1
شاہِ یہوداہ کے لئے مرثیہ شاہِ یہْودؔاہ پر مَرثیہ پڑھ۔
2
اَور کہہ۔
تیری ماں شیروں کے درمیان
کیا ہی خْوبصُورت شیرنی تھی۔
وہ شیروں کے بیچ میں لیٹتی تھی۔
اَور اپنے بچّو ں کو پالتی تھی۔
3
اْس نے اپنے بّچوں میں سے ایک کو پالا
تو وہ جوان شیر ہْؤا۔
اَور شِکار کو پھاڑنا سِیکھ گیا۔
اَور آدمیوں کو نِگلنے لگا۔
4
اقوام اْس کے خلاف فراہم کی گئیں۔
تو وہ اْن کے گڑھے میں پکڑا گیا ۔
اَور وہ اْسےزنجیروں سے۔
مْلکِ مصر میں لے گئے۔
5
جب اْس نے دیکھا کہ میری اِنتظاری۔
اَور میری اْمّید باطِل رہی۔
تو اْس نے اپنے بّچوں میں سے دْوسرے کو لِیا۔
اَور اْسے پال کر جوان شیر کِیا۔
6
وہ شیروں کے درمیان سیر کرتا رہا۔
اَور جوان شیر ہؤا۔
وہ شِکار کو پھاڑنا سیکھ گیا۔
اَور آدمیوں کو نِگلنے لگا۔
7
اْس نے اْن کے ماندوں کو لْوٹ لِیا۔
اَور اْن کے شہروں کو برباد کر دِیا
اْس کے گرجنے کی آواز سے
مْلک مع اْس کی معموری کے خوف زَدہ ہو گیا۔
8
گِرد وپیش کی اقوام نے
اْس کے لئے پھندے لگائے۔
اْنہوں نے اپنے جال پھیلائے۔
تو وہ اْن کے گڑھے میں پکڑا گیا۔
9
اْنہوں نے اْسے پنجرے میں ڈالا۔
اَور شاہِ بابؔل کے پاس لے گئے۔
تاکہ اِسرائیل کے پہاڑوں پر
اْس کی آواز پِھر سْنی نہ جائے۔
10
تیری ماں تاکِستان میں تاک کی مانند تھی
جو پانی کے کِنارے لگائی گئی۔
وہ پانی کی فراوانی کے باعِث
باروَر اَور شاخ دار ہؤئی۔
11
اْس کی ایک مضبوْط شاخ
فرمانروا کا عصا بنی۔
اَور ڈ الیوں کے در میان
اْس کا تنا بْلند ہْؤا۔
وہ اپنی بْلندی اَور ٹہنیوں کی کثرت سے
خْوب دِ کھائی دیتی تھی ۔
12
لیکن وہ غضب سے اْ کھاڑی گئی
اَور زمین پر پھینکی گئی۔
اَورمشرقی ہَوا نے
اْس کی ٹْوٹی ہْوئی ڈالیوں کو سْکھادِیا۔
اَوراْس کی مضبْوط شاخ مْرجھا گئی۔
اَور آگ نے اْسے بھسم کر دِیا۔
13
اَور اَب وہ بیابان میں
خْشک اَور پِیاسی سَر زمین میں لگائی گئی ہے۔
14
اَور شاخ سے آگ پْھوٹ نِکلی ہے
اَور اْس کی کو نپلوں کو کھا گئی ہے۔
اَب اْس میں کو ئی مضبوْط ڈالی نہیں رہی
جوکہ حْکو مت کا عصاء بنے
(یہ وہ مرثیہ ہے جو اَب بھی پڑھا جاتا ہے)