باب

1 ۔طُوما رَنُبوّت شاہ یہُوداہ یہو یقیم بِن یوسیاہ کے چوتھے برس میں یرمیاہ نے یہ کلام خُداوند سے پایا۔ جب اُس نے کہا کہ ۔ 2 ۔ اپنے لئے کِتاب کا ایک طُومار لے۔ اَور اُس میں وہ تمام باتیں قلم بند کر جو مَیں نے اُس دِن سے کہ مَیں تُجھ سے ہم کلام ہُؤا یعنی یوسیاہ کے ایّام سے لے کر آج کے دِن تک اِسرائیؔل اَور یہُوداہ اَور تمام اقوام کے حَق میں تُجھ سے کہیں ۔ 3 ۔ شاید کہ یہُوداہ کا گھرانہ اُس ساری آفت کو سُنے جو مَیں اُس پر نازِل کرنے کا قَصد کرتا ہُوں۔تاکہ وہ سب کے سب اپنی بُری راہوں سے پھِریں ۔تو مَیں اُن کی بَدی اَور اُن کے گُناہوں کو مَعاف کرُوں گا 4 ۔ تب یرمیاہ نے بارُوکؔ بِن نیریاہ کو بُلایا۔تو بارُوؔک نے یرمیاہ کے مُنہ سے خُداوند کا سارا کلام جو اُس نے اُسے فرمایا تھا کِتاب کے طُومار میں قلم بند کِیا۔ 5 ۔ اوریرمیاہ نے بارُوؔک کو حُکم دے کر کہا۔ کہ مَیں مجبُور ہُوں اَور خُداوند کے گھر میں جا نہیں سکتا۔ 6 ۔ پس تُو جا اَور خُداوند کا کلام جو تُو نے میرے مُنہ سے لکھا خُداوند کے گھر میں روزے کے دِن لوگوں کے کانوں میں بھی پڑھ کر سُنا۔ بلکہ اُن تمام اہلِ یہوداہ کے کانوں میں بھی پڑھ کر سنا جو اپنے اپنے شہروں سےآئے ہوں ۔ 7 ۔ شاید کہ وہ خُداوند کے سامنے گِر کرزاری کریں ۔اَور ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آئے ۔کیونکہ خُداوند کا وہ غضب اَور قہر عظیم ہَے جس کی بابت اُس نے اِس اُمّت کے خلاف کلام کِیا ہَے۔ 8 ۔ اَور بارُوؔک بِن نیریاہ نے جو کُچھ یرمیاہ نے اُسے حُکم کرکے کہا تھا وہی کِیا ۔اَور خُداوند کے گھر میں خُداوند کا کلام اُس کِتاب سے پڑھ کر سُنایا ۔ 9 ۔ پس شاہ یہُوداہ یہو یقیم بِن یوسیاہ کے پانچویں برس کے نویں مہینے میں تمام اہلِ یُروشلیِؔم اَور اُن تمام لوگوں کے لئے جو یہُوداہ کے شہروں سے یُروشلیِؔم میں آئے تھے خُداوند کے حضُور روزہ رکھنے کا اِعلان کِیا گیا۔ 10 ۔ تو بارُوؔک نے خُداوند کے گھر کے اندر جِمر یاؔہ بِن سافن کی کوٹھڑی میں اُوپر کےصحن کے درمیان خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے قریب یرمیاہ کی باتیں اُس کِتاب میں سے سب لوگوں کے سامنے پڑھ کر سُنائیں ۔ 11 ۔ جب میکؔا یاہ بِن جِمریاؔہ بِن سافن نے خُداوند کا سارا کلام کِتاب میں سے سُنا۔ 12 ۔ تو وہ بادشاہ کے گھر کے اندر کا تِب کی کوٹھڑی میں گیا۔ اَور دیکھ ۔تمام سردار یعنی السمیع کاتِب اَور دلاؔیاہ بِن سمعیاہ اَور الناتن بِن عکؔبور اَور جِمریؔاہ بِن سافن اَور صدقیاہ بِن حننیاہ اَور تمام سردار وہاں بیٹھے تھے۔ 13 ۔ تو میکا یاہ نے اُنہیں وہ تمام باتیں بتادیں جو اُس نے سُنی تھیں۔ یعنی جو ہارُوک نے کِتاب میں سے لوگوں کو پڑھ کر سُنائی تھیں۔ 14 ۔ تب سب سرداروں نے یہُودی بِن نتنیاہ بِن سلمیاہ بِن کُوشی کو بارُوؔک کے پاس کہلا بھیجا کہ اپنے ہاتھ میں وہ طُور مار لے جس میں سے تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا اَور آ۔ تب بارُوؔک بِن نیریاہ نے وہ طُومار اپنے ہاتھ میں لیِا۔اَور اُن کے پاس آیا۔ 15 ۔ تو اُنہوں نے اُس سے کہا۔ کہ بیٹھ اَور اِسے ہمیں پڑھ کر سُنا۔ تب بارُوؔک نے اُنہیں پڑھ کر سُنایا۔ 16 ۔جب اُنہوں نے یہ سارا کلام سُنایا ۔تو حیران ہو کر ایک دوسرے کو دیکھنے لگے اَور اُنہوں نے بارُوؔک سے کہا کہ ہم ضُرور یہ سب باتیں بادشاہ کو بتائیں گے۔ 