باب

1 چار ممالک عالمگیر جو کھڑا ہو کہ مْجھے تقویت بخشے اَور آسرا دے ۔پس مَیں اَب تْجھے حقیقت بتاتا ہوں ۔ 2 دیکھ فارس میں ابھی تین بادشاہ اَور برپا ہونگے اَور چوتھا اْن سب سے زیادہ دولت حاصِل کرے گا اَور جب وہ اپنی دولت کے سبب سے طاقتور ہو گا ۔تب وہ سب کو یونان کی سَلطنت کے خلاف اْبھارے گا۔ 3 اَور ایک زبردست بادشاہ برپا ہوگا ۔جو عظیم تسلْط سے حکمرانی کرے گا ۔اَور وہ جو کْچھ چاہے گا سو کرے گا۔ 4 اَور اْس کے قائم ہوتے ہی اْس کی مْملکت ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گی اَور آسمان کی چاروں ہواؤں کی طرف مْنقسم ہو گی۔یہ نہ تو اْس کی اْولاد کی ہوگی نہ اْس تسلّْط کے مْوافِق جس سے وہ حْکمران تھا بلکہ اْس کی ْمملکت اْکھڑ جائے گی اَور اْن کے لئے نہیں بلکہ غیروں کے لئے ہوگی۔ 5 اَور شاہِ جنْوب زور پکڑے گا لیکن اْس کے اْمراء میں سے ایک اْس سے طاقتور ہوگا اَور تسلّْط کرے گا۔ اَور اْس کی سَلطنت بڑی ہو گی۔ 6 اَور چند برسوں کے بعد وہ باہم عہد کریں گے اَور شاہِ جنْوب کی بیٹی شاہِ شمال کے پاس آئے گی تاکہ قائم ہو لیکن وہ اپنی طاقت کھو دے گی بادشاہ اَور اْس کا اقتدار قائم نہ رہے گا بلکہ اْن ایّام میں وہ اپنے لانے والوں اَور اپنے والد اَور اپنے تقویت دینے والے سمیت حوالے کی جا ئے گی۔ 7 اَور اْس کی جڑوں میں سے ایک شاخ اْس کی جگہ میں قائم ہو گی اور وہ لشکر کے ساتھ آئے گا اَور شاہِ شِمال کے قلعہ میں داخِل ہو گا اَور اْس پر حملہ کرے گا اَور غالب آئے گا۔ 8 اَور وہ اْن کے مَعبْودوں کو اسیر کر کے اْن کی ڈھالی ہوئی مْورتوں اَورچاندی اَور سونے کے نفیس برتنوں سمیت مصر کو لے جائے گا اَور وہ چند سال تک شاہِ مصر پر حملہ کرنے سے باز رہے گا ۔ 9 پِھر وہ شاہِ جنْوب کی مْملکت میں داخِل ہوگا ۔پرپِھر اپنے مْلک کو واپس جائے گا۔ 10 لیکن اْس کے بیٹے اْکسائے جائیں گے اَور فوجوں کا لشکر جمع کرے گا اَور چڑھائی کر کے اْمڈ آئے گا اَورگْزر جائے گا اَور پِھر آئے گا اَور اْس کے قِلعہ تک لڑائی کرے گا۔ 11 تب شاہِ جنْوب کا غْصّہ بھڑکے گا اَور وہ نِکل کر شاہِ شِمال سے جنگ کرے گا۔وہ بھی بڑا لشکر تیار کرے گا پر وہ لشکر اْس کے ہاتھ میں دِیا جائے گا۔ 12 جب وہ لشکر شکست کھائے گا توْ اْس کے دِل میں گْھمنڈ سما جائے گا ۔اَور وہ لاکھوں کو گِرا دے گا پر غالب نہ رہے گا۔ 13 کیونکہ شاہِ شِمال لوٹے گا اور پہلے سے بھی زیادہ لشکر تیار کرے گا اَور چند سالوں کے عرصے کے بعد وہ بڑا لشکر اَور بْہت سا مال لے کر چڑھائی کرے گا۔ 14 اَور اْن ایام میں بْہتیر ے شاہَ جنْوب کے خلاف اْٹھ کھڑے ہونگے اَور تیری قوم کے ظالم بھی سر بْلند ہونگے تاکہ رویا کو پْورا کریں ۔پر وہ گِر جائیں گے۔ 15 اَور شاہِ شِمال آئے گا اَور گھیرا تنگ کرے گا اَور فصیل دار شہروں کو لے لے گا اَور جنْوب کی طاقت قائم نہ رہے گی اَور اْس کے چیدہ مَردوں میں مْقابلہ کی تاب نہ ہوگی۔ 