باب

1 ۔آؤ ہم خُداوند کی طرف رجُوع کریں۔ کیونکہ اُسی نے پھاڑا ہَے اَور وہی ہمیں شِفا دے گا اَور اُسی نے مارا ہَے اَور وہی ہماری مَرہم پٹی کرے گا۔ 2 ۔دو دِن کے بعد وہ ہمیں زِندہ کرے گا۔ اَور تیسرے دِن وہ ہمیں اُٹھا کھڑا کرے گا تاکہ ہم اُس کے حضُور زندہ رہیں۔ 3 ۔آؤ ہم خُداوند کو جانیں اور اُسے جاننے کے لئے جانفشانی کریں۔ اُس کا ظہُور فجر کی مانند یقینی ہے۔ وہ ہمارے پاس بارش کی مانند آئے گا یعنی بہار کی بارِش کی مانند جو زمین کو سیراب کرتی ہَے۔ 4 ۔ اسرائیل کی شرمندگی اَے اِفرؔائیم مَیں تُجھ سے کیا کرُوں! اَے یہوُداہ مَیں تُجھ سے کیسے پیش آؤ! تُمہاری وفا داری صُبح کے بادل کی مانند ہےاَور صُبح کی شبنم کی طرح جلدی ختم ہوتی ہے۔ 5 ۔اِسی سبب سے مَیں نے اُنہیں انِبیاء کے وسیلے سے ٹکڑے ٹکڑے کیا ہَے اَور اپنے مُنہ کے کلام سے اُنہیں قتل کِیا ہے۔ اَور میرا عدل نُور کی مانند چمکے گا۔ 6 ۔ کیونکہ مَیں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں اَور سوختنی قُربانیوں کو نہیں بلکہ خُدا کے علِم کو زیادہ چاہتا ہُوں۔ 7 ۔ لیکن اُنہوں نے آدم کی طرح عہد شِکنی کی ہَے۔ اَور وہاں مُجھ سے بے وفائی کی ہَے۔ 8 ۔ جِلعاؔد بَدکرداروں کا شہر ہَے۔ وہ خُون آلُودہ ہَے۔ 9 ۔اَور کاہِنوں کی جماعت ڈاکوؤں کے اُس غول کی مانند ہَے جو کِسی آدمی کی گھات میں بیٹھا ہو۔ وہ سکم کی راہ میں قتل کرتے ہَیں۔ اُنہوں نے شرمناک جُرم کئے ہیں۔ 10 ۔مَیں نے اسرؔائیل کے گھرانے میں ایک ہَولناک بات دیکھی ہَے۔ وہاں اِفؔرائیم نے زِنا کِیا ہَے اَور اسرؔائیل نے اپنے آپ کو ناپاک کر دِیا ہَے۔ 11 ۔اَے یہُوداہ! تیرے لئے بھی کٹائی کا وقت مُقرّر ہَے جب میں اپنے اسیروں کو اسیری سے واپس لاؤں گا۔