باب

1 ۔اور یعقوب اپنی راہ چلا۔ اور خُدا کے فرشتے اُسے آ ملے ۔ 2 ۔اور یعقوب نے اُنہیں دیکھ کر کہا کہ یہ خُدا کا لشکر ہے۔ اور اُس جگہ کا نام محنایم رکھا ۔ 3 ۔اور یعقوب نے اپنے آگے قاصد وں کو شعیر کی سرزمین اَدوم کے ملک میں اپنے بھائی عیسو کے پاس بھیجا۔ 4 ۔اور اُنہیں حکم دے کر کہا ۔کہ تم میرے آقا عیسو کو یُوں کہنا ۔کہ تیرا خادم یعقوب کہتا ہے ۔کہ میَں لابن کے ہاں ٹھہرا ۔اور اب تک وہیں رہا۔ 5 ۔اور میرے بیل اور گدھے اور بھیڑاور بکری اور نوکر اور لونڈیاں ہیں۔ اور میَں نے اپنے آقا کو خبر دی ہے۔ تاکہ میں اُس کی نظر میں مقبُول ہُوں۔ 6 ۔چُنانچہ قاصدوں نے یعقوب کےپاس واپس آکر کہا ۔ کہ ہم تیرے بھائی عیسو کے پاس گئے ۔ اور وہ تیرے استقبال کو آتا ہے ۔ اور اُ س کے ساتھ چار سو آدمی ہیں۔ 7 ۔تب یعقوب نہایت خوف زدہ اور پریشان ہُؤا۔اور اُس نے اپنے ساتھ کے لوگوں اور گلوں اور بیلوں اور اُونٹوں کے دو فریق کئے۔ 8 ۔اور کہا ۔ کہ اگر عیسو ايک فریق پر آئے اور اُسے قتل کرے ۔تو دُوسرا فریق بچ رہے گا ۔ 9 ۔تب یعقوب نے کہا ۔کہ اَے میرے باپ ابرہام کے خُدا اور میرے باپ اضحاق کے خُدا! اے خُداوند تُو نے مجھے فرمایا ۔کہ اپنی سرزمین اور جائے پیدائش میں لوٹ جا۔ اور میَں تجھ سے نیکی کرُوں گا ۔ 10 ۔میں تواُن سب رحمتوں اور اُس ساری مہربانی کے ، جو تُو نے اپنے بندے پر کی ۔لائق نہیں کیونکہ میں اپنی لاٹھی لے کر اُس یردن کے پار گیا ۔اور اب میرے لئے دو فریق ہیں ۔ 11 ۔مجھے میرے بھائی عیسو کے ہاتھ سے بچالے ۔کیونکہ میَں اُس سے ڈرتا ہُوں ۔کہ وہ آکر لڑکو ں اور اُن کی ماؤں کو ہلاک نہ کرے ۔ 12 ۔تُو نے تو کہا ہے۔ کہ میَں تجھ سے نیکی کرُوں گا۔ اور تیری نسل کو دریا کی ریت کی مانند جو کثرت کے باعث گنی نہیں جاتی ۔ بناؤں گا۔ 13 اور وہ رات کو وہیں رہا ۔اور جو کچھ اُس کے پاس تھا ۔اُس میں سے اپنے بھائی عیسو کے واسطے ہدیہ لیِا۔ 14 ۔دو سو بکریاں او ر بیس بکرے ۔دو سو بھیڑیں اور بیس مینڈھے ۔ 15 ۔تیس دُودھ دینے والی اُونٹنیاں اُن کے بچوں سمیت اور چالیس گائیں اور دس بیل اور بیس گدھیاں اور دس گدھے 16 ۔ اور اُس نے اُنہیں اپنے نوکروں کے ہاتھ میں ہر غول کو جُداجُدا سونپا ۔اور اپنے نوکروں سے کہا ۔کہ میرے آگے پار اُترو ۔اور غول اور غول کے درمیان فاصلہ رکھو۔ 17 ۔اور پہلے سے اُس نے کہا کہ جب میرا بھائی عیسو تجھے ملے اور تجھ سے پُوچھے ۔کہ تُو کس کا ہے اور کہاں جاتا ہے اوریہ جو تیرے پاس ہیں ۔کس کے ہیں؟ 18 ۔تُو کہنا تیرے نوکر یعقوب کے ہیں۔اُس نے اپنے آقا عیسو کے لئے یہ ہدیہ بھیجا ہے۔اور دیکھ ۔وہ آپ بھی ہمارے پیچھے آ رہا ہے ۔ 19 ۔ اور ایسا ہی دُوسرے اور تیسرے کو اُن سب کو جو غول کے پیچھے جاتے تھے یہ کہہ کہ حکم دِیا ۔کہ جب تم عیسو سے ملو اُسی طور سے کہنا۔ 20 ۔اور یہ بھی کہنا۔ کہ دیکھ تیرا نوکر یعقوب ہمارے پیچھے آرہا ہے ۔ کہ اُس نے کہا کہ میَں اِس ہدیہ سے جو مجھ سے آگے جاتا ہے۔ اُس سے صلح کرُوں گا ۔ تب اِس کا چہرہ دیکھوں گا ،شاید کہ وہ مجھے قبُول کرے ۔ 21 ۔چُنانچہ وہ ہدیہ اُس کے آگے پار گیا ۔لیکن وہ آپ اُس رات ڈیرے میں رہا۔ فرشتہ کے ساتھ کشُتی 22 ۔اور وہ اُسی رات اُٹھا ،اور اپنی دونوں بیویاں اور لونڈیاں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر یبوق کے گھاٹ سے پار اُترا ۔ 23 ۔اور اُنہیں لے کر وادی کے پار کروایا اور اپنا سب کچھ پار بھیجا ۔ 24 ۔اور یعقوب اکیلا رہ گیا ۔اور پوپھٹے تک ایک آدمی اُس سے کشُتی لڑتا رہا۔ 25 ۔جب اُس نے دیکھا ۔ کہ وہ اُس پر غالب نہ ہُؤا۔تو اُس کی ران کی نس کو چھوا جو فوراً سکڑ گئی۔ 26 ۔تب وہ بولا ۔مجھے جانے دے ۔کہ پوپھٹتی ہے ۔وہ بولا ۔ میَں تجھے جانے نہ دُوں گا۔ مگر جب تک کہ تُو مجھے برکت نہ دے۔ 27 ۔تب اُس نے اُسے کہا ۔کہ تیرا نام کیا ہے ؟ وہ بولا یعقوب ۔ 28 ۔اُس نے کہا ۔کہ تیرا نام آگے کو یعقوب نہیں ۔بلکہ اِسرائیل ہو گا ۔کہ تُو نے خُدا اور آدمیوں سے لڑائی لڑی اور غالب آیا ۔ 29 ۔تب یعقوب نے پُوچھا ۔اور کہا ۔کہ میَں تیری منت کرتا ہُوں ۔ اپنا نام بتا ۔وہ بولا۔ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے ؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی ۔ 30 ۔اور یعقوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھا۔ اور کہا۔ کہ میَں نے خُدا کو رُو برُو دیکھا ۔ اور میری جان بچ رہی ۔ 31 ۔اور جب وہ فنی ایل سے گزُرتا تھا ۔تو آفتاب اُس پر طلوع ہُؤا۔ اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا ۔ 32 ۔اُسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو یعقوب کی ران میں سُکڑ گئی تھی ۔ آج تک نہیں کھاتے ۔کیونکہ اُس نے یعقو ب کی ران کی نس کو چھؤا تھا۔