باب

1 ۔عزرا کا تعین اِن باتوں کے بعد شاہ فارسؔ اَرتخششتا کی سَلطَنت میں ایسا ہُؤا کہ عزؔرا بن سِرؔایاہ بِن عَزَریاہ بِن خلقیاہ۔ 2 ۔بِن سلوُم بِن صدوق بِن اَخیطُوبؔ۔ 3 ۔بِن امرؔیاہ بِن عَزَریاہ بِن مِرایوؔت۔ 4 ۔ بن زِرَاخیاہ بِن عُزّؔی بُقّؔی ۔ 5 ۔بِن اَبیسوؔع بِن فیخِاسؔ بِن اِلیعزؔر بِن ہارُونؔ کاہِن اوّل ۔ 6 ۔یہی عزؔرا بابؔل سے یرُوشلیؔم کو گیا اَور وہ مُوسؔیٰ کی شریعت میں جو خُداوند خُدا نے اِسرؔائیل کو دی ماہِر فقیہہ تھا۔ تو جو کُچھ اُس نے مانگا۔ بادشاہ نے اُسے دِیا۔ بِمُطابِق خُداوند خُدا کے ہاتھ کے جو اُس پر تھا۔ 7 ۔اَور اَرتخششتا بادشاہ کے ساتویں برس میں بنی اِسرؔائیل اَور کاہِنوں اَور لاویوں اَور گانے والوں اَور دربانوں اَور ہیکل کے خادموں میں کِتنے لوگ اُس کے ساتھ گئے۔ 8 ۔تو بادشاہ کے ساتویں سال کے پانچویں مہینہ میں وہ یرُوشلِیؔم میں پُہنچا۔ 9 ۔کیونکہ پہلے مہینہ کے پہلے دِن وہ بابؔل سے روانہ ہُؤا اَور پانچویں مہینہ کے پہلے دِن وہ یرُوشِلیؔم میں آ پُہنچا۔بمطابق خُدا کے نیک ہاتھ کے جو اُس پر تھا۔ 10 ۔کیونکہ عزؔرا نے اپنے دِل کو خُداوند کی شریعت کی تلاش کے لئے تیاّر کِیا تھا۔ تاکہ اُس پر عمل کرے ۔ اور اِسرؔائیل میں قُوانین اَور اَحکام کی تعلیم دے۔ 11 ۔اُور یہ اُس فرمان کی نقل ہَے جو اَرتخششتا َ بادشاہ نے عزؔرا کاہِن فقیہہ کو عطا کِیا۔ جس نے خُداوند کے اَحکام کی باتوں اَور اِسرؔائیل میں اُس کے قَوانین کی تعلیم پائی ہُوئی تھی۔ 12 ۔شہنشاہ ارتخششتا کی طرف سے عؔزرا کاہِن کو جو آسمان کے خُدا کی شریعت کا کامِل فقیہہ ہَے۔ 13 ۔مَیں نے حُکم جاری کِیا ہَے۔ کہ میری مَملکُتَ میں اِسرؔائیل کے لوگوں اَور کاہِنوں اَور لاویوں میں سے ہر ایک جو تیرے ساتھ یرُوشلیؔم کو واپس جانا چاہتا ہَے چلا جائے۔ 14 ۔ کیونکہ تُو بادشاہ اَور اُس کے سات مُشِیروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہَے۔ تاکہ تُو اپنے خُدا کی شریعت کے مُطابِق جو تیرے ہاتھ مَیں ہَے۔ یُہوداہ اَور یرُوشلیؔم کا حال دریافت کرے۔ 15 ۔اَور چاندی اَور سونا جو بادشاہ اَور اُس کے مُشیِروں نے اپنی خُوشی سےاِسؔرائیل کے خُدا کے لئے دِیا جس کا گھر یرُوشِلیؔم میں ہَے وہاں لے جائے۔ 16 ۔اَور سب چاندی اَور سونا بھی جو تُجھے بابؔل کے تمام صُوبہ سے مِلے مع اُن نَذَرانوں کے جو لوگ اپنی خُوشی سے اَور کاہِن اپنی خُوشی سے اپنے خُدا کے گھر کے لئے دیں جو یرُوشلیؔم میں ہَے۔ 