باب

1 ۔ شاہ و رعایا رجُوع لائیں خُداوند یُوں فرما تاہَے۔ شاہِ یہُوداہ کے گھر کو جا۔ اَور وہاں یہ کلام کر۔ 2 ۔ اَور کہہ اَے شاہ یہُوداہ جوداؤد کے تخت پر بیٹھا ہَے۔ تُو اپنے مُلازِمین اَور اپنی رعایا کے ساتھ جو اِن پھاٹکوں سے داخِل ہوتے ہَیں خُداوند کا کلام سُن ۔ 3 ۔ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ تُم عدل و صداقت عمل میں لاؤ۔اَور مظلُوم کو ظالمِ کے ہاتھ سے چھُڑاؤ اَورپردیسی اَور یِتیم اَور بیواؤں کو نہ ستاؤ اَور نہ اُن پر ظلُم کرو اَور اِس جگہ میں بے گناہ خُون مت بہاؤ۔ 4 ۔ کیونکہ اگر تُم اِس کلام کے مُطابق عمل کروگے۔ تو داؤد کےتخت پر بیٹھنے والے بادشاہ یعنی اُن کے مُلازمین اَور اُن کی رعایا کے ساتھ رتھوں اَور گھوڑوں پر سَوار ہو کر اِس گھر کے پھاٹکوں سے داخِل ہُؤا کریں گے۔ 5 ۔ پر اگر تُم نے اِس کلام کو نہ سُنا ۔تو مَیں اپنی ذات کی قسم کھاتا ہُوں( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کہ یہ گھر ایک ویرانہ ہو جائےگا۔ 6 ۔ کیونکہ شاہ ِ یہوُداہ کے گھرانے کے حَق میں خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ گو تُو میرے لئے جِلعؔاد اَور لُبناؔن کی چوٹی ہَے۔ تو بھی مَیں تُجھے یقیناََ بِیابان اَور غیر آباد وِیرانہ بناؤں گا ۔ 7 ۔ کیونکہ مَیں تیرے خلاف غارت گروں کو اَور اُن میں سے ہر ایک کو اُس کے ہتھیاروں کے ساتھ تیاّر کرُوں گا۔ تو وہ تیرے عُمدہ دیواروں کو کاٹیں گے اَور اُنہیں آگ میں ڈالیں گے۔ 8 ۔ اَور بہُت سے لوگ اِس شہر کے پاس سے گُزر یں گے ۔اَور ایک دُوسرے سے کہیں گے کہ خُداوند نے اِس بڑے شہرکے ساتھ ایسا کیوں کِیا؟ 9 ۔ تب کہا جائے گا کہ اِس لئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا۔اَور دُوسرے مَعبُودوں کو سجدَہ کِیا اَور اُن کی پرستِش کی ۔ 10 ۔تُم مُردے پر نہ روؤ اَور نہ اُس کے لئے نوَحہ کرو۔ پر اُس کے لئے جو چلا جاتا ہَے۔ بڑی زاری کرو۔ کیونکہ وہ پھر واپس نہ آئے گا۔ اَور نہ اپنی پیدائش کی سَر زمین کو دیکھے گا۔ 11 ۔ کیونکہ شاہِ یہُوداہ سلوم بن یوسیاہ کے حَق میں جس نے اپنے باپ یوسیاہ کے بعد سَلطنَت کی۔ خُداوند یُوں فرماتا ہَے کہ جو اِس جگہ سے چلا گیا وہ پھِر کبھی یہاں نہ لَوٹے گا ۔ 12 ۔ بلکہ وہ اُس جگہ میں مَرے گا جہاں وہ اسیر ہو کر لے جایا گیا۔ اَور وہ اِس سَر زمین کو بھی کبھی نہ دیکھے گا۔ 13 ۔ افسوس اُس پر جو اپنے گھر کو بے انصافی سے اَور اپنے بالا خانے کو بغیر راستی کے بناتا ہَے اَور اپنے ہمسائے سے بلا اُجرت خدمت کرواتا ہَے اَور اُس کے کام کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔ 14 ۔ اَور جو کہتا ہے کہ مَیں اپنے لیے ایک وسیع گھر اَور ایک فراخ بالا خانہ بناؤُں گا۔ اَور جو اپنے لئے کھڑکیاں کھولتا اَور دیودار کی چھت بناتا اَور سرخ روغن چڑھاتا ہَے۔ 