1
شخصی انابت کی اہمیت اَور خْداوند کا کلام مْجھ پر نازِل ہوا۔اْس نے کہا کہ۔
2
تْم اِسرائیل کے مْلک کے حَق میں یہ مَثل کیو ں کہتے ہو کہ باپ دادا نے کچے انگْور کھا ئے اَور اولاد کے دانت کھٹے ہو گئے؟
3
میری حیات کی قَسم (خْداوند خْدا کا فرمان ہے) تْم پِھر اِسرائیل میں یہ مَثل نہ کہو گے ۔
4
دیکھ سب جا نیں میری ہیں جیسی باپ کی ویسے ہی بیٹے کی جان بھی میری ہے جو جان گْناہ کرتی ہے وہی مَرے گی۔
5
اَور اگر کوئی آدمی صادِق ہو اَور عدل اَور صداقت کا کام کرے۔
6
جِس نے بْتوں کی قربانی سے نہیں کھایااَور اِسرائیل کے گھرانے کے بْتوں کی طرف نظر نہ کی۔اَور اپنے ہمسائے کی بیوی کو ناپاک نہ کرے۔اَور عورت کی ناپاک میں اس کے نزدِیک نہ جائے۔
7
اَور کِسی پر ظْلم نہ کرے۔ اَور رہن واپس کر دے۔اَور کوئی چیز طْلم سے نہ چھِینے اَور بْھو کو ں کو اپنی روٹی کِھلائے اَور ننگوں کو کپڑے پہنائے۔
8
اَور سْود پر قرض نہ دے۔اَور نا حَق نفع نہ لے ۔اَور بدکرداری سے دست بردار رہے ۔ اَور لوگوں کے درمیان سچا اِنصاف کرے ۔
9
اَور میرے قو انیِن پر چلے ۔اَور میرے احکام کو حِفظ کر کے عمل میں لائے۔تو وہ یقیناً صادِق ہے اَور زِندہ رہے گا (یْوں خْداوند خْدا کا فرمان ہے) ۔
10
پر اگر اْس کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہو جو راہز ن اَور خْونی ہو۔اَور اِن بَدیوں میں سے کوئی بَدی کرے ۔
11
یعنی گوشت خْون سمیت کھائے۔اَور اپنے ہمسائے کی بیوی کو ناپاک کرے ۔
12
اَور غریب و مَسکِین پر ظْلم کرے ۔اَور زبردستی سے کْچھ چِھین لے ۔اَور رہن واپس نہ کرے ۔اَور بْتوں کی طرف نظر اْٹھائے ۔اَور مکرْوہ کام کرے ۔
13
اَور سْود پر قرض دے اَور نا حَق نفع لے ۔تو کِیا وہ زِندہ رہے گا ؟ وہ ہر گز زِندہ نہیں رہے گا۔اْس نے یہ تمام مکرْوہ کام کِئے ہیں ۔تو وہ یقیناً مَرے گا۔اَور اْس کا خْون اْسی پر ہوگا۔
14
۔ پِھر دیکھ۔ اگر اْسی کے ایسا بیٹا پیدا ہو۔ جو اپنے باپ کے اْن تمام گْناہوں کو جو وہ کرتا ہے دیکھ کر خْوف کھائے اَور اْس کے سے کام نہ کرے ۔
15
اَور گوشت خْون سمیت نہ کھائے ۔اَور اِسرائیل کے گھرانے کے بْتوں کی طرف نظر نہ اْٹھائے ۔اَور اپنے ہمسائے کی بیوی کو ناپاک نہ کرے۔
16
اَور کِسی پر ظْلم نہ کرے۔اَور رہن کو رْوک نہ رکھّے۔اَور زبردستی سے کْچھ نہ چِھینے۔ اَور بْھوکے کو اپنی روٹی کِھلائے ۔اَور ننگے کو کپڑا پہنائے۔
17
اَور بَد کرداری سے دست بردار رہے ۔اَور سْود یا نا حَق نفع نہ لے۔اِور میرے احکام کو مانے۔اَور میرے قوانیِن پر چلے۔تو وہ اپنے باپ کی خطاؤں کے سبب سے نہ مَرے گا۔ بلکہ یقیناً زِندہ رہے گا۔
18
لیکن اْس کا باپ جو سخت ظْلم کِیا کرتا تھا اَور زبردستی سے کْچھ نہ کْچھ چِھینا کرتا تھا ۔اَور اپنے لوگوں کے درمیان نیکو کار نہ رہا ۔ وہ اپنے گناہ میں مَرے گا۔
