باب

1 ۔اور یعقوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی تو دیکھا ۔ کہ عیسو اور اُس کے ساتھ چار سو آدمی آرہے ہیں ۔تب اُس نے لیاہ کو اور راخل کو اور دونوں لونڈیوں کو لڑکے بانٹ دئیے ۔ 2 ۔اور لونڈیوں کو اور اُن کے لڑکو ں کو سب سے آگے رکھا ۔اور لیاہ اور اُس کے لڑکوں کو پیچھے اور راخل اور یُوسف کو سب کے پیچھے ۔ 3 ۔ اور وہ آُپ اُن کے آگے آگے چلا ۔اور اپنے بھائی کے قریب جاتے جاتے سات بار زمین تک جھُکا ۔ 4 ۔اور عیسو دوڑا اور اُسے ملا اُسے گلے لگایا۔اور اُس کی گردن سے لپٹااور اُسے چُوما ۔اور وہ دونوں روئے ۔ 5 ۔پھر اُس نے آنکھیں اُٹھائیں ۔اور عورتوں اور لڑکوں کو دیکھا اور کہا ۔کہ یہ تیرے ساتھ کون ہیں ؟ وہ بولا لڑکے جو خُدا نے اپنی عنایت سے تیرے خادم کو دئیے۔ 6 ۔تب لونڈیاں اور اُن کے لڑکے نزدیک آئے ۔ اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جھکایا ۔ 7 ۔پھر لیاہ اپنے لڑکوں کے ساتھ نزدیک آئی ۔اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جھکایا۔ آخر کو یُوسف اور راخل پاس آئے اور دونوں جھکے۔ 8 ۔اور عیسو نے کہا ۔کہ اِس غول سے جو مجھے ملا کیا مراد ہے؟ وہ بولا ۔کہ اپنے آقا کی نظر میں مقبُول ہوں۔ 9 ۔تب عیسوبولا ۔ میرے بھائی ۔ میرے پاس بہت ہے ۔جو تیرا ہے اپنے ہی پاس رکھ ۔ 10 ۔یعقوب نے کہا ۔ ایسا نہیں ۔ اگر میں تیری نظر میں مقبُول ہوں۔ تو میرا ہدیہ میرے ہاتھ سے قبُول کر ۔کیونکہ میَں تیرے حضور مقبُول ہُؤا ۔جس طرح کہ خُدا کے حضُور۔اور تُو مجھ سے راضی ہُؤا۔ 11 ۔میری برکت کو جو تیرے پاس لائی گئی ہے۔ قبُول کر ۔کہ خُدا نے مجھ پر شفقت کی ہے اور میرے پاس سب کچھ ہے۔جب اُس نے بہت منت کی تب اُس نے لے لیِا۔ 12 ۔اور اُس نے کہا ۔کہ آؤ کوُچ کریں اور چلیں ۔ اور میَں تیرے ساتھ چلوں گا۔ 13 ۔یعقوب نے اُس سے کہا ۔میرا آقا جانتا ہے ۔کہ لڑکے نازک ہیں اور بھیڑ بکریاں اور گائیں جو میرے پاس ہیں۔دودھ پلانے والی ہیں ۔ اگر وہ دِن بھر ہانکی جائیں تو سب گلے مر جائیں گے ۔ 14 ۔سو میرا آقا اپنے خادم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور میَں آہستہ آہستہ جیسا کہ مویشی چلیں اور لڑکے برداشت کریں چلوں گا ۔یہاں تک کہ شعیر میں اپنے آقا کے پاس آپہنچوں ۔ 15 ۔تب عیسو نے کہا۔ کیا میَں اِن لوگوں میں سے جو میرے ساتھ ہیں ۔کئی ایک تیرے ساتھ چھوڑ جاؤں ؟ وہ بولا۔ کیا ضرورت ۔میرے لئے یہ کافی ہے کہ میَں اپنے آقا کا منظورِ نظر ہُؤا ہوں۔ 16 ۔تب عیسو اُسی دِن اپنی راہ سے شعیر کو لوٹ گیا۔ 17 ۔اور یعقوب سفر کر کےسکات پہنچا اور اپنے لئے ایک گھر بنایا ۔اور اپنے مویشیوں کے لیے سائبان لگائے۔ اُس سبب سے اُس جگہ کا نام سکات رکھا ۔ 18 ۔اور یعقوب فدان ارام سے آکر شہر سکم تک جو ملک کِنعان میں اہل سکم کا شہر ہے پہنچا ۔اور شہر کے مشرق میں جا بسا 19 اور جس کھیت میں اُس نے خیمے لگائے تھے۔ اُس نے اُسے بنی حمور سکم کے باپ سے سو سکے دے کر مول لیِا ۔ اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا ۔ 20 ۔اور اُس کا نام ’ قدیر خُدائے اِسرائیل رکھا ‘۔