باب

موسیٰ کا گیت 1 توجہ کرو آسمانو میں بولو ں۔ اور زمین میرے مُنہ کی باتیں سُنے۔ 2 بارش کی طرح میری تعلیم برسے شبنم کی طرح میری تقریر ٹپکے پھوار کی مانند نرم گھاس پر۔ جھڑیوں کی مانند سبزہ زار پر۔ 3 میَں خُداوند کے نام کی تعریف کرُوں گا۔ تم ہمارے خُدا کی تعظیم کرو۔ 4 وہ چٹان ہے اُس کی صنعت کمال ہے۔ کیونکہ اُس کی کل راہیں صداقت کی ہیں۔ خُداوند وفادار ہے اور بدی سے مبرا ۔ وہ صدیق ہے اور دیانتدار ۔ 5 اُس سے کمینہ فرزند برُی طرح پیش آئے نسل کج رفتار اور ضدی ۔ 6 کیا تم خُداوند کو یُوں عوض دیتے ہو؟ اَے احمق لوگو جن میں عقل نہیں ۔ کیا وہ تیرا باپ تیرا خالق نہیں؟ جس نے تجھے بنا کر قیام بخشا ۔ 7 ایام قدیم کو یاد رکھو ۔ ہر نسل کے برسوں پر غور کرو ۔ اپنے باپ سے دریافت کر کہ تجھے بتائے ۔ بزرگوں سے پُوچھ کہ وہ تجھے سمجھائیں ۔ 8 جب حق تعالی ٰ نے قوموں کو میِراث بانٹی ۔ اور بنی آدم کو علیحدہ علیحدہ کیِا۔ تو اُس نے اقوام کی سرحدیں۔ بنی اِسرائیل کے شُمار کے مطُابق ٹھہرائیں ۔ 9 کیونکہ خُداوند کا حصہ اُس کی اُمت ہے ۔ یعقُوب اُس کا موروثی بخرہ ہے۔ 10 اُس نے اُسے ویران زمین میں۔ یعنی بے آباد اور چلانے والے بیابان میں پایا۔ اُس نے اُسے سنبھالا ۔ اُس کی خبر لی۔ اور آنکھ کی پتلی کی طرح اُس کی حفاظت کی۔ 11 جیسے عُقاب اپنے گھونسلے کو اُبھارتا ہے۔ اور اپنے بچوں کے اُوپر منڈلاتا ہے ویسے ہی اُس نے اپنا بازُو پھیلا کر اُسے لیِا۔ اور اپنے پروں پر اُسے اُٹھایا۔ 12 خُداوند ہی اکیلا اُس کا رہبر رہا۔ اور اُس کے ساتھ کوئی اجنبی مَعبُود نہ تھا۔ 13 اُس نے اُسے زمین کی چوٹیوں پر سَوار کیِا۔ اُسے کھیت کا پھَل کھلایا۔ چٹان میں سے اُسے شہد ۔ اور سنگ خارا میں سے تیل چُسایا۔ 14 گائے کا مکھن اور بھیڑ بکری کا دُودھ ۔ اور حلوانوں کی چربی۔ بسنی مینڈھے اور بکرے اور گندم کا گوُدا ۔ خون انگور اور مَے اصیل تُو نے پی۔ 15 یعقُوب نے کھایا اور سیر ہُؤا۔ یسورون موٹا ہُؤا اور لاتیں مارنے لگا۔ تو موٹا ہو کر لدھڑ ہو گیا اور تجھ پر چربی چھا گئی ہے۔ تب اُس نے اپنے خالق خُدا کو چھوڑ دِیا ۔ اور اپنی نجات کی چٹان کو حقیر جانا ۔ 16 اجنبی مَعبُودوں کے سبب سے اُسے غیرت دِلائی۔ مکروہات کے سبب سے اُسے غصہ دِلایا۔ 17 اُن شیاطین کے لئے اُنہوں نے گزُرانا جو غیر معبُود تھے۔ بلکہ اُن دیوتاؤں کے لئے جو غیر معلوم تھے۔ نو رسیدوں کے لئے جو کل کے آئے ہوئے تھے اور جن کی آبا نے خدمت نہ کی۔ 18 اُس چٹان سے جس نے تجھے پیدا کیِا تُو غافل ہُؤا اور اپنے خالق خُدا کو تُو بھُول گیا 19 اور خُداوند نے دیکھا اور متُنفر ہُؤا۔ اور اپنے بیٹوں اور بیٹیوں سے غُصہ ہُؤا۔ 20 اور کہا کہ میَں اُن سے اپنا مُنہ چھپا لوُں گا ۔ تاکہ دیکھوں کہ اُن کا انجام کیسا ہوگا۔ وہ تو ایک نسل کج رفتار ہیں۔ ایسے فرزند جِن میں وفا نہیں۔ 21 اُنہوں نے غیر معبوُد سے مجھے غیرت دِلائی ۔ اپنے باطل بتُوں کے باعث مجھے غُصہ دِلایا۔ لہذا میَں بھی غیر قوم سے اُنہیں غیرت دِلاؤں گا۔ اور نادان قوم کے باعث اُنہیں غُصہ دِلاؤں گا۔ 22 کیونکہ میرے غضب کے باعث ایک آگ بھڑک اُٹھی۔ جو پاتا ک کی تہہ تک جلے گی۔ وہ زمین کو اُس کی پیداوار کے ساتھ کھا جائے گی۔ اور پہاڑوں کی بُنیادیں بھسم کرے گی۔ 23 میَں اُن پر آفات کا انبار لگاؤں گا۔ اور اپنا ہر ایک تیر اُن پر صرف کرُوں گا۔ 24 وہ بھُوک سے گھلیں گے۔ اور تپ سے بلکہ تلخ وَبا سے کھائے جائیں گے۔ میَں اُن پر درندوں کے دانت ۔ اور زمین پر کے رینگنے والوں کا زہر چھوڑوں گا۔ کیا جوان کیا دوشیزہ کیا شیر خوار کیا سنِ رسیدہ۔ 25 باہر سے توتلوار اُنہیں تمام کرے گی ۔ اور چار دیواری کے اندر دہشت ۔ 26 میَں تو یُوں کہتا ہوں کہ اُنہیں پراگندہ کرُوں گا اور نوع اِنسان میں سے اُن کا ذکر مِٹا ڈالوں گا ۔ 27 اگر مجھے دُشمن کے فخر کا خیال نہ آتا ۔ کہ کہیں اُن کے مخالف اُلٹ نہ سمجھیں ۔ اور کہیں کہ ہمارا ہی ہاتھ زورآور ہُؤا۔ اور یہ سب کچھ خُداوند سے نہیں ہُؤا۔ 28 کیونکہ وہ ایک ایسی قوم ہیں جن میں مصلحت نہیں ۔ اور اُن میں کچھ عقل نہیں ہے۔ 29 اگر وہ عاقل ہوتے تو سمجھ بھی لیتے ۔ اور اپنے انجام کی کچھ تدبیربھی کرتے۔ 30 ایک کیسے ہزار کا پیچھا کرتا۔ دو کیسے ہزار کو بھگاتے۔ اگر اُن کی چٹان اُنہیں فروخت نہ کر دیتی۔ اور خُداوند اُنہیں حوالے نہ کردیتا۔ 31 اُن کی چٹان ہماری چٹان کی طرح نہیں۔ اُس کے گواہ خود ہمارے دُشمن ہی ہیں۔ 32 ان کی تاک سدوم کی تاکوں میں سے۔ اور عمورہ کے تاکستانوں کی ہے ۔ اُن کے انگور زہریلے ہیں اور اُن کےگچھے کڑوے۔ 33 اور اُن کی مَے اژدھا کا بِس ہے ۔ اور سانپوں کا قاتل زہر ۔ 34 کیا یہ سب کچھ میرے پاس خزانوں میں نہیں۔ اور میرے ذخیروں میں سربمہر نہیں؟ 35 انتقام لینا اور سزا دینا میرا کام ہوگا۔ جس دِن اُن کے پاؤں پھسلیں گے ۔ کیونکہ اُن کی ہلاکت کا دِن قریب اور اُن پر گزُرنے والا حادثہ دروازہ پر ہے۔ 36 خُداوند اپنی امت کے حق کا محافظ ہوگا ۔ اور اپنے خادموں پر ترس کھائے گا۔ جب وہ دیکھے گا کہ اُن کی طاقت جاتی رہی۔ اور کہ باقی کوئی اسیر یا آزاد نہ رہا۔ 37 وہ کہے گا کہ اُن کے معبوُد کہاں ہیں ؟ وہ چٹان کہاں ہے جس پر اُن کا تکیہ تھا؟ 38 اُنہوں نے کھائی ذَبیحوں کی چربی ۔ اُنہوں نے پی تپاون کی مَے ۔ اب اُٹھ کر تمہاری مدد کو آئیں ۔ اورتمہاری جائے پناہ بنیں۔ 39 اب دیکھ ۔ میَں ۔ ہاں میَں وہی ہوں۔ اور میرے سِوا کوئی معبُود نہیں۔ میَں ہی مار ڈالتا ارو میَں ہی زندہ کرتا ہوں۔ میَں زخمی کرتا اور میَں ہی شفا دیتا ہوں۔ کوئی ہے ہی نہیں جو میرے ہاتھ سے چھڑائے ۔ 40 میَں اپنا ہاتھ فلک کی طرف اُٹھاتا ہوں ۔ اور اپنی ابدی زندگی کی قسم سے کہتا ہوں۔ 41 جب میَں چمکتی تلوار کو تیز کرُوں گا۔ اور اِنصاف کے لئے اپنا ہاتھ بڑھاؤں گا ۔ تو اپنے مخالفوں سے اِنتقام لوُں گا ۔ اور اپنے کینہ وروں کو سزا دُوں گا۔ 42 میَں اپنے تیروں کو خُون سے مست کرُوں گا اور اپنی تلوار کو گوشت کھلاؤں گا ۔ یعنی مقتُولوں اور اسیروں کا خُون ۔ اور دُشمن کے سرداروں کے سر کا گوشت ۔ 43 اے قومو ! اُس کی اُمت کے لئے للکارو۔ کیونکہ وہ اپنے خادموں کے خُون کا بدلہ دے گا۔ وہ اپنے مخالفوں سے اِنتقام لے گا۔ اپنے ملک اور اپنی قوم کی خاطر کفارہ دے گا ۔ 44 تب موسیٰ نے ۔ اور اُس کے ساتھ یشُوع بِن نوُن نے آکر اِس گیت کی ساری باتیں لوگوں کے سامنے کہہ سُنائیں۔ 45 اور جب موسیٰ تمام بنی اِسرائیل کو یہ ساری باتیں بتانے سے فارغ ہُؤا۔ 46 تو اُس نے اُن سے کہا کہ اپنے دِلوں کو اُن ساری باتوں کی طرف متوجہ کرو جن کے بارے میں مَیَں آج کے دِن گواہی دیتا ہوں ۔ اور اپنے بچوں کو اُ ن کی بابت حکم دو کہ وہ اِس شریعت کی ساری باتوں پر کوشش سے عمل کریں۔ 47 کیونکہ یہ کلام تمہارے لئے بے فائدہ نہیں۔ بلکہ وہ تمہاری زندگی ہے اور اِس سے تمہارے ایام اُس ملک میں دراز ہو جائیں گے ، جس کی طرف تم یردن کے پار جاتے ہو ، تاکہ اُس کے مالک ہو جاؤ۔ 48 اور خُداوند نے موسیٰ سے اُسی دِن کلام کرکے فرمایا ۔ 49 کہ کوہِ عباریم کے نِبو پہاڑ پر جو موٓاب کے ملک میں یریحو کے مقاُبل ہے چڑھ جا اور کِنعان کے ملک کی طرف نظر کر جو میَں بنی اِسرائیل کی ملکیت کے لئے دِیا چاہتا ہوں۔ 50 اور اُس پہاڑ پر جس پر تُو چڑھنے والا ہے تُو رحلت پائے گا ۔ اور اپنے لوگوں میں شامل ہُؤا ۔جیسا کہ تیرا بھائی ہارون کوہ ہور پر مر گیا اور اپنے لوگو ں میں شامل ہوا۔ 51 کیونکہ تم دونوں نے بنی اَسرائیل کے درمیان صین کے بیابان میں مریبہ قادس کے پانی پر میرے خلاف قصُور کیِا ۔ اور بنی اِسرائیل کے درمیان میری تقدیس نہ کی۔ 52 پس اُس ملک پر جو تیرے سامنے ہے جو میَں بنی اِسرائیل کو عطا کرُوں گا ۔ تُو نظر کرے گا ۔ مگر اُس میں داخل نہ ہوگا۔