15 ۔کیا تُو اِس لئے سَلطنَت کرے گا کہ تُو دیودار کے کام کا شوقین ہَے؟ کیاتیرا باپ کھاتا پیتا بلکہ ساتھ ہی عدل اَور صداقت کا کام کرتا نہ رہا۔ تو اس کا بھلا ہوتا تھا۔ 16 ۔ اُس نے غریب اَور مسکیِن کا اِنصاف کِیا تب بھِلا ہُؤا ۔کیا یہی میری معرفت نہ تھی؟ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) ۔ 17 ۔ مگر تیری نِگاہ اَور تیرا دِل لالچ پر اَور بے گُناہ خُون بہانے پر اَور ظُلم پر اَور سختی پر لگا ہَے۔ 18 ۔ اِس لئے خُداوند شاہِ یہُوداہ یہویقیم بن یوسیاہ کے حَق میں یُوں فرماتا ہَے اُس پر یہ ماتم نہ کِیا جائے گا کہ ہائے میرے بھائی ! یا ہائے میری بہن ! اَور نہ یہ نَوحہ کِیا جائے گا کہ ہائے آقا! یا ہائے اُس کی شوکت ! 19 ۔ بلکہ اُس کا دفن گدھے کا ساہوگا وہ گھِسیٹا جائے گا اَور یرُوشلیِؔم کے پھاٹکوں سے دُور پھینکا جائے گا۔ 20 ۔ لبؔنان پر چڑھ جا اَور چلاّ ۔اَور بسن میں اپنی آواز بُلند کر۔ اَور عبارؔیم سے چلاّ ۔کیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے ۔ 21 ۔ تیری اِقبال مندی میں مَیں نے تُجھ سے بات کی ۔پر تُو نے کہا کہ مَیں نہیں سُنوں گی۔ تیرے لڑکپن ہی سے تیرا یہی ڈھنگ ہَے۔ کہ تُو میری آواز نہیں سُنتی۔ 22 ۔ تیرے تمام چرواہوں کو ہَوا چَرائے گی ۔اَور تیرے عاشِق جَلا وطنی میں جائیں گے۔تب درحقیقت تُو اپنی ساری شرارت کے باعِث شرمِندہ اَور خجِل ہوگی۔ 23 ۔ اَے تُو جو اِس وقت لُبنؔان میں بستی اَور دیواروں پر آشیانہ بناتی ہَے۔ تُو کِس قدر کرائے گی جب تُجھے اُس عورت کی سی تکلیف ہوگی جسے دَردِزہ لگا ہو۔ 24 ۔ میری حیات کی قَسم ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کہ اگرچہ شاہِ یہُوداہ کونیاہ بِن یہویقیم میرے دہنے ہاتھ کی انگوٹھی ہوتا۔ تو بھی مَیں تُجھے وہاں سے نِکال پھینکتا ۔ 25 ۔ مَیں تُجھے اُن کے حوالہ کر دُوں گا جو تیری جان کے خواہاں ہَیں اَور جِن کے چہرے سے تُو خوف کھاتا ہَے یعنی شاہ بابؔل نُبوکدنِصّر اَور کسدیوں کے حوالہ۔ 26 ۔ اَور مَیں تُجھے اَور تیری ماں کو جس سے تُو پیدا ہُؤا۔ ایک غیر مُلک میں ہانک دُوں گا۔ اَور جہاں تُم پیدا نہ ہُوئے وہاں تُم مَرو گے۔ 27 ۔ اَور جس سَر زمین میں واپس آنے کے لئے اُن کے دِل خواہشمند ہوں گے ۔وہاں وہ لَوٹ کر نہ آئیں گے۔ 28 ۔ کیا یہ مَرد کونیاہ مِٹّی کا حِقیر ٹُوٹا ہُؤا برتن ہَے۔ یا نا پسند برتن ہَے؟ کِس سبب سے وہ اَور اُس کی اولاد نِکالے جاتے اَور اُس مُلک میں پھینکے جاتے ہَیں جسے وہ نہیں جانتے؟ 29 ۔ سَر زمین ۔سَر زمین۔ اَے سَر زمین ! خُداوند کا کلمہ سُن۔ 30 ۔ ( خُداوند یُوں فرماتا ہَے) کہ اِس آدمی کو بے اولاد لکھو۔ ایسا آدمی جو اپنے دِنوں میں کامیاب نہ ہوگا۔ کیونکہ اُس کی نسل میں سے کوئی کامیاب نہ ہوگا کہ داؤد کے تخت پر بیٹھے اَور پھر یہُوداہ پر حُکومت کرے۔