باب

1 اَرام سے جنگ اَوریہوسفؔط کی دولت اَور عَزّت بڑی ہُوئی۔ اَور اُس نے اَخی ابؔ سے رِشتہ کِیا۔ 2 اَور چند سالوں کے بعد وہ اَخی ابؔ کے پاس سامریہ میں گیا۔ تو اَخی ابؔ نے اُس کے لئے اَور اُن لوگوں کےلئے جو اُس کے ساتھ تھے بکثرت بھیڑیں اَور بَیل ذَبح کِئے اَور اُسے رامات جِلعاؔد پر چڑھائی کرنے کے لئے اُکسایا۔ 3 اَور شاہِ اسرؔائیل اَخی اب نے شاہِ یہُودؔاہ یہوسفؔط سے کہا۔ کیا تُو میرے ساتھ رامات جِلعؔاد کو چلے گا؟ تو اُس نے جَواب دِیا۔ کہ مَیں تیرا ہی ہُوں اَور میرے لوگ تیرے ہی لوگ ہیں۔ اَور ہم لڑائی میں تیرے ساتھ ہوں گے۔ 4 اَور یہوسفط نے شاہِ اِسرؔائیل سے کہا کہ ۔آج خُداوند کا کلام دِریافت کر۔ 5 تب اِسرؔائیل کے بادشاہ نے چار سَو نبیوں کو جمع کِیا اَور اُن سے کہا ۔ کیا ہم راماؔت جلعاؔد کو لڑائی کرنے کے لئے جائیں یا ہم باز رہیں؟اُنہوں نے کہا جا۔ کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے ہاتھ میں کردے گا۔ 6 تب یہوسفط نے کہا۔ کیا یہاں پر کوئی خُداوند کا نبی نہیں؟ کہ اُس سے ہم پوُچھیں۔ 7 شاہِ اِسرؔائیل نے یہوسفط سے کہا۔ کہ ایک آدمی ہَے جس کی معرفت ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مَیں اُس سے نفرت کرتا ہُوں۔ کیونکہ وہ میرے لئے نیکی کی نہیں بلکہ ہمیشہ بَدی کی پیشن گوئی کرتا ہَے۔ اَور وہ مِیکؔا یاہ بِن اِملؔہ ہَے۔ یہوسفؔط نے کہا۔ کہ بادشاہ ایسا نہ کہے۔ 8 تب اِسرؔائیل کے بادشاہ نے ایک خواجہ سرائے کو بُلایا۔ اَور کہا۔ کہ مِیکاؔ یاہ بِن اِملؔہ کو میرے پاس لا۔ 9 اَور اِسرؔائیل کا بادشاہ اَور یہُودؔاہ کا بادشاہ یہوسفط اپنا شاہی لباس پہنے ہُوئے سامریہ کے پھاٹک کے مدَخِل کے نزدیک ایک کَھلیان میں اپنے اپنے تخت پر بیٹھے ہُوئے تھے اَور تمام اِنبیاء اُن کے سامنے پیشن گوئی کرتے تھے۔ 10 اَور صِدقیاہ بِن کَنعؔنہ نے اپنے لئے لوہے کے سِینگ بنائے۔ اَور بولا۔ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ کہ اِن سے تُو اَرامؔیوں کو دھکیلے گا۔ جب تک کہ وہ فنا نہ ہوجائیں۔ 11 اَور سارے اِنبیاء اِسی طرح پیشن گوئی کر کے کہتے تھے۔ کہ راماؔت جِلعاؔد کو جا اَور تُو کامیاب ہو گا۔ کیونکہ خُداوند نے اُسے بادشاہ کے ہاتھ میں کر دِیا ہَے۔ 12 اَور اُس قاصِد نے جو مِیکاؔیاہ کو بُلانے گیا تھا اُس سے مُخاطِب ہو کر کہا۔ کہ تمام اِنبیاء ایک مُنہ سے بادشاہ کے لئے نیکی کی بات کرتے ہیں سو تیرا کلام بھی اُن کے کلام کی مانند ہو۔ اَور تُو نیکی کی بات کرنا۔ 13 مِیکاؔیاہ نے کہا۔ زِندہ خُداوند کی قَسم۔جو کُچھ میرا خُدا کہے گا مَیں وہی کہوں گا۔ 14 جب وہ بادشاہ کے پاس آیا۔ بادشاہ نے اُس سے کہا۔ اَے مِیکاؔیاہ! کیا ہم لڑائی کرنے کے لئے راماؔت جلعاؔد کو جائیں یا مَیں باز رہوں؟ اُس نے کہا تُم جاؤ اَور کامیاب ہو گے۔ کیونکہ وہ تُمہارے ہاتھوں میں دے دیئے جائیں گے۔ 15 تب بادشاہ نے اُس سے کہا۔ کہ کِتنی بار میں تُجھے قَسم دُوں۔ کہ تُو مُجھ سے کُچھ نہ کہنے۔ مگر خُدا کے نام سے وہی جو سچ ہَے۔ 16 اُس نے کہا۔ مَیں نے تمام اِسرؔائیل کو پہاڑ پر اُن بھیڑوں کی طرح پراگندہ دیکھا۔ جِن کا کوئی چوپان نہ ہو۔ تو خُداوند نے کہا۔ کہ اُن کاکوئی مالِک نہیں۔ سو اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر کو سلامتی سے واپس جائے۔ 