باب

1 تین سالانہ عیدیں ُتو ابیب مہینہ کو یاد رکھ ۔ اور اُس میں تُو خُداوند اپنے خُدا کےلئے فسح کر ۔ کیونکہ ابیب کے مہینے میں خُداوند تیرا خُدا رات کے وقت تجھے مصر سے نکال لایا۔ 2 تُو اپنی بھیڑ بکری اور گائے بَیل میں سے اُس جگہ میں جہاں خُداوند اپنا نام رکھنا پسند کرے گا۔ خُداوند اپنے خُدا کے لئے فسح ذَبح کر ۔ 3 تُو اُس کے ساتھ خمیر نہ کھانا بلکہ سات دِن تک اُس کے ساتھ بےخمیری روٹی کھانایعنی دُکھ کی روٹی کھانا( کیونکہ تُو ملک ِمصر سے جلدی کر کے نکلا) تاکہ تُو ملکِ مصر سے نکلنے کے دِن کو اپنی زندگی کے سب ایام میں یاد رکھے ۔ 4 اور تیری سب سرحدوں میں سات دِن تک تیرے پاس خمیر کہیں نظر نہ آئے ۔ اور اُس گوشت میں سے جِسے تُو نے پہلے دِن شام کو ذَبح کیِا۔ کچھ دُوسرے دِن تک باقی نہ رہے۔ 5 تیرے لئے جائز نہیں کہ تُو فسح کو اپنےکسی شہر میں جو خُداوند تیرا خُدا تجھے دے گاذَبح کرے۔ 6 بلکہ اُس جگہ میں، جِسے خُداوند تیرا خُدا چُن لے گا ۔ کہ اپنا نام وہاں رکھے۔تُو شام کو فسح ذَبح کرے ۔ آفتاب کے غروب کے قریب یعنی اُسی وقت کہ جب تُو مصر سے نکلا۔ 7 اور اُسی جگہ میں جِسے خُداوند تیرا خُدا چُن لے گا بھُون اور کھا اور صبح کو لوٹ کر اپنے خیمہ کو چلا جا۔ 8 چھ دِن تک تو بے خمیری روٹی کھانا اور ساتویں دِن خُداوند تیرے خُدا کی محفل ہوگی۔ تُو اُس میں کچھ کام نہ کرنا۔ 9 تُو اپنے لئے سات ہفتے گن ۔غّلے کو درانتی لگانے کے وقت سے تُو سات ہفتوں کا گِننا شرُوع کر ۔ 10 اور تُو خُداوند اپنے خُدا کے لئے ہفتوں کی عید کر ۔ جس قدر کہ تیرے ہاتھ کو خرچ کرنے کی ہمت ہے اُس برکت کے مطُابق ، جو خُداوند تیرے خُدا نے تجھے دِی ہے۔ 11 اور تُو اُس جگہ میں جِسے خُداوند تیرا خُدا چُن لے گا کہ وہاں اپنا نام رکھے اپنے بیٹے اور بیٹی غلام اور لونڈی سمیت اور اُس لاوی کے ساتھ جوتیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اور اُس پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے جو تیرے درمیان ہو خُداوند اپنے خُد ا کے حضُور خُوشی کر ۔ 12 اور یاد رکھ کہ تُو ملک مصر میں غلام رہا ۔ پس اِن قوانین کو مان اور اِن پر عمل کر۔ 13 جب تُو اپنے کھلیان اور اپنے کولھو کا پھلو جمع کر چُکے تو سات دِن خیموں کی عید کر ۔ 14 اور اپنے بیٹے اور بیٹی اور غُلام اور لونڈی سمیت اور ساتھ اُس لاوی اور پردیسی اور یتیم اور بیوہ جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو ، اپنی اِس عید میں خُوشی کر ۔ 15 اُس جگہ میں جِسے خُداوند چُن لے گا۔ سات دِن تک خُداوند اپنے خُدا کے لئے عید کر ۔کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیری ساری پیداوار میں اور تیرے ہاتھ کے سب کاموں میں برکت دے گا۔ پس تجھے سراسر خُوشی ہوگی۔ 16 تیرے سب مرَد سال میں تین دفعہ یعنی عید ِ فطیر کو اور ہفتوں کی عید کو اور عیدِ خیام کو خُداوند کے حضُور اُس جگہ میں جِسے وہ چُن لے گا ، حاضر ہوں۔ اوروہ خُداوند کے حُضور خالی ہاتھ حاضر نہ ہوں۔ 17 ہر ایک اپنے مقدُور کے موافق اور اُس برکت کے موافق جو خُداوند تیرے خُدا نے اُسے دِی ہے ،لائے۔ 18 تُو اپنے اُن تمام شہروں میں جو خُداوند تیرا خُدا تیرے قبائل کے مطُابق تجھے دے گا ۔ قاضی اور حاکم مقرر کر۔ وہ لوگوں کے درمیان اِنصاف سے عدالت کریں ۔ 19 تم فیصلہ دینے میں راستی سے نہ پھرواور چہرے کا لحاظ نہ کرو اور رِشوت نہ لو۔ کیونکہ رشوت عقلمندوں کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادقوں کی باتوں کو بگاڑ دیتی ہے۔ 20 اور تُو حق کی پیروی کر ۔ تاکہ تُو زندہ رہےاور اُس ملک کا جو خُداوند تیرا خُدا تجھے عطا کرے گا مالک بنے ۔ 21 22 تُو خُداوند اپنے خُدا کے اُس مَذبح کے نزدیک جو تُو بنائے گا ۔ اپنے لئے کسی قسم کے درخت کا کھمبا نہ لگانا ۔ اور نہ اپنے لئے کوئی ستُون قائم کرنا ۔ کیونکہ اِن سے خُداوند تیرے خُدا کو نفرت ہے۔