باب

1 یشوُع موسیٰ کا جانشین جب موسیٰ یہ تمام باتیں اسرائیل سے کہہ چُکا ۔ 2 تو اُس نے فرمایا ۔کہ آج کے دِن میَں ایک سو بیس برس کا ہو گیاہوں مجھ میں اندر جانے اور باہر آنے کی طاقت نہیں۔ نیز خُداوند نے مجھے فرمایا کہ تُو یردن کےپار ہرگز نہ جائے گا ۔ 3 پس خُداوند تیرا خُدا تیرے آگے پار جائے گا۔ اوروہ اُن قوموں کو تیری سامنے سے نابُود کرے گا ۔ اور تُواُن کا وارث ہوگا ۔ اور یشُوع ہی تیرے آگے پار جائے گا۔ جیسا کہ خُداوند نے فرمایا ۔ 4 اور خُداوند اُن سے ویسا ہی کرے گا ۔ جیسا اُس نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون اور عوج سے اور اُن کے ملک سے کیِا اور اُنہیں ہلاک کرے گا ۔ 5 تو جب خُداوند اُنہیں تمہارے ہاتھ میں حوالے کرے ، تو تم اُن سے بمطُابق اُن سب حکموں کے جِن کا میَں نے تمہیں حکم دِیا ہے ، کرو۔ 6 پس تم مضبُوط ہو جاؤ اور حوصلہ رکھو اور خوف نہ کرو اور اُن کے سامنے سے مت ڈرو ۔ کیونکہ خُداوند تمہارا خُدا تمہارے ساتھ چلتا ہے ۔ وہ تمہیں چھوڑ نہ دے گا نہ تمہیں ترک کرے گا۔ 7 پھر موسیٰ نے یشوُع کو بُلایا اور سارے اِسرائیل کے سامنے اُس سےکہا ۔ کہ مضبُوط ہو جا اور حوصلہ رکھ تُو اِن لوگوں کے ساتھ اُس ملک میں داخل ہوگا ۔ جس کی بابت خُداوند نےاُن کے باپ دادا سے قسم کھائی ۔ کہ اُنہیں عطا کرے گا۔ اورتُو اُنہیں اُس کا وارث بنائے گا۔ 8 اور خُداوند تیر ے آگے آگے چلے گا ۔ وہ تیرے ساتھ ہوگا تجھے نہ چھوڑے گا اور نہ تجھے ترک کرے گا ۔ پس تُو خوف نہ کر ۔ اور بے دِل مت ہو۔ 9 او ر موسیٰ نے اِس شریعت کو لکھا اور بنی لاوی کاہِنوں کےجو خُداوند کے عہد کے صندوق کو اُٹھاتے تھے۔ اور اِسرائیل کے تمام بزرگوں کے حوالے کیِا ۔ 10 اور موسیٰ نے اُنہیں حکم دے کر کہا ۔ کہ ہر ساتویں برس کے آخر میں سالِ رہائی میں عیدِ خیام کے وقت ۔ 11 جب تمام اِسرائیل خُداوند تیرے خُدا کے حضُور اُس جگہ میں جِسے وہ چُن لے گا ، حاضر ہونے کے لئے آئے ۔ تو تُو سب اِسرائیل کے آگے اِس شریعت کو پڑھ کر سُنا ۔ 12 تُو سب لوگوں یعنی مردوزن اور بچوں اور پردیسیوں کو، جو تمہارے پھاٹکوں کے اندر ہوں جمع کر تاکہ وہ سُنیں اورسیکھیں۔اور خُداوند تمہارے خُداسے ڈریں ۔ اور اِس شریعت کی سب باتوں پر کوشش سے عمل کریں ۔ 13 اور اُن کے بچے جو نہیں جانتے ، سُنیں ۔ اور خُداوند تمہارے خُدا سے ڈرنا سیکھیں ۔ جب تک کہ اُس ملک میں بستے رہیں جس میں تم یردن کو عبُور کرکے جاتے ہو تاکہ اُس کے مالک بنو۔ 14 اور خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا کہ تیری وفات کا وقت نزدیک آیا ہے۔ تُو یشُوع کو بُلا۔ اور تم دونوں خیمہ اجتماع میں کھڑے ہو تاکہ میَں اُسے حکم دُوں ۔ تب موسیٰ اور یشُوع گئے اور خیمہ اجتماع میں کھڑے ہوئے ۔ 15 تب خُداوند خیمہ کے اندر بادل کے ستُون میں ظاہر ہؤا ۔ اور بادل کا ستُون خیمہ کے دروازہ پر ٹھہر گیا۔ 16 قوم کی برگشتگی کی نبُوت اور خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا۔ کہ تُو اپنے باپ داد کے ساتھ سو جائے گا اور یہ لوگ اُٹھیں گے ۔ اور اجنبی مَعبُودوں کی پیروی کر کے بدکاری کریں گے ۔