17 ۔ اُور اُنہوں نے بارُوؔک سے پُوچھا اَور کہا۔ ہمیں بتا۔ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کے مُنہ سے کیسے لکھیں؟ 18 ۔ بارُوؔک نے اُن سے کہا۔ کہ اُس نے یہ سب باتیں مُجھ سے کہیں اَور مَیں نے کِتاب میں سیاہی سے لکھیں۔ 19 ۔تب سردار نے بارُوؔک سے کہا۔ کہ جا اَور اپنے آپ کو مع یرمیاہ کے چھُپا۔اَور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔ 20 ۔اَور وہ بادشاہ کےپاس حُجرے میں گئے۔مگر اُنہوں نے طُومار کو اِلیسمع کا تِب کی کوٹھڑی میں رکھّ دِیااَور سب باتیں بادشاہ کے کانوں میں بیان کیں ۔ 21 ۔ تب بادشاہ نے یہُودی کو بھیجا کہ طُومار لائے اَور وہ اُسے اِلیسمع کا تِب کی کوٹھڑی سے لے آیا۔ اَور یہُودی نے اُسے بادشاہ اَور سب سرداروں کو جو بادشاہ کے پاس کھڑےتھے پڑھ کر سُنایا۔ 22 ۔ اَور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بیٹھا تھا۔ کیونکہ نواں مہینہ تھا۔ اَور اُس کے آگے انگیٹھی جَل رہی تھی۔ 23 ۔ جب یہُودی نے تین یا چار وَرق پڑھے تواُس نے طُومار کو کاتِب کے چاقُو سے کاٹا اَور آگ میں جو انگیٹی میں تھی ڈال دِیا۔ یہاں تک کہ انگیٹی کی آگ میں سارا طُومار فنا ہوگیا۔ 24 ۔ اَور وہ نہ ڈرے اَور نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے ۔ نہ بادشاہ نے اَور نہ اُس کے خادِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے وہ تمام باتیں سُنیں۔ 25 ۔ لیکن الناتن اَور دِلاؔیاہ اَور جِمریاؔہ نے بادشاہ سے شِفاعت کی ۔کہ طُومار نہ جَلایا جائے۔ تو بھی اُس نے اُن کی نہ سُنی۔ 26 ۔ پھر بادشاہ نے یرحمیئیل ؔ شہزادے اَورشرایاہ بِن عزری ایل اَور سلمعیاہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُوک کاتِب اَور یرمیؔا ہ نبی کو گِرفتار کریں مگر خُداوند نے اُنہیں چھُپا دِیا۔ 27 ۔ اَور بعد اُس کے بادشاہ نے طُومار اَور اُس کلام کو جو بارُوؔک نے یرمیاہ کے مُنہ سے لکھا تھا جَلا دِیا۔ یرمیاہ نے خُداوند کا کلام پایا جب اُس نے کہا کہ ۔ 28 ۔ اپنے لئے ایک اَور طُومار لے اَور اُس میں وہ سب پہلی باتیں لِکھ جو پہلے طُورمار میں تھیں جسے شاہ یُہوداہ یہویقیم نے جَلا دِیا۔ 29 ۔ اَور تُو شاہِ یہُوداہ یویقیم سے کہے گا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہَے تُو نے اس طُورمار کو یُوں کہہ کر جَلا دِیا کہ تُو نے اُس میں کیوں لِکھا اَور کہا ۔ کہ شا ہ ضُرور آئے گا اَور اِس سَر زمین کو برباد کرے گا۔ اَور اِنسان اَور حیوان سے اُسے خالی کر دے گا۔ 30 ۔ اِس لئے خُداوند شاہِ یہُوداہ یہو یقیم کے حَق میں یُوں فرماتا ہَے۔کہ اُس کا کوئی نہ رہے گا جو داؤد کے تخت پر بیٹھے اَور اُس کی نعش دِن کی گرمی میں اَور رات کی سردی میں پڑی رہے گی۔ 31 ۔ اَور مَیں اُسے اَور اُس کی نسل کو اَور اُس کے خادِموں کو اُن کی بَدی کی سزادُوں گا۔اَور اُن پر اَور باشِندگانِ یُروشلیِؔم اَور مَردان یہُوداہ پر وہ پُوری آفت لاؤُں گا جس کی بات مَیں نے اُن سے کہا۔ پر وہ شَنَوا نہ ہُوئے۔ 32 ۔ تب یرمیاہ نے ایک اَور طُومار لے کر بارُوؔک نیریاہ کاتِب کو دِیا۔تو اُس نے اُس میں یرمیاہ کےمُنہ سے اُس کِتاب کی تمام باتیں لکھیں۔جسے شاہ یہُوداہ یہویقیم نے آگ میں جَلا دِیا تھا۔اَور اُس میں ویسی ہی بہت سی باتیں بڑھا دیں۔