باب

1 اِ سرائیل سے جنگ آسؔا کی سَلطنَت کے چھتیسویں برس میں شاہِ اِسرؔائیل بَعؔشا نے یہُودؔاہ پر چڑھائی کی اَور راؔمہ کو تعمیر کیا۔ تاکہ کوئی آدمی شاہِ یہُودؔاہ آسؔا کے پاس آجا نہ سکے۔ 2 تب آسؔا نے خُداوند کے گھر کے خزانوں اَور بادشاہ کے گھر سے چاندی اَور سونا نِکالا۔اَور اَراؔم کے بادشاہ بِن ہدؔد کے پاس جو دَمِشؔق میں رہتا تھا بھیجا اَورکہا۔ 3 کہ میرے اَور تیرے درمیان اَور میرے باپ اَور تیرے باپ کے درمیان عہد ہَے۔ اَور دیکھ مَیں تُجھے چاندی اَور سونا بھیجتا ہُوں۔ پس تُو آ۔ اَور اپنے عہد کوتوڑ دے جو شاہِ اِسرؔائیل بَعؔشا کے ساتھ ہَے۔ تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔ 4 اَور بِن ہدؔد نے آسؔا بادشاہ کی بات مانی۔ اَور لشکروں کے سرداروں کو اِسرؔائیل کے شہروں کی طرف بھیجا۔ اَور اُنہوں نے عِیوّؔن اَور داؔن اور ابیل ماؔئم اَور نفتاؔلی کے ذخِیرہ کے تمام شہروں کو مارا۔ 5 جب بَعؔشا نے سُنا۔ تو راؔمہ کی تعمیر سے رُکا اَور کام بند کِیا۔ 6 تب آؔسا بادشاہ نے تمام یہُودؔاہ کو لِیا۔ تو وہ رامؔہ کے پتّھروں اَور لکڑیوں کو جِن سے بَعؔشا تعمیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے۔ اَور اُس نے اُن سے جؔبعہ اَور مِصؔفَاہ کو بنایا۔ 7 اُس وقت حؔنانی غیب بیِن آؔسا بادشاہ کے پاس آیا اَور کہا۔ چُونکہ تُو نے شاہِ اَراؔم پر بھروسا کِیا۔ اَور خُداوند اپنے خُدا پر توکُّل نہ رکھّا۔اَس لئے شاہِ اَراؔم کا لشکر تیرے ہاتھ سے بچ گیا۔ 8 کیا کُوشیوؔں اَور لُوبیؔوں کا بہُت بڑا لشکر بکثرت رتھوں اَور سَواروں کے ساتھ نہ تھا؟ پر جب تُو نے خُداوند پر توکُّل کِیا۔ اُس نے اُنہیں تیرے ہاتھ میں کردِیا۔ 9 کیونکہ خُداوند کی آنکھیں تمام زمین پر پھِرتی رہتی ہیں۔ تاکہ اُنہیں طاقت بخشے جو اُس کے حضُور کامِل دِل ہیں۔ سو اِس میں تُو نے بے وقُوفی کی۔ کیونکہ اَب سے تیرے خلاف لڑائیاں ہوں گی۔ 10 تب آسؔا اُس غیب بِین سے ناراض ہُؤا۔ اَور اُسے قید میں ڈالا۔ کیونکہ اِس بات کے سبب وہ اُس پر غضبناک ہُؤا۔ اَور اُس وقت آسؔا نے لوگوں میں سے کئی ایک پر ظُلم کِیا۔ 11 اَور آسؔا کا پہلا اَور پچھلا احوال اِسرؔائیل اَور یہُودؔاہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں لِکھا ہُؤا ہَے۔ 12 اَورآسؔا کی سَلطنَت کے اُنتالیسویں برس میں اُس کےپاؤں میں بیماری ہُوئی۔ اَور اُس بیماری نے بُہت زور کِیا۔ مگر اُس نے اپنی بیماری میں خُداوند کی نہیں پر طبیبوں کی تلاش کی۔ 13 اَور آسؔا اپنے باپ داد ا کے ساتھ سو گیا اَور اپنی سَلطنَت کے اِکتالیسویں برس میں مَر گیا۔ 14 اَور اپنے اُس مقبرہ میں دفن کِیا گیا جو اُس نے اپنے لئے داؔؤد کے شہرمیں بنایا تھا۔ اَوراُنہوں نے اُسے اُس کے پلنگ پر رکھّا جو عطا روں کی کاری گری کی خُوشبُوئیوں اَور طرح طرح کے عِطریات سے بھرا تھا۔ اَور اُنہوں نے اُس کے لئے بُہت بڑی آگ جَلائی۔