باب

1 مینڈھے اور بکرے کی رویابیلشضر ّ بادشاہ کے عہدِسَلطنت کے تیسرے سال میں اْس رویا کے بعدجو مَیں نے پہلے دیکھی تھی مْجھے ہاں مْجھ دانی اؔیل کو ایک رویا نظر آئی ۔ 2 اِس رویا میں مَیں نے دیکھا (مَیں رویا میں صوْبہ ء عیلام ؔ کے قصرِسوسن میں تھا) کہ مَیں دریائے اْولائی کے کنارے ہّوں۔ 3 مَیں نے آنکھیں اْ ٹھا ئیں اَور نظر کی۔تو کیا دیکھتا ہْوں کہ دریا کے پاس ایک مینڈھا کھڑا ہَے ۔جِس کے دو سِینگ ہیں۔ دونوں سینگ اونچے ہیں۔ پر ایک دْوسرے سے زیادہ اْونچا تھا۔اَور جو زیادہ اْونچا نِکلا تھا وہ بعد میں نکلا تھا ۔ 4 اَور مَیں نے اْس مینڈھے کو دیکھا ۔کہ مغرب اَور شِمال اَور جنْوب کی طرف سینگ مارتا تھا اَور اْس کے سامنے کوئی حیوان کھڑا نہ ہوسکا اور نہ کوئی اْسے چھْڑاسکا بلکہ وہ جو کْچھ چاہتا تھا سو کرتا تھا۔اور وہ زور پکڑتا گیا ۔ 5 مَیں غور سے دیکھ ہی رہا تھا تو کیا دیکھتا ہْوں کہ ایک بکرا مغرب کی طرف سے تمام رْوئے زمین پر ایسا آیا کہ زِمین کو بھی نہ چْھوا ۔اَور اْس بکرے کی دونوں آنکھوں کے درمیان ایک عجیب شکل کا سِینگ تھا ۔ 6 اَور وہ اْس دو سِینگوں والے مینڈھے کے پاس آیا جِسے میں نے دریا کے کِنارے کھڑا دیکھا تھا اَور وہ اپنے زور کے قہر میں اْس پر حملہ آور ہْؤا 7 اور میں نے دیکھا کہ وہ مینڈھے کے پاس پہنچا تو مینڈھے پر اْس کا غضب بھڑکا اَور اْس نے اْسے مارا اور اْس کے دونوں سِینگ توڑ ڈالے اَورمینڈھے میں طاقت نہ تھی کہ اْس کے سامنے کھڑا ہو اَور اْس نے اْسے زمین پر پٹک دِیا اَور اْسے لتاڑا اَور کوئی نہ تھا جو مینڈھے کو اْس سے چْھڑائے۔ 8 اَور وہ بکرا بْہت زور پکڑتا گیا پر جب وہ نہایت زور آور ہو گیا تو اْس کا بڑا سِینگ ٹوٹ گیا اَوراْس کی جگہ عجیب شکل کے چار سِینگ آسمان کی چاروں ہَواؤں کی طرف نِکلے۔ 9 اور سِینگوں میں سے ایک چھوٹا سِینگ نِکلا۔ جو جنْوب اَور مشرق کی طرف جلالی سر زمین کی طرف بْہت بڑا ہو گیا۔ 10 اَور وہ آسمان کے لشکر تک بڑھ گیا اَور اْس نے لشکر میں سے اَور سِتاروں میں سے بعض کو زمین پر گِرا دِیا۔ اَور اْنہیں پامال کر دِیا۔ 11 اَور اٌس نے اپنے آپ کو لشکر کے سردار کی مانند بڑا کیا ۔اَور اْس سے دائمی قْربانی چھین لی۔اَور اْس کا مَقدِس نا پاک کر دِیا گیا۔ 12 اِور گناہ کی وجہ سے ایک لشکر دائمی قْربانی سمیت ا ْس کے حوالے کر دِیا گیا اَورصداقت زمین پر پٹک دی گئی ۔ وہ کامیابی کے ساتھ یہی کر تا رہا۔ 13 اَور میں نے ایک فر شتے کو کلام کرتے سْنا۔