باب

1 ۔ اَور فشُحؔور بِن اِمّیؔر کاہن نے جو خُداوند کے گھر میں سردار ناظِم تھا یرمیاہ کو اِن باتوں کی نُبوّت کرتے سُنا۔ 2 ۔ تو فشُؔحؔور نے یرمیاہ نبی کو کوڑے لگوائے اَور اُسے خُداوند کے گھر کے نزدِیک بنیمین کے بالائی پھاٹک میں کاٹھ میں ڈالا۔ 3 ۔اَور دُوسرے دِن فشُحؔور نے یرمیاہ کو کاٹھ سے نِکلوایا۔ تب یرمیاہ نے اُس سے کہا کہ خُداوند نے فشُحؔور نہیں بلکہ تیرا نام مجورمسابیب رکھّا ہَے۔ 4 ۔ کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھ۔ مَیں تُجھے تیرے اَور تیرے تمام خواہوں کے لئے باعِث خوف کر دیتا ہُوں۔ و ہ اپنے دُشمن کی تلوار سے گِر جائیں گےاَور تیری ہی آ نکھیں دیکھیں گی ۔اَور مَیں تمام یُہوداہ کو شا ہِ بابؔل کے حوالہ کرتا ہُوں۔ وہ اُنہیں بابؔل میں جَلاوطن کرے گا اَور تلوار سے قتل کرے گا۔ 5 ۔ اَور مَیں اِس شہر کی ساری دولت اَور اُس کی سب محنت اَور تمام نفیس چیزیں اَور شاہانِ یہُوداہ کے سب خرانے اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں دے دُوں گا تو وہ اُنہیں لُوٹیں گے اَور پکڑیں گے اَور بابؔل کو لے جائیں گے۔ 6 ۔ اَور تُو اَے فشُؔحوؔر اپنے تمام گھرانے سمیت جَلاوطن ہوگا۔ اَور تُو بابؔل میں پہُنچ کر وہاں مَرے گا اَور دفن کِیا جائے گا۔ یعنی تُو اَور تیرے وہ تمام رفیق بھی جِن کے لئے تُو جھُو ٹی نُبوّت کرتا رہا۔ 7 ۔ اَے خُداوند ! تُو نے مُجھے دھوکا دِیا تو مَیں نے دھوکا کھایا۔تُو نے میرے ساتھ اِصرار کِیا اَور تُو غالب آیا۔ مَیں دِن بھر باعِث تمسخرُ ہُوں۔ اَور ہر ایک میری توہین کرتا ہَے۔ 8 ۔ کیونکہ جب بھی مَیں کلام کرتا ہُوں۔تو چلاّتا ہُوں۔ مَیں ظُلم اَور غنیمت کی پُکار کرتا ہُوں۔ تو خُداوند کا کلام دِن بھر میرے لئے ننگ اَور تمسخرُ کا باعِث ہوتا ہَے۔ 9 ۔ جب مَیں کہتا ہُوں کہ مَیں اِس پر پھر نہ سوچُوں گا۔ اَور پھِر اُس کے نام سے کلام نہ کرُوں گا۔ تو میرے دِل میں گویا جَلتی ہوئی آگ آتی ہَے جو میری ہَڈّیوں کے اندر پوشیدہ ہَے۔ اَور مَیں اُسے ضبط کرنے کی کوشش کرتا ہُوں۔ لیکن کر نہیں سکتا ۔ 10 ۔ کیونکہ مَیں بہُتیروں کا اَور مجورمسابیب کا بھی پھُسپھُسانا سُنتا رہتا ہُوں کہ اِس کی شِکایت کرو۔ ہم اِس کی شکایت کریں گے ۔میرے قریب تر دوست سب کے سب ٹھوکر کھانے کی تاک میں ہَیں اَور کہتے ہَیں کہ شاید وہ دھوکا کھائے تو ہم اُس پر غالِب آئیں گے۔اَور اُس سے اِنتقام لیں گے۔ 11 ۔ لیکن خُداوند میرے ساتھ ایک زبردست جنگجو کی مانند ہَے۔ اِس لئے میرے ستانے والے گِر جائیں گے اَور غالِب نہ آئیں گے۔ وہ نہایت شرمِندہ ہوں گے۔ کیونکہ وہ کامیاب نہ ہوں گے اَور اُن کی شرمندگی اَبد تک باقی رہے گی اَور فراموش نہ ہوگی۔ 12 ۔ پس اَے ربُّ الافواج صادِق کے جانچنے والے۔ عقلوں اَور دِلوں کے دیکھنے والے! مَیں تیرا اِنتقام اُن سے دیکھُوں ۔کیونکہ مَیں نے اپنا دعویٰ تیرے سُپرد کِیا ہَے۔ 13 ۔ خُداوند کے لئے گیت گاؤ ۔خُداوند کی تمجید کرو۔ کیونکہ اُس نے مِسکین کی جان کو بَد کرداروں کے ہاتھ سے چھُڑایا۔ 14 ۔ملعُون ہو وہ دِن جس میں مَیں پیدا ہُؤا۔اَور وہ روز جس میں میری ماں نے مُجھے وِلادَت دی ہرگز مُبارَک نہ ہو۔ 15 ۔ مَلعُون ہو وہ آدمی جس نے میرے باپ کو خبر دے کر کہا۔ کہ تیرے فرزندِ نرینہ پیدا ہُؤا۔ اَور اُسے نہایت خُوش کِیا۔ 16 ۔ وہ آدمی اُن شہروں کی مانند ہو جنہیں خُداوند نے اُلٹ دِیا اَور نہ پچھتایا۔وہ صُبح اللکار اَور دوپہر کے وقت خوفناک شور سُنے! ۔ 17 ۔ کیونکہ رحِم میں اُس نے مُجھے قتل نہ کِیا۔ کہ میری ماں ہی میری قبر ہوتی ۔اَور اُس کا رحِم ہمیشہ تک حامِلہ رہتا ۔ 18 ۔ مَیں کیوں رحِم سے باہر نِکلا تاکہ مُشقّت اَور رنج دیکھُوں ۔ اَور میرے ایّام شرمِندگی میں گُزریں۔