باب

1 ۔ کہا جاتا ہَے ۔ کہ اگر کوئی مَرد اپنی بیوی کو طلاق دے۔ اَور وہ اُس کے پاس چلی جائے اَور دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو کیا وہ پہلا اُس کے پاس پھر جائے گا ؟ کیا ایسی عورت بُہت ناپاک ہوگی۔؟ لیکن تُونے تو بہت سے عاشقوں کے ساتھ زِنا کِیا ۔اَور خُداوند فرماتا ہَے۔ کہ تُو میری طرف پھِر آئے گی؟۔ 2 ۔اپنی آنکھ بُلندیوں کی طرف اُٹھا اَور دیکھ کہ آیا کوئی جگہ ہَے۔ جس میں تُو نے کَسب نہیں کِیا۔تُو عرؔب کی مانند بِیابان میں۔ راہوں میں اُن کی مُنتظر بیٹھی ہَے۔ اَور تُو نے مُلک کو اپنے زِنا اَور اپنی بَدکاری سے ناپاک کِیا۔ 3 ۔ اِس لئے مینِہ کا برسنا رُک گیا اَور پچھلی برسات نہیں ہُوئی۔ اَور تیری پیشانی فاحشہ عورت کی سی ہَے۔ اَؤر تُو شرماتی نہیں۔ 4 ۔ کیا تُو نے اِسی وقت مُجھ سے فریاد نہیں کی کہ " اَے میرے باپ !تُو میرے بچپن کا رہنُما ہَے" 5 ۔کیا وہ اَبد تک غُصّے رہے گا۔ کیا وہ اُسے ہمیشہ تک رکھّ چھوڑے گا؟ تُو نے ایسی باتیں کیں۔اور جہاں تک تُجھ سے ہو سکے تُو بَدی کرتی جاتی ہَے۔ 6 ۔یوسیاہ بادشاہ کے ایّام میں خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ آیا تُو نے دیکھا۔کہ برگشتہ اِسراؔئیل نے کیا کِیا؟کیسے وہ ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اَور ہر ایک سبز درخت کے نیچے گئی اَور وہاں زِنا کِیا۔ 7 ۔ اَور بعد اِس کے جب وہ یہ سب کُچھ کر چُکی تو مَیں نے کہا۔ میرے پاس واپس آ۔مگر وہ واپس نہ آئی۔اَور اُس کی بہن بے وفا یُہوداہ نے دیکھا۔ 8 ۔ کہ برگشتہ اِسرائیؔل کے زِنا کے باعِث مَیں نے اُسے نِکالا اَور اُسے طلاق نامہ دِیا۔ مگر اُس کی بہن بے وفا یہُوداہ نہ ڈری ۔بلکہ وہ بھی گئی اَور اُس نے بھی زِنا کِیا۔ 9 ۔ اَور اُس نے زِنا کرنے کی مَستعدَی سے مُلک کو ناپاک کِیا اَور اُس نے پتھّر کے ساتھ اورلکڑی کے ساتھ زِنا کِیا۔ 10 ۔اِس سب کے باوجُود اُس کی بہن بے وفا یہُوداہ اپنے سارے دِل سے میری طرف رجُوع نہ لائی۔ بلکہ ریا کاری سے (یُوں خُداوند فرمان ہَے) 11 ۔ اَور خُداوند نے مُجھ سے کہا۔ کہ برگشتہ اِسرائیؔل نے اپنے آپ کو بے وفا یہُوداہ سے زیادہ پاک ٹھہرایا۔ 12 ۔جا اَور اِن باتوں کو شِمال کی طرف پُکار کر کہہ ۔اَے برگشتہ اِسرائیؔل !( خُداوند فرماتا ہَے) واپس آ۔ تو مَیں تُجھ پر اپنا غضب نازل نہ کرُوں گا۔ کیونکہ (خُداوند فرماتاہَے۔) مَیں رحیم ہُوں۔ مَیں اَبد تک غصے نہ رہُوں گا۔ 13 ۔فَقط اپنی بَدی کا اِقرار کر کہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے پھِر گئی۔ اَور ہر ایک سبز درخت کے نیچے تُو نے پردیسیوں کے لئے اپنی راہوں کو پراگندہ کِیا۔ اَور میری آواز نہ سُنی ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے۔) ۔ 14 ۔ اَے برگشتہ فرزندو ! واپس آؤ(خُداوند فرماتاہَے۔) مَیں تُمہارا خُداوند ہُوں اَور مَیں تُمہیں شہر میں سےایک ایک اَور خاندان میں سے دو دو لُوں گا ۔ اَور تُمہیں صیون کو لاؤں گا ۔ 15 ۔ اَور اپنے دل کے مُوافق تُمہیں چوپان دُوں گا۔ تو وہ تُمہیں عِلم سے اَور حِکمَت سے چَرائیں گے۔ 16 ۔ اَور اُن دِنوں میں جب تُم زیادہ ہوگے اَور مُلک میں بڑھو گے (خُداوند فرماتاہَے۔) تو وہ پھِر نہ کہیں گے کہ " خُداوند کے عہد کا صنُدوق " اَور وہ دِل میں اپنے لئے خیال کریں گے۔ اَور اُس کا ذِکر نہ کریں گے۔ اَور نہ اُسے یاد کریں گے۔ اَور وہ پھِر بنایا نہ جائے گا۔ 17 ۔ اُس وقت یرُوشلؔیِم خُداوند کا تخت کہلائے گا۔ اَور خُداوند کے نام سے سب قومیں یرُوشلؔیِم میں اُس کی طرف جمع ہوں گی۔ اَور بعد اُس کے و ہ اپنے شریر دِلوں کی ضِد پر نہ چلیں گے ۔ 18 ۔اُن دِنوں یہُوداہ کا گھرانا اِسرائیؔل کے گھرانے کے پاس جائے گا۔ اَور وہ باہم شِمال کی سَر زمین سے اُس سَر زمین میں آئیں گے جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو میراث میں دی۔ 19 ۔ اَور میں کہتا تھا کہ کِس طرح مَیں تُجھے فر زندوں کے درمیان شامِل کرُوں گا اَور تُجھے دِل پسند سَر زمین یعنی قوموں کے لشکروں کی عُمدہ میَراث دُوں ۔پھر مَیں نے کہا۔ تُو مُجھے اپنا باپ کہہ کر پُکارے گی۔اَور میرے پیروی سے برگشتہ نہ ہوگی۔ 20 ۔ لیکن جس طرح ایک عورت اپنے شوہر سے بے وفائی کرتی ہَے۔ اِسی طرح تُم نے اَے اِسرائیؔل کے گھرانے ! میرے ساتھ بے وفائی کی (خُداوند کا فرمان ہَے۔) ۔ 21 ۔ بنی اِسرائیؔل میں سے بُلندیوں پر رونے اَور مِنّت کی آواز سُنی گئی۔ کیونکہ اُنہوں نے اپنی راہ کو بگاڑا۔ اَور خُداوند اپنے خُدا کو بھُول گئے ۔ 22 ۔ اَے برگشتہ فرزندو ! واپس آؤ تو مَیں تُمہاری بغاوتوں کو شِفا دُوں گا ۔ دیکھ ہم تیرے پاس آتے ہَیں۔ کیونکہ تُو خُداوند ہمارا خُدا ہَے۔ 23 ۔ در حقیقت پہاڑیاں اَور پہاڑوں کی کثرت جھوٹ ہَے۔ یقیناََ اَسرائیؔل کی نجات خُداوند ہمارے خُدا میں ہَے۔ 24 ۔ ہمارے بچپن سے شرمناک بتوں نے ہمارے باپ دادا کی محنت اَور اُن کی بھیڑ بکریوں اَور گائے بَیلوں کو اَور اُن بیٹوں اَور بیٹیوں کو نِگل لِیا۔ 25 ۔ آؤ ہم شرمِندگی میں لیٹیں اَور ہمارے خجالت ہمیں ڈھانپ لے ۔ کیونکہ ہم نے اَور ہمارے دادا نے اپنے بچپن سے اِس آج کے دِن تک خُداوند اپنے خُدا کا گُناہ کِیا۔ اَور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شَنَوا نہ ہُوئے۔