے عَیسَو کو ننگا کِیا ۔اَور اُس کے پو شِیدہ مقاموں کو ظاہر کِیا۔ تو وہ چھُپ نہیں سکتا ۔ اُس کی نسل بلکہ اُس کے بھائی اَور ہمسائے بھی ہلاک ہُوئے۔ اَور وہ ہَے ہی نہیں۔ 11 ۔تُو اپنے یِتیموں کو چھوڑ دے ۔ کیونکہ مَیں اُنہیں زِندہ رکھّوں گا۔ اَور تیری بیوائیں مُجھ پر توکُّل کریں۔ 12 ۔ کیونکہ خُداوند فرما تا ہَے دیکھ ۔جِن کا حَق نہ تھا ۔ کہ پیالہ پِیئیں اُنہوں نے خُوب پِیا۔تو کیا تُو بے سزا رہے گا؟ تُو بے سزا نہ رہے گا بلکہ ضُرور پِیئے گا۔ 13 ۔ کیونکہ مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہَے۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کہ بُصراہ باعِث عِبرت اَور باعِث خوف اَور وِیرانہ اَور باعِث تکفیر ہوگا۔ اَور اُس کے تمام شہر اَبدی وِیرانے ہوں گے۔ 14 ۔ مَیں نے خُداوند سے ایک خبر سُنی ہَے بلکہ قوموں کے پاس ایلچی بھیجا گیا ۔ کہ تُم اِکٹھے ہو ۔اَوراُس پر چڑھ آؤ ۔اَور لڑائی کے لئے اُٹھو۔ 15 ۔ کیونکہ دیکھ مَیں نے تُجھے قوموں کے درمیان چھوٹا اَور آدمیوں کے درمیان حِقیر کیا۔ 16 ۔ تیرے رُعب نے اَور تیر ے دِل کے تکُبر نے تُجھے بہکایا ہَے۔ اَے تُو جو چٹان کی شِگافوں میں سکُونت کرتا اَورپہاڑی کی بُلندی کو پکڑے ہَے ۔اَور اگرچہ تُو عقاب کی مانند اپنا آشیانہ اُونچا بنائے ۔تو بھی مَیں تُجھے وہاں سے نیچے لاؤُں گا۔ (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 17 ۔پس۔ ادوؔم باعِث عِبرت ٹھہرے گا۔تو ہر ایک جو اُس کے پاس گُزرے گا حیران ہوگا ۔اَور اُس کی سب آفتوں پر سسکارے گا۔ 18 ۔ جیسے کہ سدُوم اَور عمُورہ اَور اُن کے قُرب و جوار اُلٹائے گئے ۔خُداوند فرماتا ہَے۔ اُس میں کوئی اِنسان نہ بسے گا۔ اَور کوئی آدم زاد اُس میں قیام نہ کرے گا۔ 19 ۔ دیکھ۔ وہ یردؔن کی جھاڑیوں سے شیر کی مانند دائمی چراگاہوں میں چڑھے گا۔ کیونکہ مَیں ناگہاں اُنہیں اُس سے دُور بھگاؤُں گا۔ اَور جوکوئی برگُزیدہ ہو مَیں اُسے اُس پر مُقرّرہ کُروں گا۔ کیونکہ کون میری مانند ہَے؟ اَور کون میرے لئے وقت ٹھہرائے گا ؟ اَور کون وہ چرواہا ہَے جو میرے سامنے کھڑا رہے گا۔؟ 20 ۔ اِس لئے تُم خُداوند کی اُس مشورت کو سُنو۔ جو اُس نے اِدوؔم کی بابت کی ہَے۔ اَور اُس کے اُن خیالات کو جو اُس نے تیمؔان کے باشِندوں کی بابت سوچے ہَیں۔ یقیناََ ۔وہ گلّے کے چھوٹوں کو گھِسیٹ لے جاتے ہَیں۔ یقیناَََ ان کا مَسکن اُن کے سبب سے ہیبت زَدہ ہوگا۔ 21 ۔ اُن کے گِرنے کی آواز سے زمین لرزاں ہَے۔ اَور اُن کے چِلاّنے کی آواز بحرِ قُلزؔم تک سُنائی دیتی ہَے۔ 22 ۔ دیکھ و ہ عُقاب کی طرح اُڑتا ہَے۔ اَور بُصراہ کی طرف اپنے پَروں کو پھیلاتا ہَے۔ تو اُس روز اِدومؔ کے جنگجوؤں کا دِل اُس عورت کے دِل کی مانند ہوگا۔ جسے دَردِزِہ لگا ہو۔ 23 ۔دَمِشؔق کے حَق میں حماؔت اَور اَرفاد شرمِندہ ہُوئے ۔ کیونکہ اُنہوں نے ہَولناک خبر سُنی ۔وہ سُمندر کی طرح فِکر کی وجہ سے آرام نہیں کر سکتے۔ 24 ۔ دَمشق کمزور ہوگیا اَور بھاگنے کے لئے مُڑا۔