باب

1 ۔ اور زمین پر بڑا سخت کال تھا ۔ 2 ۔ اور جب وہ غلہ جو وہ مصر سے لائے تھے کھا چُکے ۔تو اُن کے باپ نے اُن سے کہا ۔کہ پھر جاؤ اور ہمارے لئے تھوڑا غلہ خرید کے لاؤ۔ 3 ۔تب یہوداہ نے اُسے کہا۔ کہ اُس مرد نے تاکید سے ہمیں کہا تھا ۔کہ تم بغیر اُس کے کہ تمہارا بھائی تمہارے ساتھ ہو۔ میرا مُنہ نہ دیکھو گے ۔ 4 ۔اِس لئے اگر تُو ہمارا بھائی ہمارے ساتھ بھیجتا ہے ۔تو ہم جائیں گے اور تیرے لئے غلہ خرید کر لائیں گے۔ 5 ۔اور اگر تُو نہ بھیجے تو ہم نہیں جائیں گے ۔کیونکہ اُس مرد نے ہم سے کہا ۔کہ جب تک تمہار ا بھائی تمہارے ساتھ نہ ہو ۔ تم میرا مُنہ نہ دیکھو گے۔ 6 ۔تب اِسرائیل نے کہا ۔کہ تم نے مجھ سے بدی کیوں کی کہ اُس مرد سے کہا ۔کہ ہمارا ایک اور بھائی ہے۔ 7 ۔وہ بولے کہ اُس مرد نے ہمارا اور ہمارے گھرانے کا حال پُوچھا ۔ کہ کیا تمہارا باپ اب تک زندہ ہے ؟ کیا تمہار ا کوئی اور بھائی ہے ؟ تو ہم نے اُس کی بات کے موُافق اُسے بتایا ۔ہم کیا جانتے تھے کہ وہ ہمیں کہے گا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ؟ 8 ۔تب یہوداہ نے اپنے باپ اِسرائیل سے کہا۔ کہ لڑکے کو میرے ساتھ بھیج کہ ہم اُٹھیں اور جائیں تاکہ ہم اور تُو اور ہمارے سب بچے زندہ رہیں اور مر نہ جائیں۔ 9 ۔اور میَں اُس کا ضامن ہُوں۔تُو میرے ہاتھ سے اُسے طلب کرنا ۔اگر میَں اُسے تیرے پاس نہ لاؤں اور تیرے سامنے نہ بٹھاؤں ، تو میَں ہمیشہ تک تیرا گنہگار ہُوں گا ۔ 10 ۔کیونکہ اگر ہم دیر نہ کرتے تو اب تک دوبارہ واپس آگئے ہوتے۔ 11 ۔تب اُن کے باپ اسرائیل نے اُن سے کہا۔ اگر یہ ایسا ہی ہے تو یُوں کرو ۔کہ اِس ملک کے عمدہ میوؤں میں سے اپنے بوروں میں رکھ لو اور اُس مرد کے لئے ہدیہ لے جاؤ ۔ کچھ روغن ِبلسان ،کچھ شہد ، کچھ نکعت اور دُھونا اور پستہ اور بادام ۔ 12 ۔اور دُگنی نقدی اپنے ساتھ لو ۔اور وہ نقدی جو تمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھی ہوئی آئی،اپنے ساتھ لے جاؤ شایدکہ یہ غلطی سے ہُؤا ہو۔ 13 ۔اپنے بھائی کو بھی لو، اُٹھو اور اُس مرد کے پاس جاؤ۔ 14 ۔اور خُدائے قادر اُس مرد کو تم پر مہربان کرے تاکہ وہ تمہارے دُوسرے بھائی اور بنیمین کو چھوڑ دے ۔اگر میَں بیٹوں سے محروم رہُوں تو رہُوں۔ 15 ۔تب اُنہوں نے وہ ہدیہ لیا ۔اور دُگنی نقدی اپنے ساتھ لی اور بنیمین کو بھی ساتھ لیِا اور اُٹھے اور مصر کو اُترے اور یُوسف کے آگے جاکر کھڑے ہُوئے ۔ 16 ۔ جب یُوسف نے بنیمین کو اُن کے ساتھ دیکھا ۔تو اُس نے اپنے گھر کے داروغہ سے کہا۔ کہ اِن مردوں کو گھر میں لے جااور اور کچھ ذبح کر کے کھانا تیار کر کیونکہ یہ مرد دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائیں گے ۔ 17 ۔اُس نے جیسا یُوسف نے فرمایا تھا کیِا اور اُنہیں یُوسف کے گھر میں لایا ۔ 18 ۔