باب

1 قوم کی بےوفائی کی یاد آوری اَے اِسرائیل سُن ۔ تُوآج کے دِن یردن کے پار جانے والا ہے تاکہ ایسی قوموں کا جو تجھ سے زیادہ اور بڑی ہیں۔ اور ایسے بڑے شہر وں کا جن کی دیواریں آسمان تک اُونچی ہیں مالک بنے۔ 2 یہ وہ بڑے اور قد آور لوگ یعنی عناقیم کی اولاد ہیں جِنہیں تُو جانتا ہے ۔ اور تُو نے سُنا ہے کہ عناقیم کی اولاد کے سامنے کون کھڑا ہوسکتا ہے ؟ 3 پس آج کے دِن تُو جان لے کہ خُداوند تیر اخُدا بھسم کرنے والی آگ کی طرح تیرے آگے جاتا ہے ۔ وہ اُنہیں ہلاک کرے گا ۔ وہ انہیں تیرے سامنے پست کرے گا۔ تب تو انہیں نکال دے گا اور جلد اُنہیں فنا کرے گا ۔ جیسا کہ خُداوند نے تجھے فرمایا ۔ 4 اور جب خُداوند تیرا خُدا اُنہیں تیرے سامنے سے نکال دے تو تُو اپنے دِل میں نہ کہنا کہ میری راستبازی کے سبب سے خُداوند نے مجھے اِس ملک کا مالک بننے کے لئے داخل کیِا ہے کیونکہ فی الواقع اُن قوموں کی بدی کے سبب سے خُداوند اُنہیں تیرے سامنے سے نکالتا ہے ۔ 5 تُوا پنی نیکوکاری اور دل کی راستی کی سبب سے اُن کے ملک کا مالک نہیں بنتا ۔ بلکہ اُن قوموں کی بدی کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا اُنہیں تیرے سامنے سے نکالتا ہے اور اِس لئے بھی کہ اپنے اُس قول کو پُورا کرے ۔ جس کی بابت خُداوند نے تیرے باپ دادا ابرہام اور اضحاق اور یعقوب سے قسم کھائی ۔ 6 پس جان رکھ کہ تیری نیکوکاری کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا تجھے اُس اچھے ملک کا مالک نہیں بناتا ۔ کیونکہ تُو سخت گردن قوم ہے ۔ 7 یاد کر ۔ بھُول نہ جاکہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو بیابان میں غصہ دِلایا ۔ کیونکہ اُس دِن سے لے کر کہ تُو ملکِ مصر سے نکلا اُس دِن تک کہ تُو اُس مقام میں آیا ۔ تُو خُداوند کی نافرمانی کرنے سے باز نہ آیا۔ 8 اور حورب میں تُو نے خُداوندکو غُصہ دِلایا تو وہ تجھ سے ناراض ہُؤا۔اور تجھے فنا کر دینے کو تھا۔ 9 جس وقت میَں پتھّر کی لوحیں لینے کو پہاڑ پر چڑھا۔یعنی اُس عہد کی لوحیں جو خُداوند نے تیرے ساتھ باندھا ۔ اور میَں پہاڑ پر چالیس دِن اور چالیس رات رہا ۔ اور میَں نے نہ روٹی کھائی اور نہ پانی پیا ۔ 10 تب خُداوند نے خُدا کی انگلی سے لکھی ہُوئی پتّھر کی دو لوحیں مجھے دیں ۔ اور اُن پر وہ سب باتیں تھیں جو خُداوند نے پہاڑ پر آگ کے درمیان سےمجمع کے دِن فرمائیں ۔ 11 چالیس دِن اور چالیس رات کے بعد خُداوند نے پتّھر کی لوحیں یعنی عہد کی لوحیں مجھے دیں ۔ 12 اور خُداوند نے مجھے فرمایا کہ اُٹھ ۔ یہاں سے جلد نیچے اُتر جا ۔ کیونکہ تیرے وہ لوگ جِنہیں تُو مصر سے نکال لایا ۔ بگڑ گئے ہیں ۔ وہ اُس راہ سے جو میَں نے اُنہیں بتائی، جلد پھر گئے ہیں اور اپنے لئے ایک ڈھالی ہُوئی موُرت بنا لی ہے ۔ 13 اور خُداوند نے مجھ سے کلام کر کے فرمایا کہ میَں نے اُن لوگوں پر نظر کی ہے اور دیکھ ۔ یہ سخت گردن لوگ ہیں۔ 14 پس اب مجھے اُنہیں فنا کرنے دے تاکہ اُن کا نام آسمان کے نیچے سے مِٹا ڈالوں ۔ اور میَں تجھ ہی کو ایک بڑی قو م اور اِن سے زیادہ بناؤں گا۔ 15 تب میَں پھرا اور پہاڑ سے نیچے اُترا ۔ اور پہاڑ آگ سے جل رہا تھا ۔ اور عہد کی دونوں لوحیں میرے ہاتھ میں تھیں۔ 16 اور میَں نے نظر کی ۔ تو دیکھو تم نے خُداوند اپنے خُدا کا گنُاہ کیِا تھا اور تم نے اپنے لئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنایا تھا اوراُس رستے سے جلد پھر گئے تھے جو خُداوند نے تمہیں بتایا تھا۔ 17 تو میَں نے ان دونوں لوحوں کو پکڑا اور اُنہیں اپنے ہاتھ سے پھینک دِیا اور تمہاری آنکھوں کے سامنے ہی اُنہیں توڑ ڈالا ۔ 18 پھر میَں خُداوند کے سامنے پہلی دفعہ کی طرح چالیس دِن اور چالیس رات اوندھا پڑا رہا۔ میَں نے نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا۔ تمہارے اُن گنُاہوں کے باعث جو تم نے کئے تھے جب تم نے خُداوند کی نِگاہ میں بدی کی اوراُسے غصہ دِلایا۔ 19 کیونکہ میَں اُس غضب اور سخت غُصےسے جو خُداوند کو تمہارے سبب سے ہُوا اور جس میں وہ تمہیں فنا کرنے کو تھا خوفزدہ ہُؤا۔ لیکن خُداوند نے اِس دفعہ بھی میری سُن لی۔ 20 لیکن خُداوند ہارون سے بہت ناراض ہُؤا۔ یہاں تک کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا ۔ لیکن میَں نے اُس وقت ہارون کے لئے بھی منِت کی ۔ 21 اور میَں نے اُس چیز کو لے کر جس سے تم نے گنُاہ کیِا تھا یعنی اُس بچھڑے کو جو تم نے بنایا تھا اُسے آگ میں جلا دِیا ۔ اور اُسے ٹکڑے ٹکڑے کیِا اور پیسا یہاں تک کہ وہ غُبار سا باریک ہوگیا ۔ اور میَں نے اُس غُبار کو اُس ندی میں ڈال دِیا جو پہاڑ سے نکلتی تھی۔ 22 اور تبعیرہ اور مسّہ اور قبِروت ہتادہ میں بھی تم نے خُداوند کو ناراض کیِا۔ 23 اور جب خُداوند نے یہ کہہ کر قادس برنیع سے تمہیں روانہ کیِا کہ جاؤ اور اُس ملک پر قبضہ کر لو جو میَں نے تمہیں دِیا ہے ۔ تو تم نے خُداوند اپنے خُدا کے حکم کی نافرمانی کی اور اُس کا اعتبار نہ کیِا اور اُس کی آوا زنہ سُنی ۔ 24 جس دِن سے میَں نے تمہیں جانا تم خُداوند کی نافرمانی کرنے سے باز نہ آئے ۔ 25 چُنانچہ میَں خُداوند کے سامنے چالیس دِن اور چالیس رات اوندھا پڑا رہا کیونکہ خُداوند نے کہا تھا کہ میَں تمہیں ہلاک کرُوں گا ۔ 26 اور میَں نے خُداوند کی منِت کی او ر کہا ۔ اَے خُدا ۔ اَے خُداوند! اپنے اُن لوگوں کو یعنی اپنی میِراث کو ہلاک نہ کر ۔ جِنہیں تُو نے اپنی قدُرت سے چھڑایا ۔ اور جِنہیں تُو اپنے زورآور ہاتھ سے مصر سے نکال لایا ۔ 27 اپنے بندوں ابرہام ، اضحاق اور یعقُوب کو یاد کر ۔ اور اِن لوگوں کی سخت دِلی اور بدی اور خطا پر نِگاہ نہ کر۔ 28 ایسا نہ ہو کہ اُس ملک کے لوگ جہاں سے تُو ہمیں نکال لایا کہیں کہ خُداوند اُنہیں اُس ملک میں ، جس کا اُس نے اُن سے وعدہ کیإ تھا داخل نہ کرسکا اوراُنہیں اِس لئے نکال لے گیا کہ اُسے اُن سے نفرت تھی ۔ تاکہ بیابان میں اُنہیں ہلاک کرے۔ 29 تاہم یہ تیرے ہی لوگ یعنی تیری ہی میِراث ہیں جِنہیں تُو اپنی عظیم قُوت اور بڑھائے ہُوئے بازُو سے نکال لایا۔