اَور دْوسرے فرشتے نے اٌسی سے جو کلام کرتا تھا کہا کہ د ائمی قْربانی اَور وِیران کرنے والی خطا کاری کی رویا کب تک رہےگی؟ مَقدِس اَور لشکر کب تک پامال کِئے جائیں گے؟ 14 اَور اْس نے اْس سے کہا کہ" دو ہزار تین سوشام وصْبح تک" اِس کے بعد مَقدِس پاک کیا جائے گا۔ 15 جب میں نے ہاں مَیں دانی اؔیل نے یہ رویا دیکھی ۔اَور اِس کی تعبیِر کی فِکر میں تھا۔تو کیا دیکھتا ہْو ں کہ اِنسان کی سی شکل میں کوئی میرے سامنے کھڑا ہَے۔ 16 اَور مَیں نے دریا کے درمیان سے اِنسان کی آواز سْنی جس نے بْلند ہوکر کہا کہ اَے جبرائیل اِس شخص کو اِس رویا کے معنی سمجھا دے۔ 17 چْنانچہ جہاں مَیں کھڑا تھا وہ میرے پاس آیا اَور اْس کے آنے سے مَیں ڈر گیا اَور مَیں مْنہ کے بل گِرا تب اْس نے مْجھ سے کہا اَے اِبنِ بشر!سمجھ لے کہ یہ رویا آخری زمانہ کی بابت ہَے۔ 18 اَور جب وہ مْجھ سے باتیں کر رہا تھا تو مَیں بے ہوش ہو کر مْنہ کے بَل ز مین پڑا رہا لیکن اْس نے مْجھے پکڑ کرسِید ھا کھڑا کر دِیا۔ 19 اَور کہا کہ مْیں تْجھے بتاؤْںگا کہ غضب کے آخِر میں کیا کیا ہوگاکیونکہ مْقّررہ وقت پراِختتام ہوگا۔ 20 جو دو سیِنگوں والا مینڈھا تْونے دِیکھا اِس سے مْراد مادی اَور فارسی بادشاہ ہیں۔ 21 اَور بال دار بکرے سے شاہِ یونان مْرادہےَ اَور اْس کی آنکھوں کے درمیان کا بڑاسیِنگ کا پہلا بادشاہ ہےَ۔ 22 پِھر اْس کا ٹوٹ جانا اْور اْس کی جگہ اَور چار سیِنگوں کا نِکلنا ا،س سے وہ چارمْملکتیں مْراد ہیں جو اْس کی قوم میں قا ئم ہوگی لیکن یہ اْس کی عظیم قوت سے نہیں ہو گا۔ 23 اَور اْس کی سَلطنت کے آخِر میں گناہ حد تک پہنچ جائے گا تو ایک بدمزاج اَور رازوں کا عِلم رکھنے والا ہو شیار بادشاہ برپا ہو گا۔ 24 اَور اْس کی طاقت زبردست ہوگی اَور وہ عجیب طرح سے بربادی کرے گا۔ اَور جو کْچھ کرے گا اْ س میں کا میاب رہے گا۔ اَور وہ زورآوروں کو ہلاک کرے گا۔ 25 اَور مْقدس لوگوں کو اْس کے فریب کے منصوبے اس کے ہاتھ سے پروان چڑھیں گے۔وہ اپنے دِل میں تکبْرکرےگااَور ناگہاں بہتیر وں کو ہلاک کرے گا اَور بادشاہوں کے بادشاہ کے خلاف اٌٹھ کھڑا ہو گا لیکن وہ ہاتھ ہلائے بغیر ہی شکست کھائے گا۔ 26 اَور شام وصْبح جو رو یا بیان ہْوئی ہَے وہ یقینی ہَے لیکن تْو رویا کو بند کر رکھ کیونکہ اْس کے پْورے ہْونے تک بْہت دِن باقی ہیں۔ 27 اَور مْجھ دانی یل کو غَش آ گیا اَور میں کئی دِنوں تک بِیمار رہا ۔پِھر مَیں اْٹھا اَور بادشاہ کا کارو بار کرنے لگا اَور مَیں اِس رویا سے پریشان تھا لیکن کو ئی نہ تھا جو اِسے سمجھے۔