17 تب اِسرؔائیل کے بادشاہ نے یہوسفؔط سے کہا۔ کیا مَیں نے تُجھ سے نہ کہا تھا ؟ کہ یہ میرے لئے نیکی کی نہیں بلکہ بَدی کی پیشن گوئی کرے گا۔ 18 تب اُس نے کہا۔ تُم خُداوند کا کلام سُنو۔ مَیں نے خُداوند کو اپنے تخت پر بیٹھےہُوئے دیکھا۔ اَور آسمان کا تمام لشکر اُس کے دائیں اَور بائیں کھڑا تھا۔ 19 تو خُداوند نے کہا۔ کہ اِسرؔائیل کے بادشاہ اَخی ابؔ کو کون بہکائے گا؟ تاکہ وہ چڑھائی کرے۔ اَور راماؔت جلعاؔد میں قتل کِیا جائے۔ تو کِسی نے کُچھ اَور کِسی نے کُچھ کہا۔ 20 پھِر ایک رُوح نِکلی اَور خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی۔ اَور کہا۔ مَیں اُسے بہکاؤں گی۔ خُداوند نے اُس سے کہا۔ کِس طرح؟ 21 اُس نے کہا مَیں جاؤں گی اَور اُس کے تمام نبیوں کے مُنہ میں جھُوٹ بولنے والی رُوح بنُوں گی۔ تو اُس نے کہا تُو اُسے بہکا لے گی۔ اَور غالِب آئے گی پس تُو جا اَور ایسا ہی کر۔ 22 اَور اَب تیرے اِن تمام نبیوں کے مُنہ میں خُداوند نے جھُوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہَے اَور خُداوند نے تیرے خلاف بُری خبر دی ہَے۔ 23 تب صِدقیاہ بِن کَنعَؔنہ آگے آیا اَور مِیکاؔیاہ کی گال پر تھپڑ مار کر کہا۔ کہ کِس راہ سے خُداوند کی رُوح میرے پاس سے گُزری کہ تیرے ساتھ کلام کرے۔ 24 مِیکاؔیاہ نے کہا۔ تُو آج کے دِن دیکھے گا۔ جب تُودَربدَر چُھپنے کے لئے بھاگے گا۔ 25 تب اِسرؔائیل کے بادشاہ نے کہا۔ کہ مِیکاؔیاہ کو پکڑ لو اَور شہر کے رئیس امؔون اَور شہزادے یوآس کے سُپرد کر دو۔ 26 اَور کہو کہ بادشاہ نے یُوں حُکم دِیا۔ کہ اُسے قید خانہ میں رکھّو۔ اَور تنگی کی روٹی اَور تنگی کا پانی اُسے دو جب تک کہ مَیں سلامتی سے واپس نہ آجاؤں۔ 27 تو مِیکاؔیاہ نے کہا۔ اگر تُو سلامتی سے واپس آئے ۔تو خُداوند نے میرے مُنہ سے کُچھ کہا ہی نہیں۔ 28 پھِر اِسرؔائیل کے بادشاہ اَور یہُودؔاہ کے بادشاہ یہوسفط نے رامات جِلعاؔد پر چڑھائی کی۔ 29 تو اِسرؔائیل کے بادشاہ نے یہوسفط سے کہا۔ مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں چلتا ہُوں لیکن تُو اپنا ہی لباس پہنے رہ۔ تب اِسرؔائیل کے بادشاہ نے بھیس بدلا اَور لڑائی میں گیا۔ 30 اَور اَراؔم کے بادشاہ نے رتھوں کے سرداروں سے کہا تھا۔ کہ تُم کِسی سے کیا چھوٹے کیا بڑے لڑائی مت کرو۔ سِوائے شاہِ اِسرؔائیل کے۔ 31 جب رتھوں کے سرداروں نے یہوسفؔط کو دیکھا۔ تو کہا۔ یہی اِسرؔائیل کا بادشاہ ہَے اَور اُس سے لڑائی کرنے کے لئے اُنہوں نے اُسے گھیر لِیا۔ مگر یہوسفؔط چِلّایا۔ اَور خُداوند نے اُس کی سُنی۔ اَور اُنہیں اُس سے پھِرا دِیا۔ 32 کیونکہ جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا۔ کہ وہ اِسرؔائیل کا بادشاہ نہیں۔ تو اُس کے پاس سے لَوٹ گیا۔ 33 اَور ایک آدمی نے بے قَصد کئے اپنی کمان سے تِیر چلایا۔ تو وہ شاہِ اِسرؔائیل کے جوشؔن کے بندوں کے درمیان جا لگا۔ اُس نے اپنے چوان سے کہا کہ باگ موڑ اَور مُجھے لشکر سے باہر لے چل۔کیونکہ مَیں زخمی ہو گیا ہُوں۔ 34 اَور اُس روز شِدّت سے لڑائی ہُوئی اَور شاہِ اِسرؔائیل نے اَراؔم کے مُقابِل شام تک اپنی رتھ میں اپنے آپ کو سنبھالے رکھّا ۔ اَور سُورج کے ڈُوبنے کے قریب مَر گیا۔