باب

1 سال ِسبت اورخُداوند نے موسی ٰسے کوہ ِسینا میں کلام کر کے فرمایا ۔ 2 بنی اسرائیل سے خطاب کر اوران سے کہہ کہ جب تم اس ملک میں جو میں تمہیں دوں گاداخل ہو۔تو خداوند کے سبت کے لئے زمین بھی آرام کرے۔ 3 چھ برس تواپنے کھیت میں بیج بو۔چھ برس تواپنے انگور وں کو چھانٹ ۔اوران کی پیداوار جمع کر۔ 4 اورساتویں سال میں زمین کے لئے آرام کاسبت خداوند کاسبت ہوگاتواپنے کھیت میں بیج نہ بو اوراپنے انگوروں کو نہ چھانٹ۔ 5 اورجو کچھ کھیت میں تیری فصل کے گرے ہوئے دانوں سے خودبخود اُگے اسے نہ کاٹ۔اورتیرے ناچھانٹے ہوئے انگوروں میں جو انگورلگیں اُنہیں نہ توڑکیونکہ زمین کے لئے یہ آرام کرنے کاسال ہے۔ 6 اورزمین کایہ سبت تمہارے لئے ۔یعنی تیرے لئے اورتیرے نوکر کے لئے اورتیری لونڈی کے لئے اورتیرے مزدور کے لئے اوراس اجنبی کے لئے جوتیرے ساتھ رہتاہو۔خوراک کے لئے ہوگا۔ 7 اورتیرے مواشی کے لئے اورتیری زمین کے چوپایوں کے لئے اس کی سب پیداوار خوراک ہوگی۔ 8 سال ِرہائی اورتوبرسوں کے سات سبت گن ۔سات برس سات دفعہ ۔توتیرے لئے سات برسوں کے سبت کے اونچاس برس ہوئے۔ 9 اورساتویں مہینے کی دسویں تاریخ کو تو نرسنگاپھنکوا۔یوم ِکفارہ کو تیری ساری زمین میں وہ نرسنگاپھونکیں۔ 10 اورتم پچاسویں سال کو مقُدس کرو۔اورزمین کے سارے باشندوں کے درمیان اعلان ِرہائی کراؤ۔یہ تمہارے لئے جوُبلی ہوگی۔ہرایک آدمی اپنی ملکیت کو جائے ۔اورہرایک اپنے خاندان میں واپس ہو۔ 11 پچا سواں برس تمہارے لئے جوُبلی کاہوگا۔تم اس میں کچھ نہ بوؤاو ر کھیتوں میں اُگے اسے نہ کاٹو۔اوراپنے انگوروں کے جو چھانٹے نہیں گئے پھل نہ توڑو۔ 12 کیونکہ تمہارے لئے یہ مقدس جوبلی ہوگی ۔میدان کی پیداوار تم کھاؤ۔ 13 اس جوُبلی کے برس میں تم ہرایک مِلکیت پر واپس جاؤ گے۔ 14 جب تو اپنے ہمسایہ کے پاس کچھ بیچے یا اس سے کچھ خریدے ۔توتم میں کوئی اپنے بھائی کے ساتھ دغابازی نہ کرے۔ 15 جوُبلی کے برس بعد برسوں کے شمار کے موافق تواپنے ہمسایہ سے خریدنا۔اوروہ پیداوار کے برسوں کے شمار کے مطابق تیرے پاس بیچے۔ 16 برسوں کی کثرت کے موافق تواس کے لئے قیمت بڑھانا ۔اوران کی کمی کے موافق گھٹانا۔کیونکہ وہ تجھے شمار کے موافق پیداوار بیچتا ہے ۔ 17 پس تم اپنے ہمسایہ سے دغابازی نہ کرو۔بلکہ تواپنے خدا سے ڈرنا ۔کیونکہ میں خُداوند تمہاراخدا ہوں۔ 18 پاس میرے قوانین اوراحکام پر عمل کرو۔توتم زمین پرامن سے رہوگے ۔ 19 اورزمین تمہیں اپنا پھل دے گی اورتم پیٹ بھر کے کھاؤگے ۔