اُسے کپکپی لگی ۔اَور اُسے دَردِزِہ والی عورت کی طرح دُکھ اَور دَرد لگے ہَیں۔ 25 ۔ کیسے اُس مشہُور شہر یعنی میری شادمانی کے شہر میں کوئی باقی نہیں رہا۔ 26 ۔ اِس لئے اُس کے نَوجوان اُس کے کُوچوں میں گِر جائیں گے۔ اَور اُس روز تمام جنگی مَرد قتل کئے جائیں گے۔ ( یُوں خُدا ربُّ الا فواج کا فرمان ہَے) 27 ۔ مَیں دَمشِؔق کی دِیوار میں آگ بھڑ کاؤں گا۔اَور وہ بِن ہدّد کے محلوّں کو بھسم کرے گی۔ 28 ۔ قیدار کے حَق میں قیداؔر اَور حصور کی مَملُکَتوں کے حَق میں جنہیں شاہ بابؔل بُنوکد نِضّؔر نے شِکسَت دی۔ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ اُٹھو قیدؔار پر چڑھائی کرو۔ اَور مشرق کے بیٹوں کو ہلاک کرو۔ 29 ۔ وہ اُن کے خَیموں اَور اُن کے گلّوں کو لے لیں گے ۔اَور اُن کے پردوں اَور اُن کے تمام سامان اَور اُن کے اُونٹوں کو اپنے لئے لے جائیں گے۔اَور للکار یں گے۔ "ہر طرف سے خوف "۔ 30 ۔ بھاگو ۔دُور چلے جاؤ ۔گہرائیوں میں بسو۔ اَے حصور کے باشندو! ( یُوں خُداوند ربُّ الا فواج کا فرمان ہَے)۔ کیونکہ شاہ بابؔل نُبوکد نِضر نے تُمہارے خلاف مشورت کی اَور منصُوبہ باندھا ہَے۔۔ 31 ۔اٹھو۔ ( یُوں خُداوند ربُّ الا فواج کا فرمان ہَے) اَور اُس قوم پر چڑھائی کرو۔جو بے فکری اَور اِطمینان سے رہتی ہَے۔اَور جس کے نہ پھاٹک ہَیں اَور نہ کنڈے۔اَور جو تنہائی میں بستی ہَے۔ 32 ۔ تو اُن کے اُونٹ لُوٹ کے لئے اَور اُن کے بہُت سے مواشی غنیمت کے لئے ہوں گے اَور مَیں اُنہیں جو اپنی کنپٹیوں کو مُنڈاتے ہَیں چاروں طرف پراگندہ کر دُوں گا اَور ہر جانب سے اُن پر ہلاکت لاؤُں گا۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔ 33 ۔ اَور حصور گیدڑوں کا مَسکِن اَور اَبدی وِیرانہ ہوگا۔اُس میں اِنسان نہ بسے گا اَور نہ آدم زاد اُس میں قیام کرے گا۔ 34 ۔ عیلؔام کے حَق میں عیلؔام کے حَق میں خُداوند کا وہ کلام جو یرمیاہ نے شاہ یہُوداہ صدقیاہ کے عہدِ سَلطنَت کے شرُوع میں پایا۔ اُس نے کہا۔ 35 ۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھ۔ مَیں عیلؔام کی کمان جس میں اُن کی خاص طاقت ہَے توڑ ڈالتا ہُوں۔ 36 ۔اَور مَیں آسمان کی چاروں طرف سے چاروں ہواؤں کو عیلؔام پر لاؤُں گا۔اَور اُن تمام ہواؤں میں اُنہیں پراگندہ کرُوں گا۔ اَور کوئی ایسی قوم نہ ہوگی کہ جس میں عیؔلام کے فراری نہ جائیں گے۔ 37 ۔ اَور مَیں عیلاؔم پر اُن کے دُشمنوں کے سامنے اَور اُن کے سامنے جو اُن کی جان کے خواہاں ہَیں خوف نازِل کرُوں گا۔ اَور مَیں اُن پر آفت اَور اپنا شدید غضب لاؤُں گا۔ ( یُوں خُداوندکا فرمان ہَے)اَور اُن کے پیچھے تلوار کو بھیجُوں گا۔ جب تک کہ مَیں اُنہیں فنا نہ کرُوں۔ 38 ۔ اَور مَیں اپنا تخت عیلؔام میں رکھّوں گا۔اَور وہاں سے بادشاہ اَور سرداروں کو ہلاک کرُوں گا۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔ 39 ۔ لیکن آخِری دِنوں میں مَیں عیلؔام کی قِسمت بدلُوں گا۔( یُوں خداوند کا فرمان ہَے)