باب

1 اختتام ِ زمانہ اِلہیٰ ایام میں میکائیل مْقرب فرشتہ جوتیری قوم کے فرزندوں کی حمایت کے لئے کھڑا ہے۔ وہ وقت ایسی تکلیف کا ہوگا کہ اِ بتدائے اقوام سے لے کر اْس وقت تک کبھی نہ ہْوا گا۔ پر اْ نہی ایام میں تیری اْمت رِہائی پا ئے گی بلکہ ہر ایک جس کا نام کِتاب میں لِکھا ہو۔ 2 اَورجو خاک میں سو رہے ہَیں اْن میں سےبْہت سے جاگ ْاٹھیں گے بعض حیاتِ اَبدی کے لئے اَور بعض رْسوائی اور اَبدی ذلِت کے لئے۔ 3 دانِشور نو رِ فلک کی مانند چمکیں گے۔ اَور جِن کی کوشِش سے بْہتیرے صادِق ہوں گئے۔ وہ ستاروں کی مانند اَبد ْالا آباد تک روشن رہیں گے۔ 4 کتاب کا اختتام اَور تْو اَ ے دانی اؔیل اِن باتوں کو بند کر رکھ اَور کِتاب پر اِختتام کے وقت تک مْہر لگا۔بْہتیرے اِس کی تفتیش و تحقیق کریں گے اَور علم کی ترقی ہوگی۔ 5 اَور مَیں دانی اؔیل نےنظر کی۔ تو کیا دیکھتا ہوں کہ دو اَور کھڑے ہَیں ایک دریا کے اِس کِنارے پر اَور دْوسرا دریا کے اْس کِنارے پر۔ 6 اَور ایک نے اْس آدمی سے جوکِتانی لِباس پہنے دریا کے پانی پر کھڑا تھا کہا کہ اِن عجائب کا اِختتام کب تک ہوگا؟ 7 تب اْس آدمی نے جو کْتان سے مْلبس ہو کر دریا کے پانی پر کھڑا تھا اپنے دہنے اَور بائیں دونوں ہاتھوں کو آسمان کی طرف اْٹھایا اَور میں نے اْسے حّی القیوم ( ہمیشہ رہنے والی) کی قسم کھاتے سْنا کہ یہ ایک زمانے اَور دو زمانوں اور نِصف زمانے تک ہو گا۔جب کہ وہ مْقدس اْمت کے اِقتدار کا اِنتشار پْورا ہوگا تو یہ سب کْچھ پْورا ہو جائے گا۔ 8 اَور مَیں نے سُنا پر سمجھ نہ سکا ۔ تب میں نے کہا ۔ اَے میرے آقا! اُن باتوں کا اَنجام کیا ہوگا ؟ 9 اٌس نے کہا ۔اَے دانی اؔیل!تْو اپنی راہ لے۔ کیونکہ یہ باتیں اِختتام کے وقت تک بند اور مہر بند رہیں گی۔ 10 بْہت سے لوگ پاک اَور صاف اَور برّاق کئے جائیں گے۔ اَور شریر شرارت ہی کرتے رہیں گے شریروں میں سے کسی کو سمجھ نہ آئے گی۔ پر دانِشور لوگ سمجھیں گے ۔ 11 اور جس وقت سے دائمی قْربانی ختم کی جائے گی اَور اْجاڑنے والی مکرہ چیز کو نصب کِیا جائے گا۔ ایک ہزار دوسو نوّے دِن ہوں گے۔ 12 مْبارک ہَے وہ جو ثابت قدم رہےگا اَور ایک ہزار تین سو پینتِیس دِن تک پْہنچے گا۔ 13 پر تْو اپنی راہ لے جب تک کہ وقت پْورا نہ ہو کیونکہ تْو آرام کرے گا اَور اِختتام ِ ایّام پر اپنی میرا ث کے لئے اْٹھ کھڑا ہوگا۔