اُس ملک میں جہاں یہ اُن کے درمیان بسنے جاتے ہیں۔ اور مجھے چھوڑ دیں گے ۔ اور اُس عہد کو جو میَں نے اُس کے ساتھ باندھا ہے توڑ دیں گے ۔ 17 تب اُس وقت میرا غضب اُن پر بھڑکے گا ۔ اور میَں اُنہیں چھوڑ دُوں گا ۔ اور میَں اپنا مُنہ اُن سے چھُپاؤں گا ۔ اور وہ کھائے جائیں گے ۔ اور بہت سی مصُیبتیں اور آفتیں اُن پر پڑیں گی۔ تب وہ اُس دِن کہیں گے ۔ کیا یہ مُصیبتیں اِس واسطے ہمارے اُوپر نہیں پڑیں ۔ کہ ہمارا خُدا ہمارے درمیان نہیں؟ 18 اور اِس تمام بدی کے باعث جو اُنہوں نے کی ۔ کہ وہ اجنبی معبودوں کی طرف مائل ہُوئے ۔ میَں اُس روز اپنا مُنہ اُن سے چھُپاؤں گا ۔ 19 چُنانچہ اب تم یہ گیت اپنے لئے لکھو ۔ اور اُسے بنی اِسرائیل کو سِکھاؤ۔ اور اُن کے مُنہ میں اُسے ڈالو ۔ تاکہ یہ گیت میرے لئے بنی اِسرائیل کے درمیان شہادت ہو ۔ 20 جب میَں اُنہیں اُس ملک میں داخل کرُوں گا ۔ جس کی بابت میَں نےاُن کے باپ داد ا سے قسم کھائی وہ ملک جس میں دودھ اور شہد بہتا ہے ۔ تب وہ کھائیں گے اور سیر ہوں گے اور موٹے ہوجائیں گے ۔ اور اجنبی معبُودوں کی طرف مائل ہوں گے اور اُ ن کی بندگی کریں گے۔ اور میری حقارت کریں گے ۔ اور میرے عہد کو توڑیں گے۔ 21 تو جب اُن پر بہت مصائب اور آفات نازل ہوں گی ۔ تو یہ گیت اُن کے خلاف گواہ کھڑا ہوگا۔ اِس لئے وہ اُن کی نسل کے مُنہ سے نہ بھولے گا۔ کیونکہ میَں اُن کے خیالات جو وہ آج کے دِن کرتے ہیں جانتا ہوں۔ پیشتر اِس کے کہ میَں اُنہیں اُس ملک میں داخل کرُوں ۔ جس کی بابت میَں نے اُن سے قسم کھائی ۔ 22 تب موسیٰ نے اُسی روز یہ گیت لکھا ۔ اور بنی اِسرائیل کو سکھایا۔ 23 اور خُداوند نے یشُوع بِن نوُن کو حکم دے کر کہا ۔ مضبُوط ہو اورحوصلہ رکھ ۔ کیونکہ تُو بنی اِسرائیل کو اُس ملک میں لے جائے گا ۔ جس کی میَں نے اُن سے قسم کھائی ۔ اور میَں تیرے ساتھ ہوں گا ۔ 24 جب موسیٰ اِس شریعت کی ساری باتوں کو کتا ب میں لکھنےسے فارغ ہُؤا۔ 25 تو اُس نے لاویوں کو جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے تھے حکم دِیا اور اُن سے کہا۔ 26 کہ اِس شریعت کی کتاب کو لو ۔ اور خُداوند اپنے خُد کے عہد کے صندُوق میں ایک طرف اُسے رکھو ۔ کہ یہ وہاں پر تمہارے خلاف گواہ ہو۔ 27 کیونکہ میَں تمہاری بغاوت اور تمہاری گردن کشی جانتا ہوں۔ کیونکہ آج جب کہ میَں تمہارے ساتھ زندہ ہوں۔ تم نے خُداوند کے خلاف بغاوت کی ۔تو میرے مرنے کے بعد کیا ہوگا؟ 28 اپنے قبائل کے سرداروں اور بزرگوں اور قاضیوں اور منصب داروں کو میرے پاس جمع کرو تاکہ اُن کے کانوں میں میَں یہ باتیں پہنچاؤں ۔ اور آسمان و زمین کو اُن کے خلاف گواہ بناؤں۔ 29 کیونکہ میَں جانتا ہو کہ میری موت کے بعد تم بگڑ جاؤ گے ۔ اور اُس راہ سے جس کا میَں نے تمہیں حکم دِیا پھر جاؤ گے ۔ اور آخری دِنوں میں تم پر مصیبتیں آئیں گی۔ جب تم خُداوند کے حضُور بدی کرو ۔ اور اپنے ہاتھ کے کاموں سے اُسے غصہ دِلاؤ گے ۔ 30 اور موسیٰ نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے کانوں میں اِس گیت کی باتیں آخر تک کہہ سُنائیں۔