اوراس میں امن سے رہوگے ۔ 20 اوراگر تم کہو کہ ہم ساتویں برس کیاکھائیں گے ۔کیونکہ ہم نہ بوئیں گے اورنہ غلہ جمع کریں گے ۔ 21 تومیں چھٹے سال تمہارے لئے اپنی برکت تم پر برساؤں گااوروہ تین برس کی پیداوار تمہیں دے گی۔ 22 توتم آٹھویں برس بوؤ گے اورنویں برس تک پرانا غلہ کھاؤگے جب تک کہ اس کاغلہ نہ نکلے تم پُرانا غلہ کھاؤگے ۔ 23 اورزمین ہمیشہ کے لئے نہ بیچی جائے کیونکہ زمین میری ہے اورتم فقط مسافر اورمیرے نزدیک کسان ہو۔ 24 اورتمہاری مِلکیت کی ساری زمین کو چھڑالینے کے قانون کو پوراکرنا ہوگی۔ 25 اگرتیرا بھائی محتاج ہوجائے اوراپنی مِلکیت سے کچھ بیچے اوراس کاولی چھڑانے آئے۔تووہ اپنے بھائی کی بیچی ہوئی کو چھڑالے ۔ 26 اوراگر کسی آدمی کاکوئی ولی نہ ہواورخّود چھڑالینے کی رقم اُسے دستیاب ہوجائے ۔ 27 تووہ اس کے بیع کرنے کے برسوں کو گنے ۔اورباقی اسے دے جس کے پاس اس نے بیچی ۔اوراپنی ملکیت پرجائے ۔ 28 اوراگر باقی دینے کی رقم اس کے پاس نہ ہو توبیچی ہوئی ملکیت مشتری کے ہاتھ میں جوُ بلی کے برس تک رہے گی اورجوُبلی کے برس میں وہ نکل جائے گی ۔تب وہ اپنی ملکیت پرجائے گا۔ 29 اگرکو ئی مرداپنے رہنے کے گھر کو جو فصِیل دار شہر میں ہے بیچے ۔تووہ بیچنے کے وقت سے ایک سال کے اندراسے چھڑاسکتاہے ۔ایک سا ل تک چھڑالینے کااس کاحق ہوگا۔ 30 اوراگر برس کے تمام ہونے سے پہلے وہ اسے نہ چھڑائے تووہ فصِیل دار شہر کے اندر کا گھر خریدار ہی کا ہمیشہ تک پشت در پشت رہے گا اور وہ جُوبلی کے برس میں بھی نہیں نکلے گا۔ 31 اور گاؤں کے گھرجن کے گرد دیوار نہیں۔ وہ زمین کے کھیتوں کی طرح شمار ہوں گے اور وہ واپس خریدے جا سکتے ہیں۔ اور وہ جُوبلی میں نکل جائیں گے۔ 32 لیکن لاویوں کے شہروں کی بابت اور اُن کے ملِکیتی گھروں کے متعلق جب چاہے لاوی چھڑا سکتا ہے۔ 33 اور اگر کوئی دوسرا لاوی اُسے نہ خریدے تو جُوبلی کے سال میں خریدار اپنی ملکیت کے شہر یا گھر سے نکل جائے گا۔ کیونکہ بنی اسرائیل کے درمیان اُن کے گھر اور اُن کے شہر اُن ہی کی ملکیت ہیں۔ 34 اور اُن کے آس پاس کے کھیت بیچے نہ جائیں۔ کیونکہ وہ اُن کی ابدی ملکیت ہیں۔ 35 اگر تیرا بھائی غریب اور تنگ دست ہو جائے تب تُو اُسے سنبھال۔ وہ تیرے ساتھ اجنبی اور مسافر کی طرح رہے۔ 36 تُو اُس سے سُود اور نفع نہ لے۔ بلکہ اپنے خدا سے ڈر۔ تاکہ تیرا بھائی تیرے ساتھ رہے۔ 37 تُو اپنا روپیہ اُسے سود پر نہ دے اور نہ نفع کے لئے اُسے کھانا کھلا۔ 38 میَں خُداوند تمہارا خدا ہوں۔ جو تمہیں ملکِ مصر سے نکال لا یا۔ تاکہ کنِعان کی سر زمین تمہیں دوں اور تمہارا خدا ہوؤں۔ 39 اگر تیرا بھائی جو تیرے ساتھ ہے تنگ حال ہو جائے اور وہ اپنے آپ کو تیرے پاس بیچ دے تُو تواُس سے غلام کی طرح خدمت نہ لے۔ 40 بلکہ وہ مزدور اور کسان کی طرح تیرے ساتھ رہے گا۔ جُوبلی کے برس تک وہ تیری خِدمت کرے گا۔ 41 تب وہ تیرے پاس سے چلا جائے گا۔ وہ اور اُس کے لڑکے اور وہ اپنے گھرانے کی طرف واپس جائے گا۔ اور اپنے باپ دادا کی ملکیت کی طرف لوٹے گا۔ 42 اِس لئے کہ وہ میرے بندے ہیں جنہیں میَں ملکِ مصر سے باہر نکال لایا۔ وہ غلاموں کی طرح بیچے نہ جائیں۔ 43 تُو اُس پر سختی سے حکم نہ کر۔ بلکہ اپنے خدا سے ڈر۔ 44 تیرا غلام اور تیری لونڈی اُن قوموں سے ہوں۔ جو تمہارے آس پاس ہیں۔ تم اُن میں سے غلام اور لونڈیاں مول لو۔ 45 اور اُن پردیسیوں کے لڑکے سے بھی جو تمہارے ساتھ رہتے ہیں اور اُن گھرانوں سے جو تمہارے ملک میں پیدا ہوئے ہیں۔ مول لو وہ تمہاری ملکیت ہیں۔ 46 اور تم اُنہیں میراث کے طور پر رکھو تاکہ تمہارے بعد تمہارے لڑکوں کی مورُوثی ملکیت ہوں۔ وہ ہمیشہ تک تمہاری خدمت کریں گے۔ مگر اپنے بھائیوں بنی اِسرائیل میں سے کسی پر سختی سے حکم نہ کرو۔ 47 اور اگر کوئی پردیسی یا مسافر جو تیرے ساتھ ہے دولت مند ہو جائے۔ اور تیرا بھائی جو اُس کے ساتھ ہے محتاج ہو جائے۔ اور پردیسی کے پاس یا مسافر کے پاس جو تیرے ساتھ ہے یا پردیسی کے گھرانے کی نسل کے پاس اپنے آپ کو بیچ ڈالے۔ 48 تو اس کے بیچے جانےکے بعد وہ چھڑایاجا سکتاہے اس کے بھائیوں میں سے کوئی اسےچھڑالے ۔ 49 اس کاچچا یااس کے چچےکابیٹا اسے چھڑائے یااس کےگھرانے کے قریبی رشتہ داروں میں سے کوئی اسے چھڑائے یاجب اسے دسترس ہو۔تواپنے آپ کو چھڑائے۔ 50 تووہ اپنے خریدار کے ساتھ بیع کے برس سے جوُبلی کے برس تک حساب کرے اوربیع کی رقم سے برسوں کے شمار کےمطابق مزدور کی اُجرت کاٹ لے ۔ 51 اوراگر بہت برس باقی ہوں توان کےمطابق اس کے خریدکی قیمت سے چھڑائے جانے کی رقم واپس کرے۔ 52 اگرجوُبلی کے سال تک تھوڑے برس ہو تو وہ حساب کرے اوربرسوں کےمطابق اپنے چھڑائے جانے کی قیمت ادا کرے۔ 53 وہ مزدور کی طرح جس کاسالیانہ مقرر ہواس کے ساتھ رہے ۔وہ تیرے سامنے سختی سے اس پرحکم نہ چلائے ۔ 54 اوراگر کوئی اسے نہ چھڑائے توجوبلی کے سال وہ اوراس کے بیٹے آزاد ہوجائیں گے ۔ 55 کیونکہ بنی اسرائیل میرے بندے ہیں وہ میرے بندے ہیں جنہیں میں ملکِ مصر سے باہر نکال لایا۔میں خُداوند تمہارا خدا ہوں ۔