باب

1 ۔ ستر ہفتوں کی نبوت داراِبن اَخسویرسؔ کے پہلے سال میں۔یہ مادیوں کی نسل سے تھا اَورکسدیوں کی مْملکت پر مْسلِط ہْؤا ۔ 2 یعنی اْس کے عہدِ سَلَطنت کےپہلے سال میں مَیں دانی اؔیل نے کِتا بو ں میں اْن سالوں کے حساب پر غور کِیا جِن کی بابت یرمیاہ نبی پر خْدا وند کا کلام نازل ہوا کہ یرْوشلیِم کی تباہی پر ستر برس پْورے گْزریں گے۔ 3 اَور مَیں نے خْداوند خدا کی طرف رْخ کِیا تاکہ روزہ رکھ کر اَور ٹاٹ اَوڑھ کر اَور خاک پر بیٹھ کر مِنت اَور مْناجات میں لگ جاؤْں ۔ 4 پس مَیں نے خْداوند اپنے خْدا سے دْعا کی اَور اِقرا کرکے کہا کہ اَے خْداوند خْدا ئے عظیم و مْہِیب ۔ تْواپنے فرما نبردا رمْحبت رکھنے والوں کے لئے اپنے عہدور حم کو قائم رکھتا ہَے۔ 5 پر ہم نے خطا کی ہَے اَور ہم نے بدی کی ہے اَور ہم نے شرارت کی ہے اَور ہم نے بغاوت کی ہَے۔اَور ہم تیرے اَحکام اَور قوانین سے باغی ہَوگئے۔ 6 اَور ہم تیرے بندوں نے اْن انبیاء کی نہ سْنی جنہوں نے تیرے نام سے ہمارے بادشاہوں اَور ہمارے سرداروں اَور ہمارے باپ دادا اَور مْلک کے سب لوگوں سے کلام کِیا۔ 7 اَے خْداوند۔ راست بازی تیری ہے اَور رْسوائی ہماری یعنی یہْوداہ کے گھرانے اَور تمام بنی اِسراِئیل کے لئے ہےخواہ وہ نزدِیک ہَیں خواہ دور۔اْن تمام مْلکوں میں جہاں کہیں تْونے اْنہیں اْن گْناہوں کے سبب سے ہانک دِیا ہَے جِن سے وہ تیرے قصْور وار ٹھہرے ہیں ۔ 8 ہاں اَے خْداوند رْسوائی ہماری ہی ہَے ۔ہمارے بادشاہوں کی ۔ہمارے سردارو ں کی ۔اَور ہمارے باپ دادا کی کیونکہ ہم نے تیرا گْناہ کیا ہَے ۔ 9 ہمارا خْداوند رحیم وغفْور ہے حالانکہ ہم نے اٌس کے خلاف بغاوت کی ہے ۔ 10 اَور خْداوند اپنے خْدا کی آوز کو نہ سْنا کہ ہم اْس کی شریعت پر عمل کر یں جو اْس نے اپنے بندوں انبیِا ء کی معرفت ہمارے لئے مقرر کیں ۔ 11 اَور تمام اِسراِیئل نے تیری شریعت کو توڑا اَور تیری راہ سے پِھرے اور تیری آواز کو نہ سْنا ۔ اِس لئے وہ لعنت اَور قسم ہم پر پْوری ہوئی ہَے جو خْدا کے بندے مْوسیٰ کی شریعت میں لکھی ہَے کیونکہ ہم نے اْس کا گْناہ کیا ہَے۔ 12 اَور اْس نے اپنے اْس کلام کو ثابت کیا ہَے جو اْس نے ہمارے اَور ہمارے حاکِموں کے خلاف جو ہم پر حکومت کرتے تھے کہا تھا کہ میں تم پر ایک عظیم آفت لاؤں گایہاں تک کہ جو کْچھ یرْوشلیِم سے ہوگا وہ آسمان کے نیچے اَور کہیں کبھی واقع نہیں ہْوا۔ 13 اَور جس طرح مْوسیٰ کی شر یعت میں لکھا ہےَ اْس طرح یہ تمام آفت ہم پر نازِل ہو ئی ہے۔ تو بھی ہم نے خْداونداپنے خْدا سے اِلتجا نہیں کی کہ ہم اپنی بَدیوں سے توبہ کرتے اَور تیری سچائی کو پہچانتے ۔ 14 اَور خداوند خْدا نے آفتوں کا پہرہ ہم پر بیٹھا رکھاہے کیونکہ خْداوند ہمارا خْدا اپنے سب کاموں میں جو وہ کرتا ہے راست ہےَ لیکن ہم نے اْس کی آواز کو نہیں سنا۔ 15 اَوراب اَے خْداوند ہما رے خْدا۔تْو جو زور آور ہاتھ سے اپنی اْمت کو مْلکِ مصِر سے نِکال لایا اَور اپنے نام سے شہرت پائی جیسا آج کے دِن ہے ہم نے گْنا ہ کِیا ہےَ۔ ہم نے شرارت کی ہےَ۔ 16 اَے خْداوند ۔اپنی تمام صداقت کے مْطابق اپنا غْصّہ اَور اپنا غضب اپنے شہر یرْوشلِیم ؔ یعنی اپنے کوہِ مْقّد س سے ہٹا دے۔کیونکہ ہمارے گْناہوں اَور ہمارے باپ داد کی بَدیوں کے با عِث یرْ وشلِیم اَور تیری اْمت اٌن سب کے نزدیک جو ہمارے گِردو پیش ہیں جائے ملامت ٹھہرے ہیں ۔ 17 اب اَے ہمارے خْدا اپنے بندے کی اِلتجاو اِلتماس سْن۔ اَور اپنی ہی خاطِر اپنے چہرے کو اپنے اْجڑے ہْوئے مَقدِس پر جَلوہ گر فرما۔ 18 اَے میرے خْدا! اپنا کان جْھکا اَور سْن ۔ اپنی آنکھیں کھول۔اَور ہماری بربادی کو اَور اپنے شہر کو جو تیرے نام سے کہلاتا ہے۔ دیکھ ۔کیونکہ ہم اپنی راستبازی کے سبب سے نہیں پر تیری بے شمار رحمتوں کے با عِث اپنی مِنتّیں تیرے حضور پیش کرتے ہیں۔ 19 اَے خْداوند سْن ۔اَے خْداوند معاف کر ۔اَے خْداوند سْن لے اَورکْچھ کر۔ اَے میرے خْدا اپنے نام کی خاطِر دیر نہ کر کیو نکہ تیرا شہر اور تیری اْمت تیرے ہی نام سے نامزد ہیں ۔ 20 اَور مَیں یہ کہہ ہی رہا تھا اَور دْعا کر رہا تھا اَور اپنے اَور اپنی اْمت اِسرائیل کے گْنا ہوں کا اِقرا ر کر رہا تھا۔ اَور خْداوند اپنے خْدا کے حضور اپنے خْدا کے کوہِ مْقدس کے لئے اپنی مِنت پیش کر رہا تھا۔ 21 ہا ں مَیں دْعا میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ جبرائیل فرشتہ جِسے مَیں نے شروع میں رویا میں دیکھا تھا۔ تیز پروازی سے آیا اَور تقریباً شام کی قربانی کے وقت مْجھے چْھوا ۔ 22 وہ مْجھے سمجھانے کو آیا اَور کہا ۔ کہ اَے دانی یل مَیں اِس وقت اِس لئے آیا ہوں کہ تْجھے حَکمت اور فہم عطا کروں۔ 23 تیری مْنا جات کے شْروع میں حْکم صادِر ہْؤا اَور مَیں تْجھے بتانے آیا ہْوں اِس لئے کہ تْو مْجھے بہت عزیز ہے پس کلام پر غور کر اَور رویا کو سمجھ لے ۔ 24 تیری اْمت اور تیرے شہر مْقدس کے لئے ستر ہفتے مْقّرر کئے گئے ہیں کہ خطا اَور گْنا ہ کا خاتمہ ہو جائے بد کر داری کا کَفارہ دِیا جائے اَور اَبدی صداقت قائم ہو۔ تاکہ رویا اَور نبوت پر مْہر ہو اَور پاک تیرین مْقام مسَح کِیا جائے۔ 25 پس تْو معلْوم کر اَور سمجھ لے۔ اِس حْکم کے صادِر ہو نے سے لے کر۔ کہ یرْوشلِیم اَزسرِ نَو تعمیر کی جائے ۔ مسح کیے ہو ئے حاکم کی آمد تک سات ہفتے اَور باسٹھ ہفتوں تک کْوچوں اَور فصِیلوں کی دوبارہ تعمیر ہو گی۔ حالا نکہ اِیام مْصبیت کے ہونگے 26 [ اَور اْن باسٹھ ہفتوں کے بعد ] ممسْوح قتل کِیا جا ئے گا ۔ اَور اْس کا کْچھ نہیں بچے گا ۔ اَور ایک بادشاہ آئے گا جِس کے لوگ شہر اَور مقدِس کو مِسمار کریں گے۔ اَور اْس کا اَنجام ایک طوْفان سے ہو گا۔ اَور آخر تک جنگ اَور مْقّررہ تباہی رہے گی۔ 27 َور وہ ایک ہفتے کے لئے ۔ بہتیروں سے عہدقائم کرے گا۔ اَور نیم ہفتے میں ذَبیحہ اَور ہدیہ پر پابندی لگا دے گا۔ اَور اْن کی جگہ مکرْوہ بْت نصب کِیا جا ئے گا اْس وقت تک کہ اْجاڑنے والے پر مْقررہ بربادی اَور غضب واقع ہو۔