باب

1 ۔اور دینہ لیِاہ کی بیٹی جو اُس سے یعقوب کے لئے پیدا ہُوئی تھی ۔اُ س ملک کی لڑکیوں کودیکھنے باہر گئی ۔ 2 ۔تب اُس ملک کے رئیس حمور حوی کے بیٹے سکم نے اُسے دیکھا ۔اور اُسے لے جا کر اُس سے ہم بستر ہُؤا ۔ اور اُسے جبراً ذلیل کر دِیا ۔ 3 ۔اور اُس کا جی یعقوب کی بیٹی دِینہ سے لگا ۔اور اُ س نے اُس لڑکی کو پیار کیِا ۔اور اُسے دِلاسہ دِیا ۔ 4 ۔اور سکم نے اپنے باپ حمور سے کہا ۔کہ اِس لڑکی کو میری بیوی ہونے کے واسطے لے۔ 5 ۔اور یعقوب نے سُنا کہ اُس نے دِینہ میری بیٹی کو بے حرمت کیا ہے پر اُس کے بیٹے اُس کے مویشی کے ساتھ میدان میں تھے ۔ لہٰذا یعقوب اُن کے آنے تک چُپ رہا۔ 6 تب سکم کا باپ حمور یعقوب کے پاس گیا ۔کہ اُس سے بات چیت کرے۔ 7 ۔اور یعقوب کے بیٹے بھی میدان سے آئے ہُوئے تھے ۔تو جو کچھ ہُؤا سُن کر نہایت ہی غمگين ہُوئے اور اُن کا غُصہ بھڑکا ۔کیونکہ اُس نے اِسرائیل کے خلاف بدی کی ۔اور یعقوب کی بیٹی کو بے حرمت کرنے سے ایسا کام کیِا ۔جو ہرگز مناسب نہ تھا ۔ 8 ۔تب حمور نے اُن کے ساتھ يوں گفتگو کی ۔ کہ میرے بیٹے سکم کا دِل تمہاری بیٹی سے لگ گیا ہے ۔تم اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔ 9 ۔اور ہمارے ساتھ رشتہ داری کرو ۔کہ اپنی بیٹیاں ہمیں دو۔ اور ہماری بیٹیاں تم لو۔ 10 ۔اور ہمارے ساتھ رہو ۔یہ زمین تمہارے آگے ہے ۔اُس میں رہو۔ اور سوداگری کرو۔ اور اُس میں ملکیت بناؤ۔ 11 ۔ اور سکم نے لڑکی کے باپ اور بھائیوں سے کہا ۔کہ مجھے اپنی نظر میں مقبُول ہونے دو۔ اور جو کچھ تم مقُرر کرو گے میَں دُوں گا۔ 12 ۔جتنا مہر اور جو تحائف مجھ سے چاہو ،میَں تمہارے کہنے کے موافق دُوں گا ۔ لیکن لڑکی مجھ سے بیاہ دو۔ 13 ۔تب یعقوب کے بیٹوں نے سکم اور اُس کے باپ حمور کو اُس سبب سے کہ اُس نے اُن کی بہن دِینہ کو بے حرمت کیِا تھا ۔مکر سے جواب دِیا اور اُن سے دھوکا کیِا ۔ 14 ۔اور اُن سے کہا کہ ہم یہ نہیں کر سکتے ۔کہ ایک نامختون مرد کو اپنی بہن دیں ۔کیونکہ اُس میں ہمارے لئے شرم ہے۔ 15 ۔لیکن اِس بات پر ہم تم سے راضی ہو جائیں گے ۔اگر تم ہمارے جیسے ہو جاؤ ۔کہ تمہارے ہر مرد کا ختنہ کیا جائے 16 ۔ تب ہم اپنی بیٹیاں تمہیں دیں گے اور تمہاری لیں گے اور تمہارے ساتھ رہیں گے ۔اور ایک قوم ہو جائیں گے۔ 17 ۔اوراگر تم ختنہ کرانے پر راضی نہ ہو گے تو ہم اپنی لڑکی کولے لیں گے اور چلے جائیں گے۔ 