17 ۔تاکہ تُو بڑی کوشِش سےا ِس نقدی سے بَیل اَور مینڈھے اَور برّے مِع نَذّر کی قُربانیوں اَور اُن کے تپاوَنوں کو خِریدے اَور اُنہیں اپنے خُدا کے گھر کے مذبح پر چڑھائے جو یرُوشلیؔم مَیں ہَے۔ 18 ۔اَور باقی ماندہ چاندی اَور سونے سے جو کُچھ تیرے نزدِیک اَور تیرے بھائیوں کے نزدِیک کرنا اچھّا ہوکر۔ چُنانچہ تُم اپنے خُدا کی مرضی کے مُطابِق عمل میں لاؤ۔ 19 ۔اَور جو برتن تُجھے تیرے خُدا کے گھر کی خدمت کے لئے دیئے گئے ہیں اُنہیں یرُوشلیؔم کے خُداکے حضُور میں سُپرد کر دے۔ 20 ۔اَور باقی جس چیز کی تُجھے تیرے خُدا کے گھر میں ضروُرت ہو۔ جس کے لئے تُجھے خرچ کرنا پڑے۔ ۔ تُو بادشاہ کے خزانوں کے گھر سے ادا کر۔ 21 ۔اَور میں اَرتخششتا بادشاہ نے دریا کے پار کے سب خزانچیوں کو حُکم جاری کِیا ہَے کہ عزؔرا کاہِن آسمان کے خُدا کی شریعت کا فقیہہ جو کُچھ تُم سے طلب کرے وہ فوراً دِیا جائے۔ 22 ۔تین ہزار کلو چاندی اَور سَو کُر(خشک اشیاء کو ناپنے کا آلہ) گیہُوں اَور ایک سَو بَت مَے اَور ایک سو بَت تیل تک اَور نمک بے شُمار۔ 23 ۔اَور سب کُچھ جو آسمان کے خُدا کا حُکم ہَے۔ تاکہ اُس کا قہر بادشاہ کی مَملُکت اَور اُس کے بیٹو ں پر نہ ہو۔ 24 ۔اَور ہم تُمہیں جَتا دیتے ہیں کہ تمام کاہِنوں اَور لاویوں اَور گانے والوں اَور دربانوں اَور ہیکل کے خادموں اَور اِس خُدا کے گھر کے خادِموں کی بابت اِجازت نہیں دِی گئی۔ کہ اُن پر خراج یا چُنگی یا محصُول لگایا جائے۔ 25 ۔اَور اَے عزؔرا ! تُو اپنے خُدا کی حِکمَت کے مُطابِق جو تیرے ساتھ ہَے۔ قاضِیوں اَور حاکِموں کو مُقرّر کر۔ تاکہ دریا کے پار کے تمام لوگوں کے درمیان اُن سب کا اِنصاف کریں جو تیرے خُدا کی شریعتوں کو جانتے ہَیں۔ اَور جو نہیں جانتا اُسے سِکھائیں۔ 26 ۔اَور جو کوئی تیرے خُدا کی شریعت پر اَور بادشاہ کے قانُون پر عمل نہ کرے ۔ تو اُسے فوراً مَوت یا جَلاوطنی یا مال کی ضبطی یا قید کی سزا دی جائے۔ 27 ۔پس خُداوند ہمارے باپ دادا کا خُدا مُبارَک ہو جس نے بادشاہ کے دِل میں ایسی بات ڈالی۔ تاکہ خُداوند کے گھر کی عِزّت کی جائے جو یرُوشلیؔم میں ہَے۔ 28 ۔اَور بادشاہ اَور اُس کے مُشِیروں اَور بادشاہ کے تمام طاقتور رئیسوں کے آگے مُجھ پر رحمت فرمائی تو مَیں خُداوند اپنے خُدا کے ہاتھ سے جو مُجھ پر تھا مضبُوط ہو گیا۔ اَور اِسرؔائیل کے سرداروں کو جمع کِیا۔ تاکہ میرے ساتھ چلیں۔