باب

1 دو عقابوں کی تمثیل خْداوند کاکلام مْجھ پر نازِل ہوا۔اْس نے کہا کہ۔ 2 اَے ابنِ بشر! اِسرائیل کے گھرانے کے لئے ایک پہیلی کہہ اَور ایک تمثیل بیان کر۔ 3 اَور کہہ دے کی مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے۔ایک عْقاب جو بڑے بازو اَور لمبے پر رکھتا تھا اپنے رنگا رنگ کے بال و پر میں چْھپا ہوا لْبنان آیا ۔اَور دیودار کی چْوٹی تْو ڑ ڈالی۔ 4 اَور سب سے اْونچی ڈالی تْوڑ کر اْنہیں تجارت کے مْلک میں لے گیا اَور سوداگروں کے شہر میں لگایا۔ 5 اَور اْس سَر زمین میں سے بیج لے گیا اَور اْسے فراوان پانی کے کِنارے پر زراعتی کھیت میں بویا۔یعنی بید کے درخت کی طرح اْسے لگایا۔ 6 اَور وہ اْگا اَور چھوٹے قد کی شاخ دار تاکِ انگْور ہو گیا ۔اْس کی ڈالیاں اْس کی طرف جْھکی تھیں اَور اْس کی جڑیں اْس کے نیچے تھیں۔ پس وہ انگْور کی بیل ہْؤئی ۔اَور اْس کی شا خیں پیدا ہْوئیں ۔اَور کو نپلیں بڑھیں۔ 7 اَورایک اَور بڑاعْقاب تھا۔جس کے پنکھ بڑے بڑے اَور پَر بْہت سے تھے۔اَور دیکھ اِس تاکِ انگْور نے اپنی جڑیں اْس کی طرف پھیلا ئیں اَور اْن کِیاریوں سے جِن میں یہ لگایا گیا اْس کی جانِب اپنی ڈالیاں بڑھائیں تاکہ وہ اْسے سینچے ۔ 8 یہ فراوان پانی کے کِنارے پر اچھے کھیت میں لگایا گیا تھا۔ تاکہ ڈالیاں نکالے اَورپھل لائے اَور نفیس تاکِ انگْور ہو۔ 9 پس تْو کہہ دے کہ مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے کہ کیا یہ سرسبز ہوگی؟ کیا وہ اسے نہ اکھاڑے گا اَور اِس کا پَھل نہ کاٹے گا۔ تاکہ یہ خْشک ہو جائے۔اَور اَس کے سب تازہ پّتے مْر جھا جائیں؟ [اِس کو جڑَ سے اْکھاڑنے کے لئے بْہت طاقت یا بْہت سے آدمیوں کی ضرورت نہ ہوگی] 10 دیکھ یہ لگائی تو گئی۔پر یہ کیا سر سبز رہے گی ؟ کیا مشر قی ہَوا لگتے ہی بِالکْل سْوکھ نی جائے گی؟ [یہ اپنی ہی کِیاریوں میں مْر جھاجائے گی] 11 تب خْداوند کا کلام مْجھ پر نازل ہْوا۔ اْس نے کہا کہ۔ 12 تْو اِس با غی گھرانے سے پْوچھ کہ کیا تْم نہیں جانتے کہ اِن باتوں سے کیا مْراد ہے؟ کہہ دے کہ دیکھ ۔ شاہِ بابل ؔ یرْوشلیِمؔ پر چڑ ھ آیا اَور اْس کے بادشاہ اَور سرداروں کو گِرفتار کر کے بابل ؔ کو اپنے ساتھ لے گیا۔ 13 اَور اْس نے شا ہی نسل میں سے ایک کو لِیا اَور اْس کے ساتھ عہد باندھا۔ اَور اْس سے قَسم لی ۔ اَور وہ مْلک کے بڑے بڑے آدمیوں کو لے گیا۔ 14 تا کہ وہ ایک پست مْملکت ہو جائے اَور اْٹھ نہ سکے ۔بلکہ عہد کو یاد رکھے ّ اَور اْس پر قائم رہے۔ 15 لیکن اْس نے اْس کے خلاف بغاوت کی اَور مِصر میں اپنے ایلچی بھیجے ۔تاکہ وہ اْسے گھوڑے اَور بْہت سے آدمی دے ۔کِیا جِس نے یہ کِیا وہ کامیاب ہو گا اَور بچ جائے گا؟ کیا وہ عہد تْوڑ کر بھی بچ رہے گا؟ 16 میری زِندگی کی قَسم (خْداوند خْدا کا فرمان ہے) ۔ جِس بادشاہ نے اْسے بادشاہ بنا یا جِس کی قَسم کی اْس نے تحِقیر کی اَور جِس کے عہد کو اْس نے تْوڑا ۔ اْسی کے مَسکِن میں یعنی بابلؔ میں وہ اْسی کے پاس مَرے گا ۔ 17 اَور فِرعْون باوجْود بڑے لشکر اَور بْہت سے لوگوں کے اْس کے ساتھ جنگ نہ کر سکے گا۔جِس وقت وہ دَمدَمہ باندھے اَور بْرج بنائے۔ تاکہ بْہت جانوں کو ہلاک کرے ۔ 18 کیونکہ اْس نے عہد کو توڑ کر قَسم کی تحِقیر کی باوجوْد اْس کے کہ اْس نے ہاتھ پر ہاتھ مارا۔چْونکہ اْس نے یہ سب کْچھ کِیا اِس لئے وہ بچ نہ سکے گا۔ 19 اِس لئے مالِک خْداوند فرماتا ہے کہ میری زِندگی کی قَسم اْس نے میری ہی قَسم کی تحِقیر کی اَور میرے ہی عہد کو توڑا ۔مَیں یہ اْس کے سر پر ضرْور لاؤں گا۔ 20 اَور اْس میں اپنا جال اْس پر پھیلاؤں گا ۔تو وہ میرے پھندے میں پھنس جائے گا۔ اَور مَیں اْسے بابل ؔ کو لے آؤْں گا۔ اَور جو میرا گْنا ہ اْس نے کِیا ہے اْس کی بابت مَیں وہاں اْس کی عدالت کرْوں گا۔ 21 اْس کے تمام لشکر کے سب فراری تلوار سے قتل ہوں گے۔اَور باقی ماندہ چاروں طرف پراگندہ ہو جائیں گے ۔ اَور تْم جانو گے کہ مَیں خْداوند نے یہ فرمایا ہے۔ 22 مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے کہ مَیں ہاں مَیں ہی دیودار کی بْلند چْوٹی سے لْوں گا۔مَیں اْس کی اْونچی اْونچی ڈالیوں میں سے ایک نرم کونپل کاٹ ڈالْوں گا اَور اْسے اْونچے اَور بْلند پہاڑ پر لگا ؤْں گا۔ 23 مَیں اْسے اِسرائیل کے ایک اْونچے اَور بْلند پہاڑ پر لگاؤْں گا۔تو وہ شاخیں نِکالے گا اَور پَھل لائے گا اَور عالیشان دیودار بن جائے گا۔اْس کے نیچے سب پرندے بسیں گے ۔سب پَردار جانور اْس کی ڈالیوں کے سائے میں بسیرا کریں گے۔ 24 اَور میدان کے سب درخت جانیں گے کی مَیں ہی خْداوند ہْوں ۔جِس نے بْلند درخت کو پست کِیا اَور پست درخت کو بْلند کِیا ۔اَور ہرے درخت کو سْکھا دِیا اَور خْشک درخت کو سر سبز کِیا۔ مَیں خْداوند نے کلام کِیا ہے اَور مَیں ہی کردِکھاؤْں گا۔