باب

1 یِترو اور موُسیٰ کی مُلاقات اور مدیان کے کاہن یِترو نے جو موُسی کا سُسر تھا۔ وہ سب کچھ سُنا جو خُدا نےموُسی ٰ اور اپنی قوم اِسرائیل کے لئے کیِا۔ کہ خُداوند نے اِسرائیل کو مصر سے باہر نکالا۔ 2 ۔ تب یِترو موُسیٰ کے سُسر نے موسیٰ کی بیوی صِفورہ کو جِسے اُس نے واپس بھیجا ہُؤا تھا لیِا۔ 3 ۔اَور اُس کے دونوں بیٹوں کو بھی جن میں سے ایک کا نام جیرسُوم تھا ۔ کیونکہ اُس کے باپ نے کہا ۔ کہ میَں مسافری کی سَرزمین میں اُتراہُؤا ہُوں۔ 4 ۔ اَور دُوسرے کا نام الیعزر کیونکہ اُس نے کہا ۔کہ میرے باپ کا خُدا میرا مددگار ہُؤا ۔ اَور اُس نے مجھے فرعُون کی تلوار سے چُھڑایا ۔ 5 ۔ اور موُسیٰ کاسُسر یِترو اُس کے بیٹوں اور اُس کی بیوی کو لے کر موسیٰ کو پاس بیِابان میں آیا ۔ جہاں وہ خُداکے پہاڑ کے پاس ڈیرا لگائے تھا۔ 6 ۔اَور موسیٰ کو کہلا بھیجا ۔ کہ میَں تیرا سُسر یِترو تیرے پاس تیری بیوی اور تیرے بیٹوں کو ساتھ لے کر آیا ہُوں۔ 7 ۔تو موسیٰ اپنے سُسر کے اِستقبال کو نکلا ۔ اور آداب بجا لایا ۔ اور اُسے چُوما۔ اَور دونوں نے ایک دُوسرے کی خیروعافیت پُوچھی اور خَیمہ میں داخِل ہُوئے ۔ 8 ۔ اور موسیٰ نے اپنے سُسر سے سب کچھ بیان کیِا۔ جو خُداوند نے اِسرائیل کے باعث فرعُون اور مصریوں سے کیِا۔ اور جو جو مُصیبتں راہ میں اُن پر پڑیں ۔ اور کہ کس طرح خُدا نے اُنہیں چھڑایا ۔ 9 ۔ اور اُن سب احسانوں کے سبب سے جوخُداوند نے اِسرائیل سے کئے جب اُس نے اُنہیں مصریوں کے ہاتھوں سے چھڑایا تو یِتروخُوش ہُؤا۔ 10 ۔اور یِترو نے کہا۔ کہ خُداوند مُبارک ہو۔ جس نے تمہیں مصریوں کے ہاتھوں سے اَور فرعُون کے ہاتھ سے نجات دِی ۔ اَور مصریوں کے ہاتھوں کے نیچے سے لوگوں کو چھڑایا ۔ 11 ۔اب میَں نے جانا ۔ کہ خُداوند تمام معبُودوں سے بڑا ہے ۔ ہاں۔ اِس بات میں اُن کا (اِنصاف ہُؤا) جس میں اُنہوں نے مغرُوری کی۔ 12 ۔ تب موسیٰ کے سُسر یِترو نے خُدا کے لئے سوختنی قُربانی اور ذَبیحے نَذر گزُرانے ۔ اَور ہارون اور اِسرائیل کے سب بزرگ خُدا کے حُضور موسیٰ کے سُسر کے ساتھ کھانے کو آئے۔ 13 ۔ اَور دُوسرے دِن موسیٰ لوگوں کی عدالت کرنے بیٹھا اَور لوگ اُس کے سامنے صُبح سے لے کر شام تک کھڑے رہے ۔ 14 ۔ جب موسیٰ کے سُسر نے یہ سب کچھ دیکھا جو اُس نے لوگوں کو لئے کیِا۔ تو اُس سے کہا ۔ کہ تُو لوگوں سے یہ کیا کرتا ہے ؟ کہ تُو اکیلا بیٹھتا ہے اَور سب لوگ تیرے سامنے صُبح سے شام تک کھڑے رہتے ہیں ۔ 15 ۔موسیٰ نے اپنے سُسر سے کہا ۔ کہ لوگ میرے پاس خُدا کی بابت دریافت کرنے آتے ہیں ۔ 16 ۔جب اُن میں جھگڑا ہوتا ہے تو وہ میر ے پاس آتے ہیں اَور میَں آدمی اور اُس کے ہمسائے کے درمیان اِنصاف کر دیتا ہوں ۔اَور خُدا کے احکام اور شریعتیں اُنہیں بتاتا ہُوں۔ 17 ۔ تب موسیٰ کے سُسر نے اُس سے کہا ۔ یہ تُو اچھا نہیں کرتا ۔ 18 ۔ کیونکہ تُو تھک جاتا ہے۔اَور یہ لوگ بھی جو تیرے سامنے ہوتے ہیں ۔ کیونکہ یہ کام تیری طاقت سے بڑھ کر ہے ۔ تُو اکیلا اُسے سنبھال نہیں سکتا ۔ 19 ۔ اب میری بات پر غور کر ۔ میَں تجھے صلاح دُوں گا ۔ اَور خُدا تیرے ساتھ ہو۔ تُو قوم کے لئے خُدا کا قائم مقام ہو۔ کہ تُو اُن کے معاملات اُس کے حُضور پیش کرے۔ 20 ۔اَور احکام اور شریعتوں کے بارے میں اُنہیں خبردار کرے۔ اَور جو راہ اُنہیں چلنی ہے اَور جو کام اُنہیں کرنا ہے۔ اُنہیں بتائے۔ 21 ۔اَور تُو سب لوگوں میں سے ایسے آدمی چُن۔ جو لائق خُدا ترس اور راست دِل ہوں۔ اور لالچ سے نفرت کرتے ہوں۔ اَور اُن میں سے ہزار ہزار اَور سوسو اور پچاس پچاس اَور دس دس پر سردار بنا ۔ 22 ۔پس وہ ہر وقت لوگوں کا انتطار کریں ۔ اَور بڑ ے مقُدمے تیرے پاس لائیں۔ اَور چھوٹے مقُدموں کا خُود فیصلہ کریں۔ تو تیرا کام ہلکا ہوگا۔ اَور وہ تیرے ساتھ بوجھ اُٹھائیں گے۔ 23 ۔اگر تُو اِس طرح کرے اور خُداوند تجھے یُوں ہی حکم کرے ۔ تو تُو برداشت کر سکے گا۔ اَور یہ لوگ بھی اپنے اپنے مکانوں میں سلامتی سے جائیں گے۔ 24 ۔ تب موُسیٰ نے اپنے سُسر کی بات مانی ۔ اَور سب کچھ جو اُس نے کہا تھا کیِا۔ 25 ۔چُنانچہ موُسیٰ نے سب اِسرائیل میں سے لائق آدمی چُنے اَور اُنہیں لوگوں میں سے ہزار ہزار اور سَوسَو اور پچاس پچاس اور دس دس ہزار پر مقُرر کیِا۔ 26 ۔پس وہ ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کرتے رہے۔ اور سب مشکل مقُدمے موسیٰ کے پاس لایا کرتے ۔ اور آسان مقُدموں میں خُود فیصلہ کرتے۔ 27 ۔پھر موُسیٰ نے اپنے سُسر کو رُخصت کیِا۔ اور وہ اپنے ملک کو چلا گیا۔