باب

1 ۔ اِسرائیؔل کی بحَالی اُس وقت ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) مَیں اِسرائیؔل کے تمام قبائل کا خُدا ہُوں گا۔ اَور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ 2 ۔ خُداوند یُوں فرماتا ہَے کہ جو لوگ تلوار سے بچ گئے۔ وہ بِیابان میں مقتُولیّت پائیں گے اَور اِسرائیؔل اپنے آرام کو جائے گا۔ 3 ۔ خُداوند دُور سے اُس پر ظاہر ہُؤا۔ یقیناََ مَیں نے اَبدی عِشق سے تُجھے پیار کِیا۔ اَور اِسی باعِث رحمت سے تُجھے کھینچ لایا۔ 4 ۔میں تُجھے پھر تعمیر کرُوں گااَور تُو تعمیر کی جائے گی۔ اَے اِسرائیؔل کی کُنواری ! پھر تُجھے تیری دف کے ساتھ زِینت دی جائے گی۔ اَور تُو شادمانی کرنے والوں کے رقص میں شامل ہوگی۔ 5 ۔ تُو پھِر سامریہ کے پہاڑوں میں تاکِستان لگائے گی۔ اَور لگانے والے لگا کر پھَل کھائیں گے۔ 6 ۔ کیونکہ ایک دِن ایسا آئے گا جس میں نِگہبان اِفراؔئیم کے پہاڑ پر پُکاریں گے ۔اُٹھو۔ ہم صیون میں خُداوند اپنے خُدا کے پاس جائیں ۔ 7 ۔ کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ کہ یَعقُؔوب کے لئے خُوشی سے گیت گاؤ۔اَورقوموں کی سر تاج کے لیے للکارو۔ للکار و اَور حمد کرو اَور کہو۔ اَے خُداوند اپنی اُمّت اِسرائیؔل کے بَقیہّ کو بچا۔ 8 ۔ دیکھ۔ مَیں اُنہیں شِمال کے مُلک سے واپس لاؤں گا۔اَور زمین کے کناروں سے اُنہیں جمع کرُوں گا۔اَور اُن میں اَندھے اوَر لنگڑے اَور حاملہ عورتیں اَور دَردِزہ وا لیاں سب شامِل ہوں گی۔ ایک بڑا ہجوم یہاں واپس آئے گا۔ 9 ۔ وہ رو رو کر آئیں گے پر مَیں مہربان ہو کر اُن کی ہدایت کرُوں گا۔ مَیں اُنہیں ہموار راہوں سے جِن میں وہ ٹھوکر نہ کھائیں گے۔ پانی کی نہروں کے پاس لے آؤں گا۔ کیونکہ میں اِسرائیؔل کا باپ ہُوں اَور اِفرائیم میرا پہلوٹھاہَے۔ 10 ۔اَے قومو! خُداوند کا کلام سُنو۔ اَور دُور کے جزیروں میں اِعلان کرو۔ جس نے اِسرائیؔل کو پراگندہ کِیا۔ وہ اُسے پھِر فراہم کرتا ہَے۔ اَور اُن کی یُوں حفاظت کرتا ہَے۔ جِیسے چر واہا اپنے ریوڑ کی کرتا ہَے۔ 11 ۔ کیونکہ خُداوند نے یِعقُوؔب کا فِدیہ دیا ہَے۔ اَور اُسے اُس کے ہاتھ سے چھُڑایا ہَے۔ جو اُس سے زیادہ زور آور تھا۔ 12 ۔ وہ للکار کر صیُون کی بُلندی کو جاتے ہَیں۔ اَور خُداوند کی نعمتوں کی طرف رواں ہوتے ہَیں۔ یعنی غلّے اَور مَے اَور تیل کی طرف۔ اَور بھیڑ بکری اَور گائے بَیل کی اولاد کی طرف۔ اُن کی جان سَیراب باغ کی مانند ہَے۔ وہ کبھی نہیں مُر جھائیں گے۔ 13 ۔اُس وقت دو شیزہ رقص کر کے خُوش ہوگی۔ اَور دونوں نَوجوان اَور بزُرگ۔ اُن کا نَوحہ مَیں خُوشی سے بدلُوں گا۔ اَور اُن کے غم سے اُنہیں تسلّی اَور شادمانی بخشُوں گا۔ 14 ۔ مَیں کاہَنوں کی جان کو فرحت سے تازہ کُروں گا۔ اَور میری اُمّت میری نعمتوں سے آسُودہ ہوگی۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 15 ۔ یُوں خُداوند کا فرمان ہَے۔ رامؔہ میں نَوحہ اَور تلخ زاری کی ایک آواز سُنائی دے گی۔ راخل اپنے بچّوں پر رو رہی ہَے۔ اَور اُن کی بابت تسلّی پذیر ہونے سے اِنکاری ہَے کیونکہ وہ ہَیں نہیں۔ 16 ۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے۔ کہ اپنی آواز کو رونے سے اَور اپنی آنکھوں کو آنسوُوں سے روک کیونکہ تیرے کام کے لئے اَجر ہَے۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ اَور وہ دُشمن کی سَر زمین سے واپس آئیں گے۔ 17 ۔ اَور تیری عاقبت میں اُمّید ہَے۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ کیونکہ فرزند اپنی حُدود میں لَوٹیں گے۔ 18 ۔ مَیں نے اِفرائیم کو نَوحہ کرکے یہ کہتے ہُوئے سُنا۔ تُو نے میری تادیب کی۔تو مَیں نے اُس بچھڑے کی مانند جو سِدھایا نہیں گیا تادِیب پائی۔ مُجھے توبہ کی توفیق عطا فرما تو مَیں توبہ کرُوں گا۔ کیونکہ تُو خُداوند میرا خُدا ہَے۔ 19 ۔مَیں اپنی سرکشی کے بعد رجُوع لایا اَور سمجھ کر اپنی ران پر ہاتھ مارا ۔مَیں شرمِندہ اَور خجل ہُؤا۔ کیونکہ مَیں اپنی جوانی کی ملامت اُٹھاتا ہُوں۔ 20 ۔کیااِفرائیم میرا پیارا بیٹا میرا عزیز فرزند نہیں؟ کیونکہ جب بھی مَیں اُس کے حق میں کُچھ کہتا ہُوں۔تو مَیں اُسے یاد کرتا ہُوں۔ اِس لئے میرا باطِن اُس کا مُشتاق ہَے مَیں یقیناََ اُس پر رحم کرُوں گا۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 21 ۔ اپنے لئے ستُون نَصب کر۔ اپنے لئے نِشان لگا۔شاہراہ کی طرف یعنی اُس رستے کی طرف اپنا دِل مائِل کر جس میں تُو چلے گی ۔لَوٹ آ۔اَے اِسرائیؔل کی کُنواری اپنے اِن شہروں کی طرف لِو ٹ آ۔ 22 ۔کب تک تُو اِدھر اُدھر پھِرے گی۔اَے برگشتہ بیٹی۔ کیونکہ خُداوند زمین پر ایک نئی بات پیدا کرے گا۔ کہ عورت مَرد کو گھیر لے گی۔ 23 ۔ ربُّ الافواج اِسرائیؔل کا خُدا یُوں فرماتا ہَے۔ کہ جب مَیں اُن کی قِسمت بدلُوں گا تو یہُوداہ کی سَر زمین اَور اُس کے شہروں میں وہ پھِر یہ بات کہیں گے۔ خُداوند تُجھے برکت دے۔ اَے صداقت کے مَسکِن !اَے کو مُقدّس!۔ 24 ۔اَور اُس میں یہُوداہ سکُونت کرے گا۔ اُس کے تمام شہریوں اَور کِسانوں اَور گلّوں کے چوپانوں کے ساتھ ۔ 25 ۔ کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ کِیا۔ اَور ہر ایک غمگین دِل کو بھر دِیا۔ 26 ۔ اِس پر مَیں جاگ اُٹھا اَور نظر کی اَور میری نیند مُجھے میٹھی معلُوم ہُوئی۔ 27 ۔دیکھ۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ وہ دِن آتے ہَیں۔ کہ مَیں اِسرائیؔل کے گھرانے میں اور یہوداہ کے گھرانے میں اِنسان کا بیج اَور حیوان کا بیج بوؤں گا۔ 28 ۔ اَور جیسا کہ اُکھاڑنے اَور ڈھا دینے اَور توڑنے اَور ہلاک کرنے اَور دُکھ دینے کے لیے مَیں اُن پر جاگتا رہا۔ اِسی طرح بنانے اَور لگانے کے لئے مَیں اُن پر بیدا ر ہُوں گا۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) 29 ۔اُن دِنوں میں پھِر نہ کہا جائے گا۔ کہ باپ دادا نے کچے انگُور کھائے اَور بیٹوں کے دانت کھٹّے ہوگئے۔ 30 ۔ بلکہ ہر ایک اپنی ہی بَدی کے واسطے مَرے گا۔جو اِنسان کّچے انگُور کھائے گا اُسی کے دانت کھَٹّے ہوں گے۔ 31 ۔ دیکھ۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔وہ دِن آتے ہَیں کہ مَیں اِسرائیؔل کے گھرانے سے اَور یہُوداہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندھُوں گا۔ 32 ۔ اُس عہد کی مانند نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس روز باندھا تھا جب مَیں نےاُن کا ہاتھ پکڑا تھاتاکہ اُنہیں مُلک مِصؔر سے نِکال لاؤں جس عہد کو اُنہوں نے توڑا ۔حالانکہ مَیں اُن کا خاوند تھا۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 33 ۔ لیکن یہ وہ عہد ہَے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیؔل کے گھرانے کے ساتھ باندُھوں گا۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔مَیں اپنی شریعت اُن کے ذہن میں ڈالُوں گا۔ اَور اُن کے دِل پر اُسے نقش کرُوں گا۔اَور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔اَور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ 34 ۔ اَور کوئی اپنے ہم وطن کو تعلیم نہ دے گا۔ اَور نہ کوئی اپنے بھائی سے کہے گاکہ خُداوند کو پہچان لو ۔کیونکہ اُن میں سے کیا چھوٹے کیا بڑے سب مُجھے پہچانیں گے۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کیونکہ مَیں اُن کی ناراستیوں پر رحم کرُوں گا اَور اُن کے گُناہوں کو پھِر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔ 35 ۔ خُداوند یوں فرماتا ہے ۔ وہ جس نے سُورج کو دِن کی روشنی کے لئے اَور چاند اَور سِتاروں کے نظام کو رات کی روشنی کے لئے مُقرّر کیا۔ وہ جو سُمندر کو حرکت دیتا ہَے تو اُس کی موجیں جوش مارتی ہَے۔ ربُّ الا فواج اُس کا نام ہَے۔ 36 ۔اگر یہ نظام میرے آگے سے جاتے رہیں ۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔تو اِسرائیؔل کی نسل بھی موقُوف ہو جائےگی۔اَور میرے سامنے ہمیشہ کے لئے اُمّت نہ رہے گی۔ 37 ۔ یُوں خُداوند کا فرمان ہَے کہ اگر اُوپر آسمان کی پیمائش اَور نیچے زمین کی بُنیادوں کی دریافت مُمکن ہو ۔تو مَیں بھی اِسرائیؔل کی تمام نسل کو اُن کے تمام کاموں کےباعِث رَدّ کرُوں گا( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) 38 ۔ دیکھ۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) وہ دِن آتے ہَیں۔ کہ حنن ایل کے بُرج سے لے کر کونے کے پھاٹک تک یہ شہر تعمیر کِیا جائے گا۔ 39 ۔ اَور ناپنے کا دھاگا جاریؔب پہاڑی کے مُقابِل سے ہو کر جُوعاتہ کو گھُومے گا۔ 40 ۔ اَور لاشوں اَور راکھ کی ساری وادی اَور سب کھیت وادی قِد رُون تک اَور مشرق کی طرف گھوڑے پھاٹک کے کونے تک خُداوند کے لئے مخصوص ہوں گے تو وہ اَبد تک نہ اُکھاڑا اَور نہ گِرایا جائے گا۔