16 اَور حملہ آور جو چاہے گا سو وہی کر ےگا اَور کو ئی اْسکے سامنے کھڑا نہ رہے گا اَور وہ دِل پسند سرَزمین میں قیام کرے گا اَور اْس کے ہاتھ میں تباہی ہو گی۔ 17 اَور وہ یہ اِرادہ کرے گا کہ اپنی مْملکت کی پوری طاقت سےداخِل ہو۔ وہ اْس سے سمجھوتہ کرے گا اَور اْسے ایک نفیس لڑکی دے گا تا کہ اْسے بر باد کرے پر یہ تدبیر قائم نہ رہے گی اور وہ کامیاب نہ ہوگا ۔ 18 تب وہ جزائر کی طرف رْخ کرے گا اَور اْن میں سے بْہت سے لے لے گا لیکن ایک سردار اْس کی گْستاخی روکے گا اَور یہ گْستاخی اْسی کی بربادی کا باعِث ہوگی۔ 19 تب اْسے اپنے ہی ملک کےقِلعوں کی طرف رْخ کرنا پڑے گا اَور وہ ٹھوکر کھائے گا اَور گِر پڑے گا اَور مِٹ جائے گا۔ 20 ا۔ور اْس کی جگہ میں ایک اَور برپا ہوگا۔جو دِل پسند سَر زمین میں خراج لینے بھیجے گا لیکن وہ قہر و جنگ ہْوئے بغیرچند ہی روز میں ہلاک ہو جاےگا۔ 21 یہودیوں کا جانی دشمن پھر اْس کی جگہ ایک شریر اْٹھے گا جو سَلطنت کی عِزّت کا حق دار نہ ہو گا پر وہ اچانک آئے گا اَور رَیاکاری سے مْملکت پر قابِض ہوجائے گا۔ 22 اور وہ عظیم افواج کو اپنے سامنے سے پامال کرے گا اَور نیست و نابْود کرے گا اَور وہ اْس حا کم کو بھی جس کے ساتھ اْس کا عہد ہے ۔ 23 پیمان کے باوجود دھوکا دے گا اَور وہ بڑھے گا اَور تھوڑوں ہی کی مدد سے اِقتدار حاصل کر لے گا۔ 24 وہ اچانک مْلک کے زرخیز مقامات میں داخل ہو گا اَور جو کْچھ نہ اْس کے باپ دادا نے اَور نہ اْن کے اجداد نے کِیا تھاسو کر دِکھائے گا۔وہ غنیمت اَور لْوٹ اَور باشِندوں کا مال و دولت اْڑایا کرے گااَور قلعوں کے خلاف بھی منصوبے باندھے گالیکن یہ بات فقط تھْوڑے سے عرصے تک ہوگی۔ 25 اَور وہ اپنی قوت اَور اپنے دِل کو اْبھارے گاکہ بڑے لشکر کے ساتھ شاہِ جنوْب پر حملہ کرے اَور شاہِ جنْوب نہایت عظیم و طاقتور فوج لے کر اْس کے مْقابلے کو نِکلے گاپر وہ نہ ٹھہرے گا۔کیو نکہ اُس کی مْخا لفت میں منصْوبے باندھے جائیں گے۔ 26 اَور جو اْس کی رو ٹی کھاتے ہَیں وہی اْسے شِکسَت دیں گے ۔اَور اٌس کی فوج تتر بتر ہو گی اور مقتول بہت سے ہوں گے۔ 27 اَور اْن دونوں بادشاہوں کا دِل شرارت کی طرف مائل ہو گا اور ایک ہی دستر خوان پر بیٹھ کر دَروغ گوئی کریں گے پر کامیاب نہ ہوں گےکیونکہ اِختتام مْقررہ وقت پر ہوگا۔ 28 تب وہ بڑی دولت لے کر اپنے مْلک کو لوَٹے گا اَور اْس کا دِل عہدِ پاک کے خلاف ہوگا اَور وہ اپنا اِرادہ پْورا کر کے اپنے مْلک کو واپس جائے گا۔ 29 اَور وہ مْقررہ وقت پر دوبارہ جنْوب کی طرف حملہ کرے گا پرتب پہلے کی طرح نہ ہوگا۔ 30 کیونکہ کِتیمؔ کے جہاز اْس کے مْقابلہ کو نِکلیں گے اَور اْسے شکستہ دِل ہو کر مْڑنا پڑے گا۔ تب عہدِمْقدس پر اْس کا غضب بھڑکےگا اَور وہ اْس کے مْطابِق عمل کرے گا اَور لَوٹ کر عہدِ مْقدس کے ترک کرنے والوں کا لحاظ کرے گا۔ 31 اَور اِس کی فوجیں اْٹھیں گی اور مقدِس اور قلعہ ناپاک کر دیں گی اور دائمی قْر با نی ختم کر دی جائے گی اَور اْجاڑنے والی مکروہ چیز کو وہاں نَصب کیا جائے گا۔ 32 وہ حیلہ سازی کر کے عہد کے عدْول کرنے والوں کو گْمراہ کرے گا پر جو لوگ اپنے خْدا کو پہچا نتے ہَیں وہ مضبْوطی کے ساتھ مْقا بلہ کرتے رہیں گے ۔ 33 اَور لوگو ں میں جو دانِشور ہیں ۔وہ بْہتیروں کو سکھائیں گے پر کْچھ مْدت تک تلوار اَور آگ اَور قَید اَور لْوٹ مار سے تباہ حال رہیں گے۔ 34 اَور اْن کی تباہی کے وقت اْنہیں تھوڑی سی مدد سے تقویت پہنچے گی۔لیکن بہتیرے فریب سے اْن میں آمِلیں گے۔ 35 اَور بعض دانِشور ہلاک ہوں گے تاکہ پاک اَور صاف اَور براق ہو جائیں ۔اْس وقت تک کہ ا ختتام کا وقت آئے کیونکہ اْس کی میعاد تک کْچھ عرصہ باقی ہَے ۔ 36 اَور وہ بادشاہ جو کْچھ چاہے گا سو کرے گا ۔ وہ مْتکبر وہ کر اپنے آپ کو ہر معبْود سے بڑا بنائے گااَور اِلہوں کے اِلہٰ کے خلاف حیرت انگیز باتیں کرے گااَور وہ اِقبا ل مند رہے گا۔جب تک کہ غضب پْورا نہ ہو کیونکہ فیصلہ ہو چکا ہَے کہ یْونہی ہوگا۔ 37 وہ نہ اپنے باپ دادا کےمعبْودوں نہ عورتوں کی دیوی کی پرواہ کرے گا۔ ہاں وہ کسی مَعبود کا لحاظ نہ کرے گا۔ بلکہ اپنے آپ کو ہی کو سب سے بالاتر جانے گا۔ 38 وہ اُن کی جگہ قلعوں کے معبود کی تعظیم کرے گا۔ وہ سونا اَور چاندی اَور قیمتی پتھر اَور نفیِس ہدیئے دے کر اْس مَعبْود کی تعظیم کرے گا۔جس سے اْس کے باپ دادا ناواقف تھے۔ 39 وہ قِلعوں پر اجنبی مَعبْود کی قوم کے لوگ نگہبان مقرر کرے گا جو اْسے قْبول کر یں گے اْنہیں وہ بڑی عِزت بخشے گا اَور بْہتیروں پر حْکمران بنائے گا اَور اْجرت میں زمین بانٹے گا ۔ 40 اَور اِختتام کے وقت شاہِ جنْوب اْس سے مْقابلہ کرے گا تو شاہِ شِمال گاڑیاں اَور سَوار اَور بْہت جہاز لے کر بگْولے کی طرح اْس پر اْتر پڑے گا اَور مْلکوں میں داخِل ہو کرہوگا اَور اٌمڈے گا اَور گْزر جائے گا ۔ 41 اَوروہ دِ ل پسند سَرزمین میں داخِل ہو گا اَور ہزار ہا ہزار گِر جائیں گے مگر اِدوم اَور موآب اَور بنی عمون کا او ل حِصہ اْس کے ہاتھ سے بچ نِکلے گا۔ 42 وہ دیگر مْمالک پر بھی ہاتھ چلائے گا اَور مْلکِ مصِر بھی نہ بچ سکے گا۔ 43 بلکہ سونے چاندی کے خزانوں اَور مصِر کی تمام نفِیس چیزوں پر قابض ہَو گا اَور لْوبی اَور کْوشی ْاس کے ساتھ ہوں گے ۔ 44 لیکن مشرق اَور شِمال کی اطراف سے افواہیں اْسے حیران کریں گی اَوروہ نہایت غضبناک ہَو کر حملہ کرے گا تاکہ بْہتو ں کو ہلاک کردے۔ 45 اَور وہ شاہا نہ خیمہ سمْندر اَور شان دار کوہِ مْقدس کے درمیان نصب کرےگا ۔تب اٌسکا خاتمہ ہو جائے گا اَور کوئی نہ ہو گا جو اْس کی مدد کرے۔