باب

1 ۔ عادِل چوپان کاوعدہ اُن چرواہوں پر اَفسوس! جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو ہلاک کرتے اَور پراگندہ کرتے ہَیں( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 2 ۔ اِس لئے خُداوند اِسرائیؔل کا خُدا اُن چرواہوں کے حَق میں جو میری اُمّت کو چَراتے ہَیں یُوں فرما تا ہَے کہ تم نے میرے گلّے کو پراگندہ کِیا۔اَور اُسے ہانک کر نِکال دِیا اَور اُس کی خبر گیری نہ کی۔ اِس لئے مَیں تُمہارے کاموں کی بَدی کی وجہ سے تُمہاری خبرلُوں گا( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 3 ۔ اَور مَیں اُن تمام مُمالک میں سے جہاں جہاں مَیں نے اُنہیں ہانک دِیا تھااپنے گلّے کا بَقیہّ خود جمع کرُوں گا۔ اَور اُنہیں اُن کی چراگاہ میں واپس لاؤں گا۔ اَور وہ پھَلیں گے اَور بڑھیں گے۔ 4 ۔ اَور مَیں اُن پر ایسے چرواہے مَقرّر کرُوں گا جو اُنہیں چَرائیں گے تو وہ پھِر نہ ڈریں گے اَور خوف کھائیں گے اَور نہ کوئی اُن میں سے گُم ہوگا ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 5 ۔دیکھ۔ (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) وہ دِن آتے ہَیں جِن میں مَیں داؤد کے لئے ایک صادِق کو نپل پیدا کرُوں گا۔ جو بادشاہ ہو کر سَلطنَت کرے گا۔ و ہ دانِشمند ہوگاا َور زمین پر عدل اَور صداقت کا کام کرے گا۔ ۔ 6 ۔اُسی کے ایّام میں۔ یہُوداہ نجات پائے گااَور اِسرائیؔل اِطمینان سے سکُونت کرے گا۔ اَور جس نام سے وہ پُکارا جائے گا وہ یہ ہوگا کہ خُداوند ہماری صداقت ۔ 7 ۔ اِس لئے دیکھ۔ وہ دِن آتے ہَیں ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) جِن میں پھِر نہ کہا جائے گا کہ زندہ خُداوند کی قسم جو بنی اِسرائیؔل کو مُلک مِصؔر سے نکال لایا۔ 8 ۔ بلکہ زِندہ خُداوند کی قسم جو اِسرائیؔل کے گھرانے کی اولاد کو شِمال کے مُلک سے اَور اُن تمام مُمالِک سے نِکال لایا جہاں جہاں اُس نے اُنہیں ہانک دِیاتھااَو ر وہ اپنے ہی مُلک میں بسیں گے۔ 9 ۔ جھُوٹے اِنبِیاء کی بابت اِنبِیاء کے حَق میں۔ میرا دِل میرے اندر ٹُوٹ گیا۔ اَور میری سب ہَڈّ یاں کانپتی ہَیں اَور خُدوند کے سبب سے اَور اُس کے پاک کلام کے سبب سے مَیں مدہوش شخص اَور اُس آدمی کی مانند ہوگیا جو مَے سے مغلُوب ہو۔ 10 ۔ کیونکہ مُلک زِنا کاروں سے بھِر گیا اَور لعنت کے باعِث ماتم کرتا ہَے۔ بِیابان کی چراگاہیں سُوکھ گئیں۔ اِس لئے کہ اُن کی رَوِش بُری اَور اُن کی قُوّت ناراست ہَے۔ 11 ۔ کیونکہ نبی اَور کاہن دونوں مَکّار ہَیں۔ مَیں اپنے ہی گھر میں اُن کی شرارت پاتا ہُوں ( یُوں خُداوند کافرمان ہَے)۔ 12 ۔اِس لئے اُن کی راہ اندھیرے کی پھسلنی جگہ کی طرح ہوگی اَور وہ اُس کی طرف ہانکے جائیں گے اَور وہاں گِر یں گے۔ کیونکہ مَیں اُن سے انتقام لینے کے برس میں اُن پر آفت لاؤں گا۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 13 ۔ مَیں نے سامریہ کے نبیوں میں ایک حماقت دیکھی ہَے۔ یعنی یہ کہ وہ بَعؔل کا نام لے کر نُبوّت کرتے اَور میری اُمّت اِسرائیؔل کو گُمراہ کرتے تھے۔ 14 ۔ لیکن یرُوشلیِؔم کے نبیوں میں مَیں کراہت دیکھتا ہُوں۔وہ زِنا کرتے اور جھوٹ سے ملاپ رکھتے ۔ اور بد کرداروں کی حمایت کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ اُن میں سے کوئی اپنی بَدی سے باز نہیں آتا۔ پس میرے نزدِیک وہ سب سدُوؔم کی مانند اَور اُن کے باشندے عمُورہ کی طرح ہوگئے۔ 15 ۔ اِس لئے ربُّ الافواج اُن نبیوں کے حَق میں یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھ۔ مَیں اُنہیں ناگدونا کھِلاؤُں گا اَور زہر کا پانی پاؤں گا۔ کیونکہ یرُوشلیِؔم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میں بے دینی پھیلی۔ 16 ۔ اِس لئے ربُّ الا فواج یُوں فرماتا ہَے کہ تُم اُن نبیوں کی باتیں نہ سُنو۔جو تُمہارے لئے نُبوّت کرتے اَور تُمہیں دھوکا دیتے ہَیں۔ وہ خُداوند کے مُنہ کی بات نہیں پر اپنے دِل کے تصّور کی بات کرتے ہَیں۔ 17 ۔ وہ میری توہین کرنے والوں سے ہر وقت کہتے ہَیں کہ خُداوند نے فرمایا ہَے۔ تُمہاری سلامتی ہوگی۔ اَور وہ اپنے دِل کی ضِد پر چلنے والے ہر ایک سے کہتے ہَیں کہ تُجھ پر کوئی آفت نہ آئے گی۔ 18 ۔ کیونکہ کِس نے خُداوند کی مجلِس میں کھڑے ہوکر اُس کا کلام سُنا اَور سمجھا۔ کِس نے اُس کے کلام پر غور کِیا اَور پر کان لگایا ؟ 19 ۔ دیکھ خُداوند کے قہر شدید کا طُوفان اُٹھے گا ۔اَور بگُولا بے دینوں کے سر پر ٹوٹ پڑے گا۔ 20 ۔ کیونکہ خُداوند کا غضب موقُوف نہ ہوگا۔ جب تک کہ وہ اُسے اَنجام تک نہ پہنچائے اَور اپنے دِل کا مقصد پُورا نہ کرے۔تُم آخِری ایّام میں اُسے خُوب سمجھو گے۔ 21 ۔ مَیں نے اُن نبیوں کو نہیں بھیجا۔تو بھی وہ دوڑتے ہَیں۔ مَیں نے اِن سے کلام نہیں کِیا۔تو بھی وہ نُبوّت کرتے ہَیں۔ 22 ۔ پراگر وہ میری مجلِس میں کھڑے ہوتے تو وہ میری اُمّت کو میرا کلام سُناتے ۔ اَور وہ اپنی بُری راہ سے اَور اپنے اعمال کی بُرائی سے باز آتے ۔ 23 ۔ کیا مَیں نزدِیک ہی سے خُدا ہُوں۔( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) اَور دُور سے خُدا نہیں؟ 24 ۔ کیا اِنسان پوشیدہ جگہوں میں چھُپے گا اَور مَیں اُسے نہ دیکھُوں گا؟ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کیا آسمان و زمین مُجھ سےمعمُور نہیں؟ ( یُوں خُداوند کا فرما ن ہَے)۔ 25 ۔ مَیں نے سُنا کہ اُن نبیوں نے کیا کیا کہا جو میرا نام لے کر جھُوٹی نُبوّت کرتے ہُوئے کہتے ہَیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ۔مَیں نے خواب دیکھا! 26 ۔ کب تک یہ بات اُن نبیوں کے دِل میں ہوگی جو جھُوٹی نُبوّت کرتے اَور جو اپنے دِل کے دھوکے کے نبی ہَیں۔ 27 ۔ اَور جو قصد کرتے ہَیں کہ میری اُمّت کو میرا نام اپنے اُن خوابوں کی وجہ سے فراموش کرادیں ۔جو وہ ایک دُوسرے سے بیان کرتے ہَیں۔ جس طرح اُن کے باپ دادا نے بَعؔل کی خاطِر میرے نام کو فراموش کر دِیا۔ 28 ۔ جس نبی کے پاس خواب ہَے تو وہ خواب بیان کرے ۔اَور جس کے پاس میرا کلام ہَے تو راستی سے میرا کلام بیان کرے بھوُ سے کوگیہُوں سے کیا واسطہ؟ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔ 29 ۔ کیا میرا کلام آگ کی مانند نہیں؟ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) اَور ہتھوڑے کی طرح جو چٹان کو توڑ کر ٹکُڑے ٹکُڑے کرتا ہَے۔ 30 ۔ اِس لئے دیکھ۔ (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ مَیں اُن نبیوں کا مُخالِف ہُوں جو ایک دُوسرے سے میرے کلام کو چُراتے ہَیں۔ 31 ۔ دیکھ۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) مَیں اُن نبیوں کا مُخالِف ہُوں جو اپنی زُبان اِستعمال کر کے کہتے ہَیں کہ یہ اُسی کا کلام ہَے۔ 32 ۔ دیکھ ۔(یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ مَیں اُن کا مُخالِف ہُوں جو جھُوٹے خوابوں سے نُبوّت کرتے ہَیں اَور اُن کی تفسیر کر کے میری اُمّت کو اپنی دھوکے بازی اَور اپنی شیخی سے گمراہ کرتے ہَیں۔ حالانکہ مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا اَور نہ اُنہیں حُکم دِیا۔ اِس لئے اُن سے اِس اُمّت کو کِسی بات کا ہرگز فائدہ نہ ہوگا (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔ 33 ۔ پس جب یہ اُمّت یا کوئی نبی یا کاہن تُجھ سے یُوں کہہ کر پُوچھے کہ خُداوند کی طرف سے بار ِ نُبوّت کیا ہَے۔ تو اُن سے کہہ کہ کون سا بارِ نُبوّت؟ یہ کہ مَیں تُجھے ترک کرُوں گا (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) 34 ۔ اَوراگر نبی یا کاہن یا عوام میں سے کوئی کہے کہ " خُداوند کی طرف سے بارِ نُبوّت" تو مَیں اُس شخص کو اَور اُس کے خاندان کو سزا دُوں گا۔ 35 ۔ تُم سب کے سب آپس میں ایک دُوسرے سے کہا کرو کہ " خُداوند نے کیا جَواب دِیا" یا " خُداوند نے کیا فرمایا"۔ 36 ۔ لیکن تُو" خُدا کی طرف سے بارِ نُبوّت " کا پھِر ذِکر نہ کرے گا۔ کیونکہ ہر ایک کے لئے اُس کی اپنی بات اُس پر بار ہَے۔ کیونکہ تُم نے زِندہ خُدا ربُّ الافواج ہمارے خُدا کا کلام بِگاڑ ڈالا۔ 37 ۔ تُو نبی سے یُوں کہا کرے گا۔ کہ خُداوند نے تُجھے کیا جَواب دِیا۔ یا خُداوند نے کیا فرمایا۔ 38 ۔ پس چُونکہ تُو کہتا ہَے کہ " خُداوند کی طرف سے بار ِ نُبوّت " اِس لئے خُداوند یُوں فرماتا ہَے کہ چُونکہ تُو یہ قول کہ " خُداوند کی طرف سے بار نُبوّت " کہتا ہَے ۔ حالانکہ مَیں نے تُمہارے پاس کہلا بھیجا کہ تُم " خُداوند کی طرف سے بارِ نُبوّت " نہ کہا کرنا۔ 39 ۔ اِسی لیے دیکھ مَیں بالکل بھُول جاؤں گا اَور تُجھےاُس شہر کے ساتھ جو مَیں نے تُجھے اَور تیرے باپ دادا کو دِیا۔ اپنی حضُوری سے پھینک ڈالُوں گا۔ 40 ۔ اَور تُجھ پر اَبدی شرم اَور اَبدی خجالت لاؤں گا۔ جو ہرگز فراموش نہ ہو گی۔