باب

1 ۔ اور اُس نے لابن کے بیٹوں کو باتیں کرتے سُنا۔کہ یعقوب نے ہمارے باپ کا سب کچھ لے لیِا۔اور ہمارے باپ کے مال سے اُس نے یہ سب دولت پیدا کی ہے۔ 2 ۔اور یعقوب نے لابن کے چہرہ کو دیکھا ۔تو وہ کل اور اُس سے پہلے کی طرح نہ تھا۔ 3 ۔اور خُداوندنے یعقوب سے کہا ۔کہ تُو اپنے باپ دادا کی سرزمین اور اپنے رشتہ داروں کے پاس واپس جا اور میَں تیرے ہمراہ ہُوں گا۔ 4 ۔تب یعقو ب نے راخل اور لیِاہ کو میدان میں جہاں اُس گلہ تھا بُلا بھیجا ۔ 5 ۔اور اُن سے کہا ۔میں دیکھتا ہوں ۔کہ تمہارے باپ کا چہرہ کل اور اس سے پہلے کی طرح نہیں ۔پر میرے باپ کا خُدا میرے ساتھ رہا۔ 6 ۔اور تم جانتی ہو ۔کہ میَں نے اپنی ساری طاقت سے تمہارے باپ کی خدمت کی ہے۔ 7 ۔لیکن تمہارے باپ نے مجھے فریب دِیا ۔ اور دس بار میر ی اُجرت بدلی پر خُدا نے اُسے مجھے دُکھ دینے نہ دِیا ۔ 8 ۔اگر وہ بولا داغی تیری اُجرت میں ہیں ۔تو تمام چوپائے داغی جنے اور اگر بولا کہ چِتلے تیری اُجرت میں ہیں ۔تو تمام چوپائے چِتلے جنے ۔ 9 ۔چُنانچہ خُدا نے تمہار ے باپ کا مال لے کر مجھے دِیا ہے ۔ 10 ۔اور جب جانو ر مستی میں آئے ۔تو میَں نے خواب میں اپنی آنکھ اُٹھا کر دیکھا ۔کہ مینڈھے جو بھیڑوں پر چڑھتے تھے ۔ابلق اور داغ دار اور چتکبرے تھے ۔ 11 ۔اور خُدا کے فرشتے نے خواب میں مجھے کہا ۔کہ اے یعقوب ! میَں بولا ۔ میَں حاضر ہوں ۔ 12 ۔تب اُس نے کہا ۔ کہ اب تُو اپنی آنکھ اُٹھا اور دیکھ ۔کہ سارے مینڈھے جو بھیڑوں پر چڑھتے ہیں ۔ابلق اور داغ دار اور چتکبرے ہیں۔ کیونکہ سب کچھ جو لابن نے تیرے ساتھ کیِا ۔میِں نے دیکھا ۔ 13 ۔میَں بیت ایل کا خُدا ہوں ۔جہاں تُو نے ستُون پر تیل ڈالا۔اور جہاں تُو نے میر ی منت مانی۔پس اب اُٹھ اِس سرزمین سے نکل چل اور اپنی جائے پیدائش کو واپس جا ۔ 14 ۔ تب راخل اور لیاہ نے جواب میں اُس سے کہا ۔کہ کیا ہمارے باپ کے گھر میں کچھ ہمارا بخرہ اور میِراث باقی ہے؟ 15 ۔کیا ہم اُس کے آگے بیگانی نہیں ٹھہریں ؟ کہ اُس نے تو ہمیں بیچ ڈالا۔اور ہماری قیمت بھی کھا چُکا ۔ 16 ۔ اور خُدا نے ہمارے باپ کی دولت لے کر ہمیں اور ہماری اولاد کو دے دی ۔پس اَب سب کچھ جو خُدا نے تجھے فرمایا وہی کر۔ 17 ۔تب یعقوب نے اُٹھ کر اپنے بیٹوں اور اپنی بیویوں کو اُونٹوں پر بٹھایا ۔ 18 ۔اور اپنے سارے مویشی اور اسباب اور سب مال کو جو اُس نے فدان ارام میں حاصل کیا تھا ۔لے کر نکلا ۔تاکہ کِنعان کی سرزمین میں اپنے باپ اضحاق کے پاس جائے۔ لابن کا تعاقب 19 ۔ اور لابن اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے گیا ہُؤا تھا ۔ اور راخل نے اپنے باپ کے بُتوں کو چُرایا ۔ 20 ۔اور یعقوب نے لابن ارامی سے دھوکا کیِا۔کہ اپنے بھاگنے کی خبر اُسے نہ دِی ۔ 21 ۔چُنانچہ وہ اپنا سب کچھ لے کر بھاگا ۔