1
اَور جب تُم زمین کو مِیَراث کے لئے تقسیم کرو۔تو زمین کا ایک حصّہ مُقدّس ہدیہ کے طور پر خُداوند کے لئے گُزارانو جس کی لمبائی پچیس ہزار اَور چوڑائی بیس ہزار ہو۔یہ اپنے اِردگِرد کی تمام حُدُود میں مُقدّس ہو گا۔
2
اَور اُس میں سے ایک قِطعہ مربّع پانچ سَولمبا اَور پانچ سَو چوڑا اپنے مُحیط میں مَقدِس کے لئے ہو گا اَور اُس کے گِردا گِرد پچاس ہاتھ کا احاطہ ہو گا۔
3
اَور تُو اُس قِطعہ سے پچیس ہزار لمبائی اَور دس ہزار چوڑائی ناپے گا۔اَور وہاں مَقدّس ہوگا جو ازروئے فوقیت مقدس ہو گا۔
4
زمین کا یہ مُقدّس حِصّہ اُن کاہِنوں کے لئے ہو گا جومَقدِس کے خادِم ہو کر خُداوند کے حضُور خدمت کرنے کو آتے ہیں اَور یہ جگہ اُن کے گھروں اَور اُن کی چراگاہوں کے لئے ہو گی۔
5
اَور پچیس ہزارلمبا اور دس ہزار چوڑا لاویوں یعنی گھر کے خادموں کے لئے ہو گا تاکہ بسنے کے لئے وہاں اُن کے شہر ہوں۔
6
اَور تُم شہر کا حِصّہ پانچ ہزار چوڑا اَور پچیس ہزار لمبا مخصُوص شُدہ حِصّے کے مُتصّل مُقرّر کرو تو یہ اِسرؔائیل کے سارے گھرانے کے لئے ہو گا۔
7
اَور مخصُوص شُدہ حِصّے کے اَور شہر کی مِلکیّت کی دونوں طرف اَور مخصُوص شُدہ حِصّے کے مُقابل اَور شہر کی مِلکیّت کے مُقابِل مغربی گوشہ مغرب کی طرف اَور مشرقی گوشہ مشرق کی طرف فرمانروا کے لئے مُقرّر کرو۔اَور اُس کی لمبائی مغربی حدلے کر مشرقی حد تک دونوں حِصّوں میں سے ایک کے برابر ہو گی۔
8
پس اِسرؔائیل میں اُس کی زمین یعنی مِلکیّت یہی ہو گی۔اَور میرے فرمانروا پِھر میری اُمّت پر ظُلُم نہ کریں گے اَور وہ اِسرؔائیل کے گھرانے میں اُن کے قبائل کے مُطابق زمین تقسیم کریں گے۔
9
مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ اَے اِسرؔائیل کے ریئسو! تُمہارے لئے یہ کافی ہو۔تُم ظُلم کرنے اَور لُوٹ لینے سے باز رہو۔اَور عدل و صداقت عمل میں لاؤ۔اَور اپنی زبر دستیاں میری اُمّت پر سے موقُوف کردو( مالِک خُداوند کا فرمان یُونہی ہے)۔
10
تُمہارا ترازُو پُورا ۔ اَور ایفہ پُورا۔اَور بَت پُورا ہو۔
11
ایفہ اَور بَت ایک ہی مقدار کے ہوں۔یُوں کہ بَت خُومر کا دسواں حِصّہ ہو اَور ایفہ بھی خُومر کا دسواں حِصّہ ہو اِن کا اندازہ خُومر کے مُطابق ہو۔
12
اَور مِثقال کے بیس جیرہ ہوں۔پانچ مِثقال پانچ ہوں۔اَور دس مِثقال دس ہوں۔اَور تُمہارا منا پچاس مِثقال کا ہو گا۔
13
اَور جو ہدیہ تُم گُزارنو گے سو یہ ہے۔ایک ایک خُومر گندم سے ایفہ کا چھٹا حِصّہ۔اَور ایک ایک خُومر جَو سے ایفہ کا چھٹا حِصّہ۔
14
ا۔ور تیل کا یہ لگان ہو گا۔بَت کے حِساب سے ایک ایک کرُ سے بَت کا دسواں حِصّہ۔ایک کُر دس بَت کا ہوتا ہے۔
15
اَور گلّے میں سے ہر دو سو کے پیچھے ایک برّہ۔اِسرؔائیل کی سر سبز چراگاہوں سے ہدیہ کے طور پر نَذَروں اَور سو ختنی قُربانیوں اَور سلامتی کے ذَبیحوں کے علاوہ یہ لگان ہوتا کہ اُن کے لئے کَفّارہ ہو(مالِک خُداوند کا فرمان یُونہی ہے)۔
16
مُلک کے تمام لوگ اُس کےلئے جو اِسرؔائیل میں فرمانروا ہو۔یہ ہدیہ عطا کریں گے۔
17
اَور فرمانروا کا یہ فرض ہو گا کہ ہر عید اَور ماہِ نَو اَور سبت کے موقع پر بلکہ اِسرؔائیل کے گھرانے کے تمام مُقرّرہ دِنوں میں سو ختنی قُربانی اِور نَذر اَور تپاوَن چڑھائے۔وہی اِسرؔائیل کے گھرانے کے کَفّارے کے واسطے خطا کا ذَبیحہ اَور نَذر اَور سوختنی قُربانی اَور سلامتی کے ذَبیحے گُزرانے۔
18
مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ پہلے مہینے کے پہلے دِن کو تُم ایک بے عیب بچھڑا لِیا کرو۔ اَور مَقدِس کو پاک کرو۔
19
اَور کاہِن خطا کے ذَبیحے کے خُون میں سے کُچھ لِیا کرےاَور گھر کی چوکھٹوں پر اَور مذَبح کی سطح کے چاروں کونوں پر اَور اندرُونی صحن کے پھاٹک پر لگایا کرے۔
20
اَور ساتویں مہینے کے پہلے دِن کو خاطی (جرم کی قربانی)َور غافِل( خطاکی قربانی) کے لئے یُوں ہی کِیا کرو۔اِسی طرح تُم گھر کا کفّارہ دِیا کروگے۔
21
پہلے مہینے کے چودھویں دِن عید فَسح منایا کرو۔ جو سات دن کی عید ہے اَور جس میں بے خمیر کھایا جاتا ہے۔
22
رئیس اُسی روز اپنے لئے اَور مُلک کے تمام لوگوں کے واسطے خطا کی قُربانی کے لئے ایک بچھڑا تیّار کر رکھے۔
23
اَور عید کے ساتویں دِن میں وہ ہر روز سات دِن تک سات بچھڑوں اَور سات مینڈھوں کو جو بے عیب ہوں سوختنی قُربانی کے لئے مُہیّا کرے اَور ہر روز خطا کی قُربانی کے لئے ایک بکرا۔
24
اَور ایک ایک بچھڑے اور ایک ایک مینڈھے کے پیچھے وہ ایک ایک ایفہ کی نذَر اَور ایک ایک ایفہ کے پیچھے ایک ایک ہین تیل مُہیّا کرے۔
25
اَور ساتویں مہینے کے پندرھویں دِن بھی وہ عید کے لئے سات دِن تک وُہی خطا کا ذبیحہ اَور وہی سوختنی قُربانی اَور وہی نَذر اُتنے ہی تیل کے ساتھ چڑھایا کرے۔