19
پر تْم کہتے ہو کہ "یہ کیوں ہے ؟ کیا بیٹا باپ کے گناہ کا بْوجھ نہیں اْٹھاتا ؟ " جب کہ بیٹے نے عدل و صداقت کے کام کِئے۔اَور میرے تمام قوانِین کو حِفظ کر کے عمل میں لایا۔تو وہ یقیناً زِندہ رہے گا۔
20
جِس شخص نے گناہ کِیا فقط وہ ہی مَرے گا۔بیٹا باپ کے گْنا ہ کا بْوجھ نہیں ا ْٹھائے گا اَور باپ بیٹے کے گْناہ کا بْوجھ نہیں اْٹھائے گا۔صادِق اپنی صداقت کی جزا پائے گا اَور شریر اپنی شرارت کی سزا پائے گا۔
21
اگر شریر اپنے تمام کِئے ہوئے گْناہوں سے باز آکر رجْوع کرلے۔اَور میرے تمام قوانِین کو حِفظ کر کے عدل و صداقت کا کام کرنے لگے۔تو وہ یقیناًزِندہ رہے گا اَور مَرے گا نہیں ۔
22
اْس کی تمام کی ہوئی خطائیں اْس کے خلاف محسْوب نہ ہوگی۔بلکہ جو راستی وہ کرے اْسی کے سبب سے وہ زِندہ رہے گا۔
23
کیا میری خْوشی شریر کی مَوت میں ہے۔(خْداوند خْدا کا فرمان ہے)اَور اِس میں نہیں کی کہ وہ اپنی رَوِش سے باز آئے اور زِندہ رہے؟
24
پر اگر صادِق اپنی صداقت سے برگشتہ ہو جائے اَور گْناہ کرے اَور اْن تمام مکرْوہ کاموں کے مْطابِق عمل کرے جو شریر کرتا ہے ۔تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ صداقت کے جِتنے کام اْس نے کِیے ہوں گے ۔وہ محسْوب نہ ہوں گے ۔وہ اپنی بے وفائی اَور کِئے ہوئے گْناہوں کے سبب سے مَرے گا۔
25
پِھر بھی تْم کہتے ہو کہ خْداوند کی راہ راست نہیں ۔اَے اِسرائیل کے گھرانے سْنو تو ۔ کیا میری راہ راست نہیں ۔کیا تْمہاری ہی راہیں نا راست نہیں ہیں؟
26
جو صادِق اپنی صداقت سے برگشتہ ہو کر گْنا ہ کر تا اَور مَرتا ہے ۔وہ اپنے کِیے ہوئے گْناہ کے سبب سےمَرتا ہے۔
27
جو شریر اپنی گْزشتہ شرارت سے توبہ کرتا اَور عدل وصداقت کا کام کرنے لگتا ہے وہ اپنی جان کو بچا لیتا ہے ۔
28
چْونکہ اْس نے سوچااَور اپنے تمام کِئے ہو ئے گْناہوں سے باز آکر رجْوع کر لِیا اِس لئے وہ ضرْور زِندہ رہے گا اَور مَرے گا نہیں۔
29
پَھر بھی اَسرائیل کا گھرانا کہتا ہے کہ خْداوند کی راہ راست نہیں۔ کیا میری راہ راست نہیں؟ اَے اِسرائیل کے گھرانے ! کیا تْمہاری ہی راہیں نا راست نہیں ہیں؟
30
پس اَے اِسرائیل کے گھرانے ۔ مَیں تْم میں سے ہر ایک کی اْسی کی راہوں کے مْطابِق عدالت کرْوں گا۔(خْداوند خْدا کا فرمان ہے) اَور اپنے تمام گْناہوں سے باز آکر رجْوع کر لو۔ ایسا نہ ہو کہ بَد کرداری تْمہاری ہلاکت کا باعِث ہو۔
31
اْن تمام گْناہوں کو جِنہیں کر کے تْم گْنہگار ٹھہرے ہو ۔اپنے پاس سے دْور کر دو۔ اَور اپنے لئے نیا دِل اَور نئی رْوح پیدا کرو ۔اَے اِسرائیل کے گھرانے ۔تٌم کِس واسطے مَروگے؟
32
کیونکہ جو مَرتاہے اْسکی مَوت میں میری خْوشی نہیں ۔پس (خْداوند خْدا کا فرمان ہے) توبہ کرو اَور زِندہ رہو۔