اور اُٹھ کر دریا کے پار اُتر گیا ۔اور کوہ جِلعاد کی طرف اپنا رُخ کیِا ۔ 22 ۔اور لابن کو تیسرے روز خبر ہُوئی، کہ یعقوب بھاگ گیا ۔ 23 ۔تب اُس نے اپنوں کو ساتھ لے کر سات دِن کی راہ تک اُس کا تعاقب کیِا ۔اور کوہ جلعاد پر اُسے جا پکڑا ۔ 24 ۔پر خُدا لابن ارامی کے خواب میں رات کو آیا ۔ اور اُسے کہا ۔ کہ خبردار تُو یعقوب کو بھلا یا بُرا نہ کہنا ۔ 25 ۔تب لابن یعقوب کو جا ملا ۔ اور یعقوب نے اپنا خیمہ پہاڑ پر کھڑا کیا تھا ۔اور لابن نے اپنوں کے ساتھ کوہ جلعاد پر ڈیرا کیِا۔ 26 ۔تب لابن نے یعقوب سے کہا ۔کہ تونے کیا کیا ؟ کہ مجھے فریب دِیا ۔اور میری بیٹیوں کو تلوار کے اسیروں کی مانند لے چلا۔ 27 ۔تُو کس واسطے چھپ کر بھاگا ۔اور مجھے دھوکا دِیا۔اور مجھ سے نہ کہا ۔تاکہ میَں خُوشی سے گیتوں اور دف اور بربط کے ساتھ تجھے روانہ کرتا۔ 28 ۔اور مجھے اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو چُومنے نہ دِیا ۔ پس تُو نے حماقت کا کام کیِا ۔ 29 ۔یہ تُو میرے ہاتھ کی طاقت میں ہے کہ تمہیں دُکھ دُوں ۔لیکن تیرے باپ کے خُدا نے کل رات مجھے یُوں کہا کہ خبرادر تُو یعقوب کو بھلا یا بُرا نہ کہنا۔ 30 ۔ خیراب تو تجھے جانا ہے ۔کیونکہ تُو اپنے باپ کے گھر کا مشُتاق ہے ۔لیکن تُو میرے بُتوں کو کیوں چُرا لایا ؟ 31 ۔تب یعقوب نے جواب دِیا ۔اور لابن سے کہا ۔اِس لئے کہ میں ڈرا اور میَں نے کہا ۔کہ شاید تُو جبر کر کے اپنی بیٹیاں مجھ سے چھین لے گا ۔ 32 ۔لیکن جس کسی کے پاس تُو اپنے بُتوں کو پائے ۔اُسے جیتا نہ چھوڑ ۔ہمارے بھائیوں کے سامنےدیکھ لے کہ تیرا میرے پاس کیا ہے ۔اور اُسے لے لے ۔پر یعقوب نہ جانتا تھا کہ راخل اُنہیں چُرالائی۔ 33 ۔تب لابن یعقوب کے خیمہ اور لیِاہ کے خیمہ اور دونوں لونڈیوں کے خیموں میں گیا ۔پر کچھ نہ پایا ۔تب وہ لیاہ کے خیمہ سے نکل کر راخل کے خیمہ میں داخل ہُؤا۔ 34 ۔پر راخل اُن بُتوں کو لے کر ۔او ر اُونٹ کے کجاوہ میں رکھ کر اُس پر بیٹھی ہُوئی تھی اور لابن نے سارے خیمہ میں تلاش کی۔پر کچھ نہ پایا ۔ 35 ۔تب وہ اپنے باپ سے کہنے لگی ۔کہ اَے میرے آقا ! مجھ سے ناراض نہ ہو، کہ میَں تیرے آگے اُٹھ نہیں سکتی ہُوں۔کیونکہ میَں اُس حالت میں ہوں جو عورتوں کی ہُؤا کرتی ہے سو اُس نے ڈھونڈا پر بُتوں کو نہ پایا۔ 36 ۔ تب یعقوب نے غُصے ہو کر لابن سے جھگڑا کیِا ۔ اور یعقوب نے لابن کو جواب دے کر کہا ۔کہ میراکیا گناہ اور قصور ہے کہ تُو میرے پیچھے جھپٹا ۔ 37 ۔اور تُو نے میرے سارے اسباب کی تلاشی کی ؟ چُنانچہ اپنے گھر کی چیزوں میں سے جو کچھ تُو نے پایا ۔میرے بھائیوں اور اپنے بھائیوں کے آگے رکھ ۔کہ وہ ہم دونوں کے آگے انصاف کریں۔ 38 ۔میَں بیس برس تیرے ساتھ رہا ۔تیری بھیڑوں اور تیری بکریوں کا گابھ نہ گرا ۔