باب

1 ۔ اسرائیل کی برگشتگی اَے بنی اِسرؔائیل ۔ خُداوند کا کلام سُنو۔ کیونکہ اِس مُلک کے رہنے والوں کے ساتھ خُداوند کا جھگڑا ہَے اِس لئے کہ اِس مُلک میں نہ سچائی نہ شفقت اَور نہ خُدا شناسی ہَے۔ 2 ۔بلکہ لعنت اَور جُھوٹ اَور خُون ریزی اَور چوری اَور حرامکاری ہَے وہ نَقب زنی کرتے ہَیں اَور خُون پر خُون ہوتا ہَے۔ 3 ۔اس لئے مُلک ماتم کرے گا اَور اُس کے تمام باشِندے جنگلی جانوروں اَور ہَوا کے پرندوں سمیت کُملا جائیں گے اَور سمُندر کی سب مچھلیاں فنا ہو جائیں گی۔ 4 ۔لیکن عوام سے کوئی نہ جھگڑے اَور نہ کوئی اُن پر اِلزام دے۔ اَے کاہِن !تُجھ ہی سے میرا جھگڑا ہَے۔ 5 ۔کاہِنو، تُم دِن کو گروگے اَور رات کو تُمہارے ساتھ نبی بھی ٹھیس کھائے گا اَور مَیں تیری ماں کو تباہ کر دُوں گا۔ 6 ۔میری اُمّت عدم معرفت کے باعِث ہلاک ہو گئی۔ چوُنکہ تُو نے معرفت کو رَدّ کر دِیا ہَے اِس لئے مَیں بھی تُجھے رَدّ کر دُوں گا اَور تُو میرا کاہِن نہ رہے گا اَور چُونکہ تُو اپنے خُدا کی شریعت کو بُھول گیاہَے۔ اگرچہ میں تیرا خُداہوں اِس لئے مَیں بھی تیری اولاد کو بھول جاؤں گا۔ 7 ۔وہ جُوں جُوں بڑھتے گئے میرے خلاف زِیادہ گُناہ کرنے لگے اَور اپنی عظمت کو رُسوائی سے بدلتے گئے۔ 8 ۔وہ میری اُمّت کے گُناہ کی کمائی کھاتے ہیں اَور اُس کی بَد کرداری کے آرزُو مند ہَیں۔ 9 ۔اِس لئے جیسی اُمّت ہَے ویسا ہی کاہِن ہو گا۔ مَیں اُس کی رَوِش کی سزا اَور اُس کے اَعمال کا بدلہ اُسے دُوں گا۔ 10 ۔پس وہ کھائیں گے لیکن سیر نہ ہوں گے۔ وہ زِنا کریں گے لیکن اُن کی افزائش نہ ہوگی۔ اِس لئے کہ وہ یہوواہ کو بُھول گئے۔ 11 ۔وہ زِنا اَور مے اَور نئی مَے پسند کرتے ہیں جنھوں نے اُن کی عقل کو اندھا کر دیا ہے۔ 12 ۔میرے لوگ اپنے کاٹھ کے پُتلے سے سوال کرتے ہیں اور اُن کی لاٹھی اُنہیں جواب دیتی ہے۔کیونکہ زِناکاری کی رُوح اُنہیں گمُراہ کرتی ہَے اَو ر وہ اپنے خُدا کو چھوڑ کرزِنا کرتے ہَیں۔ 13 ۔وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر قُربانیاں گُزرانتے ہَیں اَور ٹِیلوں پر بلُوط اَور چنار اَور بُطم کے نیچے بخُور جَلاتے ہَیں۔ اِ س لئے کہ وہ خُوب سایہ دار ہَیں۔ تُمہاری بیٹیاں زِنا اَور بہوُئیں حرامکاری کرتی ہیں۔ 14 ۔تب مَیں زِنا کاری کے سبب سے تُمہاری بیٹیوں کو اَور حرامکاری کے سبب سے تُمہاری بُہوؤں کو سزا نہ دُوں گا کیونکہ مرد خود بھی زانیہ عورتوں کے ساتھ خلوت میں جاتے ہَیں۔ اَور فاحشہ عورتوں کے ساتھ قُربانیاں گُزرانتے ہَیں۔ پس جو اُمّت دانِش سے مُحروم ہَے وہ برباد کی جائے گی۔ 15 ۔ اَے اِسرؔائیل اگرچہ تُو زِناکاری کرے تو بھی یہُوداہ گُنہگار نہ ٹھہرے۔ تُم جِلجؔال کو نہ جاؤ اَور بَیتؔ آون سے دُور رہو اَور زِندہ خُداوند کی قَسم نہ کھاؤ۔ 16 ۔کیونکہ اِسرؔائیل سرکش بچھیا کی مانند سرکش ہو گیا ہے۔ اَب خُداوند اُنہیں برّے کی مانند کُشادہ جگہ میں چَرائے گا۔ 17 ۔اِفؔرائیم بُتوں سے مِل گیا ہَے اُسے چھوڑ دو۔ 18 ۔اُن کی مَے ختم ہو جاتی ہے۔ لیکن وہ زِنا کاری میں لگے رہتے ہَیں۔ اُن کے حاکم اپنی عظمت کے بجائے رُسوائی کو پسند کرتے ہیں۔ 19 ۔لیکن طوُفان اُنہیں اپنے پَروں پر اُٹھا لے جائے گا اَور وہ اپنی قُربانیوں کے باعِث شرمِندہ ہُوں گے۔