باب

1 ۔جب یعقوب کو معلوم ہُؤ ا کے مصر میں غلہ موجو د ہے۔تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا ۔کہ تم کیوں ایک دُوسرے کو دیکھتے ہو ۔ 2 ۔اور کہا میَں نے سُنا ہے ۔کہ مصر میں غلہ موجو د ہے ۔اِس لئے تم وہاں جاؤ۔ اور وہاں سے ہمارے لئے مول لو۔ تاکہ ہم زندہ رہیں اور مر نہ جائیں۔ 3 ۔چُنانچہ یُوسف کے دس بھائی غلہ خریدنے مصر میں آئے ۔ 4 ۔مگر یعقوب نے یوسف کے بھائی بنیمین کو اُس کے بھائیوں کے ساتھ نہ بھیجا ۔ کیونکہ اُس نے کہا کہیں ایسا نہ ہو ۔کہ اُس پر کوئی آفت پڑے ۔ 5 ۔پس اِسرائیل کے بیٹے دیگر خریداروں کے ساتھ آئے ۔اِس لئے کہ کِنعان کے ملک میں کال تھا۔ 6 ۔اور یوسف ملک کا حاکم تھا اور وہ ملک کے سارے لوگوں کے ہاتھ غلہ بیچتا تھا۔چُنانچہ یوسف کے بھائی آئے ۔اور زمین تک اُس کے آگے سر جھکائے ۔ 7 ۔جب یوسف نے اپنے بھائیوں کو دیکھا تو اُنہیں پہچان لیا ۔مگر اپنے آپ کو ناواقف بنایا اور اُن سے سختی سے کلام کیا ۔ اور اُن سے کہا ۔تم کہاں سے آئے ہو؟ و ہ بولے ۔کِنعان کے ملک سے خوراک خریدنے ۔ 8 ۔اور یوسف نے تو اپنے بھائیوں کو پہچانا ۔مگر اُنہوں نے اُسے نہ پہچانا ۔ 9 ۔اور یوسف کو وہ خواب جو اُس نے اُن کی بابت دیکھے تھے یاد آئے ۔اور اُس نے اُنہیں کہا ۔کہ تم جاسوس ہو کر آئے ہو ، تاکہ اِس ملک کی بُری حالت دریافت کرو ۔ 10 ۔اُنہوں نے اُسے کہا نہیں ۔اے آقا!تیرے غلام خوارک خریدنے آئے ہیں۔ 11 ۔ہم سب ایک ہی آدمی کے بیٹے ہیں۔ ہم سچے ہیں اور تیرے خادم جاسُوس ہرگز نہیں ۔ 12 ۔وہ بولا۔ نہیں بلکہ تم ملک کی بُری حالت دیکھنے آئے ہو۔ 13 ۔تب اُنہوں نے کہا ۔کہ تیرے خادم بارہ بھائی کِنعان میں ایک ہی آدمی کے بیٹے ہیں۔ اور دیکھ سب سے چھوٹا آج کے دِن ہمارے باپ کے پاس ہے ۔اور ایک گم ہوگیا۔ 14 ۔تب یوسف نے اُنہیں کہا ۔وہی بات جو میَں نے تمہیں کہی کہ تم جاسُوس ہو۔ 15 ۔اُسی سے تم امتحان کئے جاؤ گے۔فرعون کی زندگی کی قسم کے تم یہاں سے بغیر اُس کے کہ تمہارا سب سے چھوٹا بھائی یہاں آئے ،جانے نہ پاؤ گے۔ 16 ۔ایک کو اپنے میں سے بھیجو ۔ کہ تمہارے بھائی کو لائے اور تم قید رہو۔ تاکہ تمہاری باتیں آزمائی جائیں کہ تم سچے ہو یا نہیں ۔اور نہیں تو۔ فرعون کی جان کی قسم تم یقیناًٍٍ جاسُوس ہو ۔ 17 ۔ چُنانچہ اُس نے اُنہیں تین دِن تک قید رکھا۔ 18 ۔ اورتیسرے دِن یُوسف نے اُنہیں کہا۔ میَں خُدا سے ڈرتا ہوں ۔تم یُوں کرو، تاکہ زندہ رہو۔ 19 ۔ اگرتم دیانتدار ہو تو ایک کو اپنے میں سے قید خانہ میں بند رہنے دو۔ اور تم جاؤ۔ اور اپنے گھروں کے کام کے لئے غلہ لے جاؤ۔ 20 ۔اور اپنے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ۔تاکہ تمہاری بابت ثابت ہو جائے اور تم نہ مرو۔ تب اُنہوں نے یُوں ہی کیا۔ 21 ۔اور اُنہوں نے ایک دُوسرے سے کہا ۔ کہ سچ مچ ہم اپنے بھائی کی بابت مجرم ہیں۔کہ جب اُس نے ہماری منت کی۔ہم نے اُس کی جان کو تنگی میں دیکھا اور اُس کی نہ سُنی ۔