باب

1 ۔ کھیت کی خرید یہ وہ کلام ہَے۔ جو شاہ یہُوداہ صدقیاہ دسویں برس اَور نُبوکد نضّر کے اَٹھارھویں برس میں یرمیاہ خُداوند سے پایا۔ 2 ۔اُس وقت شاہ بابؔل کالشکر یرُوشلیِؔم کا محاصرہ کئے تھا۔ اَور یرمیاہ نبی شاہ یہُوداہ کے گھر کے قید خانے کے صحن میں مُقیدّتھا۔ 3 ۔کیونکہ شاہ یُہوداہ صدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قید کِیا۔ کہ تُو کیوں نُبوّت کر کے کہتا ہَے؟ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھ۔ مَیں اِس شہر کو شاہ بابؔل کے ہاتھ میں دیتا ہوں۔ اَور وہ اُسے لے لے گا۔ 4 ۔شاہ یہُوداہ صدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا۔ بلکہ ضُرور شاہ بابؔل کے حوالہ کِیا جائے گا۔ اَور اُس سے رُو بُرو باتیں کرے گا۔ اَور دونوں کی آنکھیں مُقابل ہوں گی۔ 5 ۔اَور وہ صدقیاہ کو بابؔل میں لے جائے گا۔ اَور وہ وہیں رہے گا۔ جب تک کہ مَیں اُس کی خبر نہ لُوں۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) اَور اگر تُم کسدیوں سے لڑائی کرو گے تو تُم کامیاب نہ ہوگے۔ 6 ۔تب یرمیاہ نے کہا ۔مَیں نے خُداوند سے ایک کلام پایا ۔جب اُس نے کہا۔ 7 ۔ دیکھ۔ تیرا چچا سلوم کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہےگا کہ میرا کھیت جوعنتوت میں ہَے تو اُسے خرید لے کیونکہ تُوقرابتی ہوکر خرید کا حَق رکھتا ہَے۔ 8 ۔ تب میرےچچا کا بیٹا حنم ایل خُداوند کے کہنے کے مُطابق قید خانے کےصحن میں میرے پاس آیا اَور مُجھ سے کہا کہ۔ بنیمین کی سَر زمین کے عنتوت میں جو میرا کھیت ہَےتو اُسے خریدلے ۔ کییونکہ وارثت کا حق اور قرابتی کا حق تیرا ہی ہے۔ پس تو خرید لے۔ تب میں نے سمجھا کہ یہ خُداوند کا کلام ہَے۔ 9 ۔تو جو کھیت عنتوت میں تھا مَیں نےاُسے اپنے چچیرے بھائی حَنم ایل سےخرید لیا۔ اَور سترہ مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔ 10 ۔اَور مَیں نے قَبَالہ لکھا اَور اُس پر مُہر کی اَور گَواہ ٹھہرائے ۔اَور ترازو میں چاندی تولی۔ 11 ۔ اَور مَیں نےوہ مُہر شدہ قَبَالہ خرید لیا۔جس میں قرار اَور شرائط قلم بند تھے خرید کے کھلے قبالہ کے ساتھ ۔ 12 ۔ اَور اُسے اپنے چچیرے بھائی حَنَم ایلؔ اَور اُن گَواہوں کے سامنے جنہوں نے قَبَالہء خِرید پر دستخط کئے تھےاَور اُن تمام یہُودیوں کے سامنے جو قید خانے کے صحن میں تھے۔ بارُوک بِن نیریاہ بِن محسیاہ کے سُپرد کِیا۔ 13 ۔ اَور مَیں نے اُنہی کے سامنے بارُوک کو حُکم دے کر کہا کہ ۔ 14 ۔ ربُّ الافواج اِسرائیؔل کا خُداوند یُوں فرماتا ہَے کہ تُو یہ دونوں مکتُوب یعنی مُہر شدہ قَبَالہ خرید اور کھلا قبالہ لے۔اَور اُنہیں مِٹّی کے برتن میں رکھّ تاکہ وہ بہُت عرصے تک محفُوظ رہیں۔ 15 ۔ کیونکہ ربُّ الا فواج اِسرائیؔل کا خُدا یُوں فرما تا ہَے کہ اِس سَر زمین کے گھر اَور کھیت اَور تاکِستان پھِر خریدے جائیں گے۔ 16 ۔اَور بعد اِس کے کہ مَیں نے خِرید کا قَبَالہ بارُوؔک بِن نیریاؔہ کے سُپرد کِیا۔ مَیں نے خُداوند سے دُعا کی اَور کہا۔ 17 ۔ ہائے اے مالِک خُداوند ! دیکھ۔ تُو نے آسمان کو اَور زمین کو اپنی عظیم قُوّت اَور بڑھائے ہوئے بازُو سے بنایا۔اَور تیرے آگے کوئی اَمر مُشکل نہیں۔ 18 ۔ تُو ہزاروں پر مہربانی کرتا اَور باپ دادا کی بَدیوں کا بدلہ اُن کے بعد اُن کے فرزندوں کی گود میں رکھّ دیتا ہَے۔ اَے خُدائے عظیم وجبّار جس کا نام ربُّ الا فواج ہَے۔ 19 ۔تُو مصلحت میں عظیم اَور اَعمال میں قدیر ہَے ۔اَور تیری آنکھیں ہر وقت بنی آدم کی تمام راہوں پر نظر کرتی ہَیں۔ اَور تُو ہر ایک کو بُمطابق اُس کی راہوں اَور کاموں کے پھَل کے بدلہ دیتا ہَے۔ 20 ۔ تُو نے مُلک ِ مِصؔر میں کرشمے اَور مُعجزے دِکھائے۔بلکہ آج کے دِن تک اِسرائیؔل میں اَور باقی نَوعِ بشر میں بھی۔ اَور تُو نے اپنے لئے نام پیدا کِیا۔ جیسا کہ آج کے دِن ہَے۔ 21 ۔تُو اپنی اُمّت اِسرائیؔل کو کرشموں اَور مُعجزوں کے ساتھ دستِ قادِر اَور بڑھائے ہُوئے بازُو سے اَور عظیم رُعب سے مُلکِ مِصؔر میں سے نِکال لایا۔ 22 ۔ تُو نے اُنہیں یہ مُلک عطا کِیا جس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے قسم کھائی تھی کہ مَیں تُمہیں دُوں گا۔ یعنی ایسا مُلک جس میں دُودھ اَور شہد بہتا ہَے۔ 23 ۔ وہ اُس میں داخِل ہُوئے اَور اُس کے مالِک بنے۔ پر وہ تیری آواز کے شَنَوا نہ ہُوئے اَور تیری شریعت پر عمل نہیں کِیا۔ جو کُچھ کہ کرنے کا تُونے اُنہیں حُکم دِیا تھا اُس میں سے اُنہوں نے کُچھ نہیں کِیا۔ تو اِس لئے تُو نے یہ تمام آفات اُن پر نازِل فرمائیں۔ 24 ۔ دیکھ ۔شہر تک اُس کے لینے کے لئے قلع بنائے گئے۔ اَور شہر اُن کسدیوں کے ہاتھ میں دِیا گیا ۔جو اُس سے تلوار اَور کال اَور وَبا سے لڑائی کرتے ہَیں اَور جو کُچھ تُو نے کہا وہ واقع ہُؤا۔ دیکھ۔تُو آپ دیکھتا ہَے۔ 25 ۔ تو بھی اَے مالِک خُداوند۔تُو نے مُجھ سے کہا کہ چاندی دے کر کھیت خِرید لے اَور گواہوں کی گواہی کرا۔ حالانکہ شہر کسدیوں کے ہاتھ میں دِیا گیا۔ 26 ۔تب یرمیاہ نے خُدا سے کلام پایا۔ جب اُس نے کہا کہ۔ 27 ۔ دیکھ مَیں خُداوند تمام نَوع بِشر کا خُدا ہُوں۔ کیا میرے لئے کوئی اَمر مُشکل ہَے؟ 28 ۔ اِس لئے خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھ مَیں اِس شہر کو کسدیوں کے ہاتھ میں اَور شاہ بابؔل نُبوکد نِضؔر کے ہاتھ میں دیتا ہُوں۔ تو وہ اِسے لے لے گا۔ 29 ۔اور جو کسدی اِس شہر سے لڑتے ہَیں و ہ اُس میں داخِل ہوں گے وہ اِس شہر کو آگ لگادیں گے۔اَور اِسے جَلا دیں گے۔ اُن گھروں کے ساتھ جِن کے چھتوں پر مُجھے غُصّہ دِلا کر وہ لَعلؔ کے لئے خُوشبُو جَلایا اَور دُوسرے مَعبُودوں کے لئے تپاؤن بہایا کرتے تھے۔ 30 ۔ کیونکہ بنی اِسرائیؔل اَور بنی یہُوداہ بچپن ہی سے وہ کام کرتے آئے ہَیں جو میری نگاہ میں بُرا ہَے۔ ہاں بنی اِسرائیؔل فقط اپنے ہاتھوں کے کام سے مُجھے غُصّہ دِلاتے رہے۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) 31 ۔ کیونکہ یہ شہر اپنے بنائے جانے کے دِن سے لے کر آج کے دِن تک میرے غضب اَور غصّے کا نشانہ رہا ہَے۔ یہاں تک کہ مَیں اُسے اپنے سامنے سے دُور کر دُوں گا۔ 32 ۔ بنی اِسرائیؔل اَور بنی یہُوداہ کی اُس تمام شرارت کے سبب سے جو وہ مُجھے غُصّہ دِلانے کے لئے کرتے رہے۔ یعنی وہ اَور اُن کے بادشاہ اَور سردار اَور کا ن اَور نبی اَور مَردان یہُوداہ اَور باشِندگان یرُوشلیِؔم۔ 33 ۔ اُنہوں نے مُجھے مُنہ نہیں بلکہ کمر دِکھائی حالانکہ مَیں اُنہیں بروقت سِکھاتا رہا۔ پر وہ شَنَوا نہ ہُوئے اَور نہ تربیت قُبول کی۔ 34 ۔ اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام کا کہلاتا ہَے اپنی مکرُوہات نصب کیں ۔تاکہ اُسے ناپاک کریں۔ 35 ۔ اَور اُنہوں نے بَعؔل کے وہ اُونچے مقام تعمیر کئے جو وادی بِن ہنّؔوم میں ہَیں۔ تاکہ مولؔک کے لئے اپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کو آگ میں سے گُزاریں۔ جس بات کا مَیں نےنہ اُنہیں حُکم دِیا نہ اپنے دِل میں خیال کِیا یعنی کہ وہ ایسی مکرُوہیّت کر کے یہُوداہ سے گُناہ کروائیں۔ 36 ۔ پس اَب اِسی سبب سے خُداوند اِسرائیؔل کا خُدا اِس شہر کے بارے میں ( جس کی بابت تُم کہتے ہو کہ یہ تلوار اَور کال اَور وَبا سے شاہِ بابؔل کے ہاتھ میں دِیا گیا) یُوں فرماتا ہَے 37 ۔دیکھ مَیں اُنہیں اُن تمام مُمالک سے جمع کراؤں گا۔ جہاں کہیں مَیں نے اپنے غضب اَور غُصّے اَور قہر شدید کے سبب سے اُنہیں ہانک دِیا ہوگا۔ اَور مَیں اُنہیں اِس جگہ میں واپس لاؤں گا اَور یہیں اِطمینا ن سے بساؤں گا۔ 38 ۔ تو وہ میری اُمّت ہوں گے اَور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔ 39 ۔ اَور مَیں اُنہیں ایک ہی دِل اَور ایک ہی راہ عطا کرُوں گا۔ تاکہ وہ اپنی بھلائی کے لئے اَور اپنے پیچھے اپنی اولاد کی بھلائی کے لئے تمام ایّام مُجھ سے ڈرتے رہیں۔ 40 ۔ اَور مَیں اُن سے اَبدی عہد باندُھوں گا کہ اُن سے نہ پھِرُوں گا بلکہ اُن کے ساتھ بھلائی کرُوں گا۔ اَور اپناخوف اُن کے دِلوں میں ڈالُوں گا ۔تاکہ وہ مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔ 41 ۔ اَور اُن سے نیکی کرنا میری خُوشی ہوگی۔ اَور مَیں اپنے سارے دِل اَور اپنے ساری جان سے یقیناََ اِس سَر زمین میں اُنہیں لگاؤں گا۔ 42 ۔ کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ کہ جس طرح مَیں نے اِس اُمّت پر یہ تمام بڑی آفت نازِل کی ۔اِسی طرح مَیں وہ سب بھلائی جس کی بابت مَیں اُن سے کہتا ہُوں۔ اُن پر نازِل کرُوں گا۔ 43 ۔ تو اِسی سَر زمین میں کھیت خِریدے جائیں گے جس کی بابت تُم کہتے ہو۔ کہ وہ ویران ہَے۔ وہاں نہ کوئی اِنسان اَور نہ حیوان ہَے اَور کہ وہ کسدیوں کے ہاتھ میں دی گئی ہَے۔ 44 ۔ بنیمین کی سَر زمین اَور یرُوشلیِؔم کی نواحی اَور یہُوداہ کے شہروں میں کوہستان اَور نشیبی زمین اَور جنوب کے شہروں میں چاندی کے عوض کھیت خِریدے جائیں گے۔ اَور اِس کی بابت قَبالے لکھیں گے اَور اُن پر مُہر کی جائے گی اَور گَواہی لِکھیں گے۔ کیونکہ مَیں اُن کی قِسمت بدل دُوں گا۔ (ٰ یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