تب وہ ٖڈرے کہ یُوسف کے گھر میں لائے گئے ۔اور اُنہوں نے کہا کہ نقدی کے سبب سے جو ہمارے بوروں میں گئی ہم یہاں لائے گئے ہیں۔تاکہ وہ ہمارے لئے ایک بہانہ ڈھونڈے اور ہم پر سختی کرے اور ہمیں پکڑے اور غلام بنائے اور ہمارے گدھوں کو چھین لے۔ 19 ۔ تب وہ گھر کے داروغہ کے پاس آئے اور گھر کے دروازہ پر اُس سے کہنے لگے ۔ 20 ۔جناب براہ کرم ہماری بات سُنیں ۔پہلی مرتبہ جب ہم غلہ خریدنے آئے تھے ۔ 21 ۔تو یُوں ہُؤا ۔ کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کےاپنے بوروں کو کھولا تو دیکھا کہ ہر ایک کی نقدی اُس کے بورے کے مُنہ میں ہے ،ہماری نقدی پُوری تھی لہٰذا ہم اُسے واپس لائے ۔ 22 ۔نیز ہم اور نقدی بھی غلہ خریدنے کو لائے ہیں۔ اور ہم نہیں جانتے کہ ہماری نقدی کس نے ہمارے بورو ں میں رکھ دی۔ 23 ۔اُس نے کہا تمہاری سلامتی ہو۔ نہ ڈرو۔تمہارے خُداا ور تمہارے باپ کے خُدا نے تمہارے بوروں میں تمہیں خزانہ دِیا ۔ تمہاری نقدی مجھے مل چُکی ۔ پھر وہ شمعون کو اُ ن کے پاس لایا ۔ 24 ۔اور اُس نے اُن مردوں کو یُوسف کے گھر میں لا کر پانی دِیا اور اُنہوں نے پاؤں دھوئے اور اُس نے اُن کے گدھوں کو چارا ڈالا ۔ 25 ۔پھر اُنہوں نے یُوسف کے لئے، جسے دوپہر کو آنا تھا ہدیہ تیار کیِا ۔کیونکہ اُنہوں نے سُنا کہ وہ وہیں کھانا کھائے گا۔ 26 ۔ اور جب یوسف گھر میں آیا ۔تو وہ ہدیہ جو اُن کے پاس تھا ۔وہ اندر آئے اور زمین تک اُس کے آگے جھکے ۔ 27 ۔اُس نے اُن کی خیروعافیت پُوچھی اور کہا کہ کیا تمہارا بُوڑھا باپ جس کا ذکر تم نے کیا تھا ، اچھی طرح سے ہے ؟ کیا وہ اب تک زندہ ہے؟ 28 ۔اُنہوں نے جواب میں کہا ۔کہ تیرا خادم ہمارا باپ خیریت سے ہے اور ہنوز زندہ ہے ۔پھر وہ جھک کر اُس کا آداب بجا لائے ۔ 29 ۔اور اُس نے اپنی آنکھ اُٹھائی اور اپنے بھائی بنیمین اپنی ماں کے بیٹے کو دیکھا اور کہا کہ تمہارا سب سے چھوٹا بھائی جس کا ذکر تم نے مجھ سے کیا ،یہی ہے؟ اور کہا اے میرے فرزند! خُدا تجھ پر مہربانی کرے۔ 30 ۔تب یُوسف نے جلدی کی کیونکہ اُس کا دِل اپنے بھائی کے لئے بھر آیا اور اُس نے چاہا کہ روئے اور وہ کمرے میں گیا اور رویا۔ 31 ۔تب اُس نے مُنہ دھویا اور باہر نکلا اور اپنے آپ کو ضبط کیا اور کہا کہ کھانا لاؤ۔ 32 ۔اور وہ اُس کے لئے اور اُن کے لئے اور مصریوں کے لئے جو اُس کے مہمان تھے ۔الگ الگ کھانا لائے ۔کیونکہ مصر کے لوگ عبرانیوں کے ساتھ کھا نا نہیں کھاتے ۔ مصر ی اُسے مکروہ جانتے ہیں ۔ 33 ۔اور وہ اُس کے سامنے اپنے اپنے رُتبہ کے موافق بٹھائے گئے تب وہ تعجب سے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے ۔ 34 ۔اور وہ اپنے سامنے سے کھانا اٹھا کر حصے کرکرکے ان کو دینے لگا ۔لیکن بنیمین کا حصہ پانچ گنُا تھا۔ اور اُنہوں نے اُس کے ساتھ پیِا اور خوش ہُوئے۔