اِس لئے یہ مصیبت ہم پر آئی۔ 22 ۔تب روبن نے جواب میں اُنہیں کہا ۔کیا میَں تمہیں نہ کہتا تھا کہ اُس لڑکے پر ظلم نہ کرو اور تم نے نہ سُنا؟ اِس لئے ہم سے اُس کے خون کی بازپُرس ہُوئی ۔ 23 ۔اور وہ نہ جانتے تھے یوُسف اُن کی باتیں سمجھتا ہے۔کیونکہ اُس کے اور اُن کے درمیان ترجمان تھا ۔ 24 ۔تب وہ اُن سے کنارے گیا ۔اور رویا ۔اور پھر اُن کے پاس آیا اور اُن سے باتیں کیں اور اُن سے شمعو ن کو لے کر اُن کے رُوبرُو باندھا۔ 25 ۔ تب یُوسف نے حکم کیا ۔ کہ اُن کے بورے غلہ سے بھریں۔ اور ہر ایک کی نقدی اُس کے بورے میں رکھ کر پھیر دیں اور اُنہیں سفر کی رسد بھی دیں۔ اور اُن سے یُوں ہی کیا گیا۔ 26 ۔ اور اُنہوں نے اپنے گدھوں پر غلہ لادا اور وہاں سے روانہ ہوئے ۔ 27 ۔اور منزل پر جا کر اُن میں سے ایک نے اپنا بورا کھولا ۔تاکہ اپنے گدھے کو چارا دے تو اُس نے بورے کے مُنہ میں اپنی نقدی دیکھی۔ 28 ۔تب اُس نے اپنے بھائیوں سے کہا ۔کہ میری نقد ی واپس دی گئی اور وہ میرے بورے میں ہے۔ تب اُن کے دِل ٹھکانے نہ رہے اور وہ کانپتے ہُوئے ایک دُوسرے سے کہنے لگے ۔ کہ خُدا نے ہم سے یہ کیا کیِا؟ 29 ۔اور وہ ملک کِنعان میں اپنے باپ یعقوب کے پاس پہنچے اور اپنا سب حال جو اُن پر گزُرا تھا اُس سے کہا ۔اور بولے۔ 30 ۔ کہ وہ شخص جو اُس ملک کا مالک ہے ۔ہمارے ساتھ سختی سے بولا ۔اور ہم پر ملک کی جاسُوسی کا الزام لگایا۔ 31 ۔ہم نے اُسے کہا ۔ کہ ہم سچے ہیں۔ ہم جاسُوس نہیں۔ 32 ۔ہم بارہ ایک باپ کے بیٹے ہیں ہم میں سے ایک گم ہو گیا ۔اور چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس ملک کِنعان میں ہے۔ 33 ۔ تب اُس مرد نے جو ملک کا مالک ہے ۔ ہم سے کہا ۔ میَں اِس سے جانوں گا کہ تم سچے ہو ۔کہ اپنے میں سے ایک بھائی کو میرے پاس چھوڑ و اور اپنے گھروں کے کال کے لئے غلہ لو اور جاؤ۔ 34 ۔اور چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ۔ تب میَں جانوں گا ۔کہ تم جاسُوس نہیں ۔بلکہ دیانتدار ہو پھر میَں تمہارے بھائی کو تمہارے حوالے کرُوں گا اورتم ملک میں ہر جگہ جا سکو گے۔ 35 ۔جب اُنہوں نے اپنے بورے خالی کئے تو دیکھا کہ ہر ایک کی نقدی بندھی ہوئی اُس کے بورے میں ہے اور وہ اور اُن کا باپ نقدی کی تھیلیاں دیکھ کر ڈر گئے ۔ 36 ۔اور اُن کے باپ یعقوب نے اُن سے کہا ۔ تم نے مجھے بے اولاد کیا ہے۔ یُوسف گم ہے ۔ شمعون بھی نہیں بنیمین کو بھی لے جاؤ گے یہ سب مصیبتیں مجھ پر آپڑیں۔ 37 ۔تب روبن نے اپنے باپ سے کہا ۔اگر میَں اُسے تیرے پاس نہ لاؤں تو تُو میرے دونوں بیٹوں کو قتل کرنا ۔اُسے میرے ہاتھ میں سونپ اور میَں پھر اُسے تیرے پاس پہنچاؤں گا۔ 38 ۔اُس نے کہا۔ میرا بیٹا تمہارے ساتھ نہ جائے گا کیونکہ اُس کا بھائی مر گیا اور وہ اکیلا رہ گیا اگر اُس پر جس راہ میں کہ تم جاتے ہوکچھ آفت پڑے ۔تو تم میرے بُڑھاپے کو غم کے ساتھ قبر میں اُتارو گے۔