18 ۔ اور اُن کی باتیں حمور اور اُس کے بیٹے سکم کو پسند آئیں ۔ 19 ۔اور اُس جوان نے اِس بات کے کرنے میں دیر نہ کی ۔کیونکہ اُس کو یعقوب کی بیٹی کی تمنا تھی۔ اور وہ اپنے باپ کے سارے گھرانے میں سب سے معزز تھا ۔ 20 ۔تب حمور اور اُس کا بیٹا اپنے شہر کے پھاٹک پر گئے ۔ اور اپنے شہر کے لوگوں سے یُوں بولے ۔ 21 ۔کہ یہ لوگ ہمارے ساتھ صلح کرتے ہیں ۔ پس وہ اِس سرزمین میں رہیں اور سوداگری کریں ۔اور اِس زمین کی وسعت اُن کے سامنے ہے۔ سو ہم اُن کی بیٹیوں سے بیاہ کریں گے ۔اور اپنی بیٹیاں اُنہیں دیں گے۔ 22 ۔مگر اِس شرط پر وہ ہمارے ساتھ رہنے اور ایک قوم ہوجانے پر راضی ہیں کہ ہم سب مردوں کا ختنہ جیسا اُن میں کیِا جاتا ہے کیا جائے۔ 23 ۔کیا اُن کے گلے اور مال اور اُن کے سب مویشی ہمارے نہ ہو جائیں گے؟ پس اگر ہم اُنہیں راضی کریں تو وہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ 24 ۔تب اُن سبھوں نے جو اُس شہر کے پھاٹک سے آیا جایا کرتے تھے۔حمور اور اُس کے بیٹے سکم کی بات مانی ۔ اور سب نے جو اُس کے شہر کے پھاٹک سے آیا جایا کرتے تھے ۔ ہر مرد نے ختنہ کروایا۔ 25 ۔اور تیسرے دِن یُوں ہُؤا کہ جب وہ درد میں مبتلا تھے۔تو یعقوب کے دو بیٹے شمعون اور لاوی ،دِینہ کے بھائی اپنی تلواریں پکڑ کر پُورے بھروسے سے شہر میں گھسے اور سب مردوں کو قتل کیا ۔ 26 ۔اور حمور اور اُس کے بیٹے سکم کو بھی تلوار کی دھار سے مار دِیا۔ اور سکم کے گھر سے دِینہ کو لے کر نکل گئے۔ 27 ۔تب یعقوب کے بیٹے مقتُولوں پر آئے اور جو کچھ شہر میں تھا لوٹ لیِا۔اِس واسطے کہ اُنہوں نے اُن کی بہن کو بے حرمت کیا تھا ۔ 28 ۔ اُنہوں نے اُن کی بھیڑ بکریاں اور اُن کے گائے بیل اور اُن کے گدھے اور سب کچھ جو شہر میں اور میدان میں تھا لوٹ لیِا۔ 29 ۔ اور اُن کی سب دولت اور اُن کے سب بچوں اور اُن کی عورتوں کو اور سب کچھ جو گھروں میں تھا، اُنہوں نے قید کیِا اور لوٹا ۔ 30 ۔تب یعقوب نے شمعون اور لاوی سے کہا۔ کہ تم نے مجھے دُکھ دِیا ۔کہ اُس زمین کے باشندوں کِنعانیوں اور فرزیوں کے نزدیک نفرت انگیز کر دِیاہم تو تھوڑے ہیں ۔وہ سب میرے مقُابلہ کو اکٹھے ہوں گے اور مجھے قتل کریں گے ۔ اور میَں او ر میرا گھرانا برباد ہوجائے گا۔ 31 ۔وہ بولے ، کیا اُسے منُاسب تھا کہ ہماری بہن سے کسبی کی طرح معاملہ کرتا۔