باب

1 قرض کی معافی ہر سات سال بعد تُو معُافی عمل میں لانا۔ 2 اور معافی کا یہ طریقہ ہے کہ جس کسی نے پڑوسی کو کچھ قرض دِیا ہو وہ اُسے معاف کرے۔ اور اپنے بھائی اور پڑوسی سے اُسے طلب نہ کرے ۔ کیونکہ یہ خُداوند کی معُافی کا سال ہے۔ 3 پردیسی سے تُو طلب کر سکتا ہے مگر جو کچھ تیرا تیرے بھائی پر ہے تُو اُسے معُاف کر۔ 4 اور تیرے درمیان محُتاج ہوگا بھی نہیں۔ کیونکہ جو ملک خُداوند تیرا خُدا تجھے میِراث میں دےگا۔ کہ تُو اُس کا مالک بنے ۔ خُداوند تجھے اُس میں برکت دے گا۔ 5 بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی سُنے اور اُس کے اُن سب حکموں کو جن کی بابت میَں آج تجھے فرما ن دیتا مانے اور اُن پر عمل کرے ۔ 6 کیونکہ خُداوند تیرا خدا تجھے برکت دے گا۔ جیسا اُس نے تجھ سے وعدہ کیِا ہے۔ اور بہت سی قومیں تجھ سے قرض لیں گی اور تُو قرض نہ لے گا ۔ اور تُو بہت سی قوموں پر حکومت کرے گا اور وہ تجھ پر حکومت نہ کریں گی۔ 7 اگر اُس ملک میں جو خُداوند تیرا خُدا تجھے دے گا۔ کسی شہر میں تیرے درمیان تیرے بھائیوں میں سے کوئی مفُلس ہو تو تُو اپنے دِل کو سخت نہ کر۔ اور اپنے مفُلس بھائی کی طرف اپنا ہاتھ بند نہ کر ۔ 8 بلکہ اُس کے لئے تُو اپنا ہاتھ کشُادہ کر ۔ اور اُس کی اِحتیاج کے مطُابق اُسے قرض دے ۔ 9 اور خبردار ایسا نہ ہو کہ تیرے دِل میں نالائق خیال جگہ پائے ۔ اور تُو کہے ۔ کہ ساتواں سال معُافی کا سال نزدیک ہے ۔ اور تیری نظر تیرے مفُلس بھائی کی طرف سے پھر جائے ۔ اور تُو اُسے کچھ نہ دے۔ اوروہ تیرے خلاف خُداوند کے حضُور چِلائے اور یہ تیرے لئے گنُاہ ٹھہرے ۔ 10 بلکہ تُواُسے دے اور دیتے وقت غمگین نہ ہو۔ کیونکہ اِسی بات کے لئے خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں اور اُن سب معاملوں میں جِن کی طرف تُو ہاتھ بڑھائے ۔ تجھے برکت دے گا۔ 11 چُونکہ ملک مفُلسوں سے خالی نہ رہے گا ۔ اِس لئے میَں آج یہ کہہ کر تجھے حکم دیتا ہوں۔ کہ تُو اپنے اُس مسکین اور محتاج بھائی کی طرف جو تیرے ملک میں ہے ، اپنا ہاتھ کشُادہ رکھ۔ 12 غُلاموں کی رہائی اگر تیرا بھائی یعنی عبرانی مرد یا کوئی بہن یعنی عبرانی عورت تیرے پاس بیچی جائے ۔ تو وہ چھ برس تک تیری خدمت کرے ۔ اور ساتویں برس میں تُو اُسے اپنے پاس سے آزاد کرے ۔ 13 اور جب تُو اُسے آزاد کر کے اپنے پاس سے رخصت کرے تو اُسے خالی ہاتھ رخصت نہ کر ۔ 14 بلکہ اپنی بھیڑ بکری اور کھتے اور کولہو میں سے یعنی اُس برکت میں سے جو خُداوند تیرے خُدا نے تجھے بخشی ہے ۔ اُسے کچھ دے ۔ 15 اور یاد کر کہ تُو ملک ِمصر میں غُلام رہا ۔ اور خُداوند تیرے خُدا نے تجھے چھڑایا۔ اِس لئے آج کے دِن میں تجھےیہ حکم دیتا ہوں۔ 16 لیکن اگر وہ کہے ۔ کہ میں تیرے پاس سے نہیں جاتا ، کیونکہ وہ تجھے پیار کرتا ہے ۔ اور تیرے گھرانے کو پیار کرتا ہے۔اور تیرے پاس رہنا اُس کے نزدیک اچھا ہے ۔ 17 تو تُو ایک سُؤا لے او ر اپنے گھر کے دروازہ میں اُس کا کان چھید تو وہ ہمیشہ تک تیرا غلام ہوگا ۔ اور تُو اپنی لونڈی سے بھی ایسا ہی کر ۔ 18 اور جب تُو اُسے آزاد کر کے اپنے پاس سے رخصت کرے۔ تو یہ تجھ پر دُشوار نہ گزُرے ۔ کیونکہ اُس نے چھ برس تیری خدمت کی اور یہ مزدُور کی دُگنی اُجرت کے برابر ہے ۔ تو خُداوند تیرا خُدا اُس سب کچھ میں جو تُو کرے ۔ تجھےٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ برکت دے گا۔ 19 پہلوٹھوں کی نَذرتیری بھیڑبکری اور گائے بَیل کے جتنے پہلے نرَ بچے پیدا ہوں ۔ اُن سب کو تُو خُداوند اپنے خُدا کے لئے مخصوص کر ۔ تُو اپنی گائے کے پہلے بچے سے کچھ کام نہ لے۔ اور نہ اپنی بھیڑ کے پہلے بچے کے بال کتُر ۔ 20 بلکہ تُو اُسے خُداوند کے حضُور اُس جگہ میں جو خُداوند چُن لے گا ۔ سال بہ سال اپنے گھرانے کے ساتھ کھا ۔ 21 لیکن اگر اُس میں کوئی عیب ہو ۔ کہ لنگڑا ہو یا اندھا ہو۔ یا کوئی اور عیب ہو۔ تو تُو اُسے خُداوند اپنے خُدا کے لئے ذَبح نہ کر۔ 22 بلکہ تُو اپنے پھاٹکوں کے اندر اُسے کھا۔ خواہ تُو پاک ہو یا ناپاک بِلا تمیز کھا۔ جیسے کہ غزال (چھوٹا ہرن )یا ہرن کھاتا ہے ۔ 23 مگر تُو اُس کا خُون نہ کھانا ۔ پانی کی طرح اُسے زمین پر اُنڈیلنا۔