باب

1 کوہِ سینا پر ظہورِ الہیٰ ملکِ مصر سے باہر نکلنے کے تیسرے مہینہ کے پہلے دِن بنی اِسرائیل سیِنا میں آئے۔ 2 ۔ وہ رفیدیم سےروانہ ہو کر بیابان ِ سینا میں آئے۔ اور بیِابان میں اُتر پڑے ۔ وہاں اِسرائیل نے پہاڑ کے سامنے خَیمے لگائے ۔ 3 ۔ اَور موُسیٰ خُدا کے پاس چڑھا ۔ تو خُداوند نے پہاڑ پر سے اُسے بُلایا اور کہا۔ کہ تُو یعقُوب کے خاندان سے یُوں کہے گا۔ اَور بنی اِسرائیل سے یُوں بیان کرے گا۔ 4 ۔کہ تم نے دیکھا ۔ میَں نے مصریوں سے کیا کیِا؟ اَور عقاب کے پروں پر بِٹھا کر کیسا تمہیں اپنے پاس لے آیا۔ 5 ۔ اب اگر تم میرے حکموں کی فرمانبرداری کرو گے۔ اَور میرے عہد کو مانو گے ۔ تو سب قوموں میں سے تم خاص کر تم میرے ہوگےحالانکہ سب زمین میری ہے ۔ 6 ۔اور تم میرے لئے کاہنوں کی ایک مملکت اور ایک مقُدس قوم ہوگے ۔ یہ وہ باتیں ہیں جو تُوبنی اِسرائیل سے کہے گا۔ 7 ۔ تب موُسیٰ نے آکر لوگوں کے بُزرگوں کو بُلایا ۔ اَور سب باتیں جو خُداوند نے اُسے فرمائی تھیں ۔ اُن سے بیان کیں۔ 8 ۔لوگوں نے مل کر جواب میں کہا ۔ کہ خُداوند نے سب کچھ جو فرمایا ہے ۔ و ہ سب ہم کریں گے۔ پس جب موسیٰ نے اُن کے جواب کی خبر خُداوندکو دِی ۔ 9 ۔ تو خُداوند نے موسیٰ سے کہا ۔دیکھ میَں تیرے پاس بادل کی تاریکی میں آؤں گا ۔ تاکہ لوگ مجھے تیرے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے سُنیں اور ہمیشہ کے لئے تیرا اعتبار کریں ۔ اور موسیٰ نے لوگوں کی بات کی خُداوند کو خبر دِی۔ 10 ۔اَور خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا ۔ لوگوں کے پاس جا۔ اَور آج کل اُنہیں پاک کر۔ اور وہ اپنے کپڑے دھوئیں ۔ 11 اور تیسرے دِن تیار رہیں۔کیونکہ تیسرے دِن سب لوگوں کے سامنے خُداوند کوہِ سینا پر اُترآئے گا۔ 12 ۔اَور تُو اُس کےگرداگرد لوگوں کے لئے حد لگائے گا۔ اَور اُن سے کہے گا۔ کہ خبردار کوئی پہاڑ پر نہ چڑھے ۔اَور نہ کوئی اُس کے کنارے کو چھوئے ۔کیونکہ جو کوئی پہاڑ کو چھوئے گا ۔ضُرور جان سے مارا جائے گا ۔ 13 ۔کوئی ہاتھ اُسے نہ چھوئے ۔ وہ پتھروں سے سنگسار کیِا جائے۔ یا تیِروں سے مارا جائے ۔خواہ وہ حیوان ہو یا اِنسان وہ زِندہ چھوڑا نہ جائے گااَور جب ساتھ ہی نرسنگا کی آواز سُنائی دے۔ تب اُن سب کو چڑھنے کی اجازت ہے۔ 14 ۔تب موسیٰ پہاڑ پر سے اُتر کر لوگوں کے پاس آیا ۔ اَور اُنہیں پاک کروایا۔ اَور اُن کے کپڑے دُھلوائے ۔ 15 ۔ اَور لوگوں سے کہا ۔ کہ تیسرے دِن کے لئے تیار رہو۔اور عورت کے پاس مت جاؤ۔ 16 ۔ اَور یُوں ہُؤا۔ کہ تیسرے دِن صُبح کے وقت گرجیں ہُوئیں اَور بجلیاں چمکیں اور سیاہ بادل پہاڑ پر آیا۔ اور ساتھ ہی نرسنگا کی آواز بُلند ہُوئی۔ تو سب لوگ خَیمہ گاہ میں کانپ اُٹھے ۔ 17 ۔ اَور موسیٰ اُنہیں خُدا کی مُلاقات کے لئے خَیمہ گاہ سے باہر لایا۔ تو وہ پہاڑ کے نیچے آکھڑے ہُوئے۔ 18 ۔ اور سارے کوہِ سیِناسے دُھواں نِکلتاتھا۔کیونکہ خُداوند اُس پر آگ میں اُترا اَور تنُور کے دھوئیں کی مانند اُس میں سے دُھواں اُٹھتا تھا ۔ اَور سارا پہاڑ بشدت کانپتا تھا۔ 19 ۔ اور نرسنگا کی آواز نہایت شدید ہوتی جاتی تھی۔ اَور موسیٰ بولتا تھا اور خُداوند جَواب دیتا تھا ۔ 20 ۔اَور خُداوند کوہِ سیِنا کی چوٹی پر اُتر آیا ۔ اَور خُداوند نے موسیٰ کو پہاڑ کی چوٹی پر بُلایا ۔ تو وہ اُوپر چڑھا۔ 21 ۔اَور خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا ۔ نیچے اُتر جا۔ اور لوگوں کو تاکیدکرکہ وہ خُدا کی طرف دیکھنے کے لئے حد نہ توڑیں ۔ ورنہ اِن میں سے بُہت ہلاک ہوں گے۔ 22 ۔اور کاہِن بھی، جو خُداوند کے پاس آتے ہیں ۔ اپنے آپ کو پاک کریں ایسا نہ ہو کہ خُداوند اُنہیں مارے ۔ 23 ۔ موسیٰ نے خُداوند سے کہا ۔ کہ لوگ کوہِ سیِنا پر نہیں چڑھ سکتے ۔ کیونکہ تُونے ہمیں حکم دِیا اور کہا ۔ کہ پہاڑ کی حُدُود بناؤ اَور اُسے پاک کرو۔ 24 ۔تب خُداوند نے اُس سے فرمایا ۔ تُو جا اور نیچے اُتر ۔ تب ہارون کو اپنے ساتھ لے کر اُوپر چڑھ آ۔ مگر کاہِن اور لوگ حُدُود توڑ کر خُداوند کے پاس نہ چڑھیں، تاکہ وہ اُنہیں نہ مارے ۔ 25 ۔ تب موسیٰ لوگوں کے پاس نیچے اُترا اور اُن سے بات کی۔