اور تیرے گلے کے مینڈھوں کو میَں نے نہ کھایا ۔ 39 ۔وہ جو جنگلی جانور سے پھاڑا گیا میَں تیرے پاس نہ لایا بلکہ اُس کا نقصان میَں نے بھرا ۔دِن کی چوری کو بلکہ رات کی چوری کو بھی تُو نے میرے ہاتھ سے طلب کیِا۔ 40 ۔میرا یہ حال تھا کہ دِن کو گرمی اور رات کو سردی مجھے کھا گئی ۔اور میری آنکھوں سے نیند جاتی رہی ۔ 41 ۔یُوں میَں نے بیس برس تک تیرے گھر میں تیری خدمت کی۔ چودہ برس تیری دونوں بیٹیوں کے لئے اور چھ برس تیرے گلے کے لئے ۔اور تُو نے دس بار میری اُجرت بدل ڈالی ۔ 42 ۔اگر میر ے باپ ابرہا م کا خُدا اور اضحاق کا خوف میرے ساتھ نہ ہوتا ۔تو تُو اب مجھے خالی ہاتھ نکال دیتا ۔خُدا نے میری مُصیبت میں اور میرے ہاتھوں کی محنت کو دیکھا اور کل رات تجھے جھڑکا۔ یعقوب اور لابن کا عہد 43 ۔ تب لابن نے جواب میں یعقوب سے کہا ۔کہ بیٹیاں تو میری ہی بیٹیاں ہیں ۔اور لڑکے تو میرے ہی لڑکے ہیں ۔ اور گلے میرے ہی گلے ہیں۔ اور سب جوتُو دیکھتا ہے میرا ہے۔ سو میَں آج کے دِن اپنی ہی بیٹیوں سے یا اُن کے لڑکوں سے جو اُن سے پیدا ہُوئے ہیں۔ کیا کرُوں؟ 44 ۔پس اب آ کہ میَں اور تُو باہم عہد باندھیں اور وہ میرے اور تیرے درمیان گواہ ہو ۔ 45 ۔تب یعقوب نے ایک پتھر لے کر ستُون یادگار کے لئے کھڑا کیِا ۔ 46 ۔اور یعقوب نے اپنوں سے کہا ۔ کہ پتھر جمع کرو ۔اُنہوں نے پتھر جمع کرکے ایک تُودہ بنایا ۔اور اُنہوں نے اُس تودہ کے پاس کھانا کھایا۔ 47 ۔اور لابن نے اُس کا نا م یجرشاہدو رکھا ۔لیکن یعقوب نے اُسے جلعاد کہا۔ 48 ۔اور لابن بولا کہ یہ تودہ آج کے دِن میرے اور تیرے درمیان گواہ ہو ۔اِس واسطے اُس کا نام جلعاد ہُوا ۔ 49 ۔اور مصفاہ ۔کیونکہ لابن نے کہا کہ خُداوند میری اور تیری حفاطت کرے۔جب ہم ایک دوُسرے سے جُدا ہُوں گے۔ 50 ۔اگر تُو میری بیٹیوں کو دُکھ دے ۔ اور اُن کے سِوا اور بیویاں کرے ۔گوکوئی آدمی ہمارے ساتھ نہیں ۔دیکھ ۔خُدا میرے تیرے درمیا ن گواہ ہے ۔ 51 ۔لابن نے یعقوب سے کہا ۔ کہ اِس تودہ کو دیکھ ۔اور اس ستون یادگار کو دیکھ ۔جو میَں نے اپنے اور تیرے درمیان کھڑا کیِا ۔ 52 ۔یہ تودہ گواہ ہو ۔اور یہ ستون گواہ ہو کہ میَں اِس تودہ سے اُدھر تیری طرف نہ گزروں اور تُو بھی اِس تودہ اور اِس ستون سے اِدھر بدی کے لئے میری طرف نہ گزرے ۔ 53 ۔ابرہام کا خُدا اور نحور کا خُدا اور اُن کے باپ کا خُدا ہمارے بیچ میں انصاف کرے۔ اور یعقوب نے اپنے باپ اضحاق کے خوف کی قسم کھائی ۔ 54 ۔اور یعقوب نے اُس پہاڑ پر قُربانی اور اپنوں کو روٹی کھانے کو بُلایا ۔اور اُنہوں نے کھایا ۔او رات پہاڑ پر رہے ۔ 55 ۔اور صبح سویرے لابن اُٹھا ۔اور اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں کو چُوما۔اور اُنہیں برکت دی اور لابن روانہ ہو کر اپنے گھر کو پھرا۔