1
مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اندرُونی صحن کا وہ پھاٹک جس کا رُخ مشرق کی طرف ہے کام کاج کے چھ دِن بند رہے گا پر یومِ سبت کو کھولاجائے گا ا۔ور ماہِ نَو کےروز بھی کھولا جائے گا۔
2
اَور رئیس باہر سے اُس پھاٹک کی ڈیوڑھی کی راہ سے داخل ہو گا۔اَور پھاٹک کی چَوکھٹ پر کھڑا رہے گا اَور کاہِن اُس کی سوختنی قُربانی اَور اُس کے سلامتی کے ذَبیحے گُزرانیں گے اَور وہ پھاٹک کی دہلیز پر سجدہ کرے گا اَور پھر باہر جائے گا پر پھاٹک شام تک بند نہ کِیا جائے گا۔
3
اَور عوام اُسی پھاٹک کے مدَخل کے پاس ہر سبت اَور ہر ماہِ نَو کے موقع پر خُداوند کے حضُور سجدَہ کِیا کریں گے۔
4
جو سو ختنی قُربانی فرمانروا یومِ سبت میں خُداوند کے لئے گُزرانے گا وہ چھ بے عیب برّوں اَور ایک بے عیب مینڈھے کی ہو گی۔
5
اَور مِینڈھے کے پیچھے نَذر ایک ایفہ کی ہو گی اَور برّوں کے پیچھے نَذر اُس کی توفیق کے مُطابِق ہو گی اَور ایک ایک ایفہ کے ساتھ ایک ایک ہین تیل ہو گا۔
6
اَور ماہِ نَو کے دِن ایک بے عیب بچھڑا اَور چھ برّے اَور ایک مینڈھا یہ سب کے سب بے عیب ہوں گے۔
7
بچھڑے اَور مینڈھے کے پیچھے وہ ایک ایک ایفہ کی نَذر لائے گا اَور برّوں کے پیچھے بھی اپنی توفیق کے مُطابِق ایک ہین تیل فی ایفہ۔
8
اَور جب فرمانروا اندر جائے تو پھاٹک کی ڈیورھی کی راہ سے دَاخِل ہو۔ پھر اُسی رستے سے باہر جائے۔
9
اَور جب عوام محفلوں میں خُداوند کے حضُور آئیں تو جو شِمالی پھاٹک کی راہ سے سجدَہ کرنے کے لئے آتا ہے۔وہ جنوُبی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے اَور جو جنُوبی پھاٹک کی راہ سے اندر آتا ہے وہ شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے جِس پھاٹک کی راہ سے وہ اندر آیا اُسی سے نہ لَوٹے بلکہ سِیدھا اپنے مُقابِل کے پھاٹک سے باہر جائے۔
10
اَور رئیس اُن کے درمیان ہو کر اندر آئے گا اَور باہر نِکلے گا۔
11
ا۔ور تمام مُعین عیدوں میں ایک ایک بچھڑے یا مینڈھے کے پیچھے نِذر ایک ایفہ کی ہو گی اَور برّوں کے پیچھے نَذر توفیق کے مُطابِق ہو گی اَور فی ایفہ ایک ہین تیل ہو گا۔
12
اَور جب فرمانروا رضا کی کوئی قُربانی مُہیّا کرے۔یعنی کوئی سوختنی قُربانی یا سلامتی کا ذَبیحہ رضا کی قُربانی کے طور پر لائے گا تو جس پھاٹک کا رُخ مشرق کی طرف ہے وہ اُس کے لئےکھولا جائے گا اَور وہ اُسی طرح سوختنی قُربانی یا سلامتی کا ذَبیحہ گُزرانے گا جس طرح سبت کے دِن گُزرانا جاتا ہے اور جب وہ پھر باہر نِکل آئے گا تو اُس کے نِکلتے ہی پھاٹک بند کر دیا جائے گا۔
13
اَور تُو ہر روز ایک یک سالہ بے عیب برّہ خُداوند کے حضُور سو ختنی قُربانی کے طور پر گُزرانے گا۔تُو ہر صُبح اُسے گُزرانے گا۔
14
اَور تُو اُس کے ساتھ ہر صبح نَذر بھی گُزرانے گا یعنی ایفہ کا چھٹا حِصّہ اَور میدے کے ساتھ مِلانے کے لئے ہین کی ایک تہائی تیل۔خُداوند کی نَذر کی دائمی شریعت یہی ہو گی۔
15
اِسی طرح برّہ مع نَذر اَور تیل کے ہر صُبح دائمی سوختنی قُربانی کے لئے گُزرانا جائے گا۔
16
مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔اگر فرمانروا اپنی مِیَراث میں سے اپنے کِسی بیٹے کو عطیّہ دے تو وہ اُس کے بیٹوں کا ہو گا وہ وراثت کے طور پر اُن کی مِلکیت ہوگا۔
17
اگر وہ اپنی مِیَراث میں سے اپنے خادموں میں سے کِسی کو عطیّہ دے تو وہ رِہائی کے سال تک اُس کا ہو گا۔بعد ازاں پھر فرمانروا کا ہو گا مگر اُس کی مِیَراث اُس کے بیٹوں کے لئے ہو گی۔
18
اَور رئیس لوگوں کی مِیَراث اُنہیں اُن کی مِلکیت سے بے دَخِل کر کے نہ لے گا مگر وہ اپنی مِلکیت سے اپنے بیٹوں کو وراثت دے گا ایسا نہ ہو کہ اُمّت میں سے کوئی اپنی مِلکیت سے علیٰحدہ کر دیا جائے۔
19
تب وہ مُجھے اُس مَدخِل کی راہ سے جو پھاٹک کے پہلُو میں تھا کاہِنوں کے خاص کمروں میں لایا جِن کا رُخ شِمال کی طرف تھا۔تو کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں مغرب کی طرف کُچھ خالی جگہ ہے۔
20
اَور اُس نے مُجھ سے کہا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں کاہِن تقصِیر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی کو جوش دِیا کریں گے۔اَور نَذر کو پکایا کریں گے۔ایسا نہ ہو کہ وہ اُسے بیرُونی صحن میں لے جا کر عوام کی تقدیس کریں۔
21
تب وہ مجھے بیرُونی صحن میں لایا اَور صحن کے چاروں کونوں میں مُجھے پھرایا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ صحن کے ہر کونے میں ایک ایک اَور صحن اَور صحن ہے۔
22
صحن کے چاروں کونوں میں چھوٹے صحن تھے۔اُن کی لمبائی چالیس ہاتھ اَور چوڑائی تیس ہاتھ یہ چاروں ایک ہی ناپ کی تھی ۔
23
اَور گِردا گِرد دِیوار تھی۔یعنی اِن چاروں کے گِردا گِرد اور گرداگرددِیواروں کے نیچے چُولھے بنے تھے۔
24
اَور اُس نے مُجھ سے کہا کہ یہ وہ چُولھے ہیں جہاں گھر کے خادِم عوام کے ذَبیحے اُبالا کریں گے۔