نَوحہ

1 مَیں وہ آدمی ہُوں جِس نے اُس دُکھ کو دیکھا ہَے۔ جو اُس کے غضب کی چَھڑی کے سبب سے ہُؤاہَے۔ 2 اُس نے مُجھے لے جا کرتارِیکی میں پُہنچایا۔ نہ کہ نُور میں۔ 3 وہ دِن بھراپنا ہاتھ ۔ میرے خلاف بڑھاتا رہا ہَے۔ ب 4 اُس نے میرے گوشت اَور چمڑے کو خُشک کر دِیا ہَے۔ اَور میری ہَڈّیوں کو توڑ ڈالا ہَے۔ 5 اُس نے میرے اِرد گِرد دِیوار تعمیر کی ہَے۔ اَور تلخی اَور مُشقّت سے مُجھے گھیر لِیا ہَے۔ 6 اُس نے مُدّت کے مُردوں کی مانند۔ مُجھے تارِیک مقاموں میں بسایا ہَے۔ ج 7 اُس نے میرے گِرد دِیوار بنائی ہَے تاکہ مَیں باہر نہ نِکل سکُوں۔ اُس نے میری زنجیروں کو بھاری کر دِیا ہَے۔ 8 اگرچہ مَیں چِلاّ چِلاّ کر فریاد کرتا ہُوں۔ تاہم وہ میری دُعا سُننے سے مُنکر ہَوا ہَے۔ 9 اُس نے تراشے ہُوئے پتّھروں سے میری راہوں کو بندکردِیا ہَے۔ اُس نے میرے رستوں کو ٹیڑھا کر دیا۔ د 10 وہ میرے لئے گویا رِیچھ ہے جو گھات مَیں ہو۔ اَور شیر کی مانند ہَے جو پوشیدہ جگہ میں ہو۔ 11 اُس نے میری راہوں کو خمیدہ کر دِیا ہَے۔ اُس نے مُجھے چُور چُورکر دِیا ہَےاَور وِیران کر دِیا ہَے۔ 12 اُس نے اپنی کمان کھینچی ہَے۔ اَور مجھے تِیر کا نِشانہ بنادِیا۔ ہ 13 اُس نے اپنی تَرکش کے فرزندوں سے۔ میرے گُردوں کو چھید ڈالاہَے۔ 14 مَیں تمام قوموں کے آگے قابِل تمسخُر۔ اَور اُن کا دِن بھرکا گانا بجانا ٹھہرا ہُوں۔ اُس نے مجھے تلخ پودوں سے سیر کیا ہَے۔ 15 اَور مُجھے کرواہٹ سے مَدہوش کر دِیا ہَے۔ 16 اُس نے سنگ رِیزوں سے میرے دانت توڑے ہَیں۔ اَور راکھ میں مُجھے لَوٹنے دِیا ہَے۔ 17 " تُو نے میری جان کو سلامتی سے دُور کر دِیا ہَے۔ مَیں خوشحالی کو بھُول گیا۔ 18 اَور مَیں نے کہا میری توانائی۔ اَور میری اُمّید خُداوند سے جاتی رہی ہَے۔" 19 تُو میری مُصیبت اَور آوارگی۔ اَور کڑواہٹ اَور تلخی کو یاد کر۔ 20 میری جان انہیں بِلا ناغہ یاد کرتی ہَے۔ اَور مُجھ میں غش کھاتی ہَے۔ 21 مَیں اِس بات پر دِل میں سوچُوں گا۔ اَور اِسی سبب سے مَیں اُمّید وار ہُوں۔ 22 خُداوند کی مہربانیاں موقُوف نہیں ہُوئیں۔ اَور اُس کی رحمتیں زائل نہیں ہُوئیں۔ 23 وہ ہر صُبح تازہ ہوتی ہَیں۔ تیری وفاداری عظیم ہَے۔ 24 میری جان کہتی ہَے کہ خُداوند میرا بخرہ ہَے۔ اِس لئے مَیں اُسی پر اُمید رکھّا کرُوں گا۔ 25 خُداوند اُن کے لیے بھلا ہَے جو اُس کا اِنتظار کرتے ہَیں۔ اَور اُس جان کے لیے بھی جو اُس کی طالب ہو۔ 26 یہ اچھّا ہَے کہ خاموشی میں ۔ خُداوند کی نجات کا اِنتظار کِیا جائے ۔ 27 آدمی کے لیے یہ اچھّا ہَے۔ کہ لڑکپن ہی سے جُوا اٹھائے۔ ی 28 وہ اکیلا بیٹھے اَور چُپ رہے۔ جب اُسی نے جُوئے کو اُس پر رکھّا ہَے۔ 29 وہ اپنا مُنہ فرش تک جھُکائے رکھّے۔ شاید کُچھ امُیّد باقی ہو۔ 30 اپنا گال اپنے طمانچہ مارنے والے کی طرف پھیردے۔ وہ ملامت سے سیر ہو۔ ک 31 کیونکہ خُداوند۔ اُسے ہمیشہ کے لئے ترک نہ کرے گا۔ 32 اَور اگرچہ دُکھ دے۔ تاہم اپنی رحمت کی کثرت کے مُطابق رحم کرے گا۔ 33 کیونکہ اُس کے دِل میں یہ نہیں۔ کہ بنی نوع اِنسان کو دُکھ اَور رنج دے۔ 34 اگر زمین کے تمام قیدی۔ قدموں کے نیچے پِیسے جائیں ۔ 35 یاحَق تعالیٰ کے حضَور اِنسان کا حَق بدل دِیا جائے۔ 36 یا اِنسان کو اُس کے مُقّدمے میں الُٹا دِیا جائے۔ تو کیا خُداوند نہیں دیکھتا؟ 37 اگر خُداوند نہ فرمائے۔ تو کون ہَے جِس کے کہنے کے مُطابِق ہو۔ 38 کیا بُرائی اَور بھلائی دونوں۔ حَق تعالٰی کے مُنہ سے نہیں نکِلتیں ؟ 39 پس باوُجود اپنے گُناہوں کے۔ اِنسان جِیتے کی کیوں کُڑ کُڑائے۔ 40 آؤ ہم اپنی راہوں کو پرکھیں اَور آزمائیں۔ اَور خُداوند کی طرف رجَوع کریں۔ 41 ہم خُداوند کی طرف جو آسمان میں ہَے۔ اپنا دِل اَور ہاتھ اُٹھائیں۔ 42 ہم نے خطا اَور بغاوت کی ہَے۔ تو تُو نے مُعاف نہیں کِیا۔ س 43 اپنے غضب میں چھُپ کر تُو نے ہمیں رگیدا ہَے۔ تُو نے قتل کِیا اَور رحم نہیں کِیا ہَے۔ 44 تُو نے اپنے آپ کو بادِل سے ڈھانپا ہَے۔ تاکہ ہماری دُعا تُجھ تک نہ پہُنچ سکے۔ 45 تُونے ہمیں قوموں کے درمیان مَیل اَور نجاست بنا دِیا ہَے۔ ف 46 ہمارے تمام دُشمن۔ ہم پر اپنا مُنہ پسارتے ہیں۔ 47 خوف اَور گڑھا۔ اَور وِیرانی اَور تباہی پر نازِل ہُوئیں۔ 48 میری دُختر قوم کی تباہی کے باعث میری آنکھوں سے ندیاں بہہ رہی ہیں۔ ع 49 میری آنکھیں اشکبار ہیں اور تھمتی نہیں۔ اَور انہیں آرام نہیں۔ 50 جب تک کہ خُداوند آسمان پر سے۔ نظر کر کے نہ دیکھے۔ 51 میرے شہر کی تمام بیٹیوں کے سبب میری آنکھ میرے غم کا باعث ہے۔ ص 52 جوبے سبب میرے دُشمن تھے۔ وہ پرندے کی مانند میرا شِکار کرتے تھے۔ 53 اُنہوں نے گڑھے میں مِیری زِندگی کو مَٹاڈالا ہَے۔ 54 ۔ بلکہ مُجھ پر پتّھر بھی پھینکے ہیں۔ سیلاب میرے سر پر سے گزرتا گیا۔ تو مَیں نے کہا کہ " میں ہلاک ہُؤا۔" 55 اَے خُداوند مَیں نے تیرے نام کو۔ گڑھے کی تہہ سے پُکارا۔ 56 تُو نے میری آواز سُنی۔ مِیری آہ و فریاد سے اپنا کان نہ چھُپا۔ 57 جِس دِن مَیں نے تُجھے پُکارا تُو نزدِیک آیا۔ اور کہا کہ نہ ڈر۔ 58 اَے خُداوند تُو میرے مُقدّمے کے لیے جھگڑتا رہا ہَے۔ تُو نے میری زِندگی کو چھُڑایا ہَے۔ 59 اَے خُداوند تُو نے میری مظلُومی کو دیکھا ہَے۔ تُو میرے مُقدّمے کا فیصلہ کر۔ 60 تُو نے اُن کے پُورے اِنتقام۔ اَور میرے خلاف اُن کے منصُوبوں کو دیکھا ہَے۔ س 61 اَے خُداوند تُو نے اُن کی طعنہ زنی۔ اَور میرے خلاف اُن کے منصُوبوں کو سُنا ہَے۔ 62 بلکہ میرا سامنا کرنے والوں کے مُنہ کی باتوں۔ اَور میرے خلاف اُن کی دِن بھر کی مشورتوں کو بھی۔ 63 تُو اُن کا بیٹھنا اَور کھڑا ہونا دیکھ۔ مَیں اُن کا گانا بجانا ٹھہرا ہُوں۔ 64 اَے خُداوند اُن کے ہاتھ کے کام کے مُطابق اُنہیں بدلہ دے۔ 65 تُو اُن میں دِل کی سختی ڈال۔ تیری لعنت اُن پر نازِل ہو۔ 66 اپنے غضب سے اُن کا پیچھاکر۔ اَے خُداوند آسمان کے نیچے سے اُنہیں فنا کر دے۔