زبُور ظالموں کی تنبیہہ

1 ۔اَے خُدا انتقام لینے والے خُدا۔ اَے خُداوند ۔ اَے خُداانتقام لینے والے خُدا۔ جلَوہ گر ہو۔ 2 ۔اَے مُنصِفِ جہان۔ اُٹھ۔ مغرُوروں کو مُناسِب بدلہ دے۔ 3 ۔شریر کب تک اَے خُداوند ۔ شریر کب تک فخر کرتے رہیں گے۔ 4 ۔کب تک وہ سب بَدکردار۔ بکواس اَور لاف زَنی اَور تکبُّر کرتے رہیں گے۔ 5 ۔اَے خُداوند وہ تیری اُمّت کو پیس ڈالتے ہَیں۔ اَور تیری مِیرَاث کو دُکھ دیتے ہَیں۔ 6 ۔وہ بیوہ اَور پردیسی کو قتل کرتے۔ اَور یتِیم کومارڈالتے ہَیں۔ 7 ۔اَور کہتے ہَیں کہ خُداوند نہیں دیکھتا۔ یَعقُوب کا خُدا خیال نہیں کرتا۔ 8 ۔اَے اُمّت کے جاہلو سمجھ لو۔ اَور اَے بے عقلو تُمہیں کب عقل آئے گی؟ 9 ۔جس نے کان دِیا کیا وہ خُود نہیں سُنتا؟ یا جس نے آنکھ بنائی کیا وہ خوُد نہیں دیکھتا؟ 10 ۔کیا اقوام کا مُودّب تادِیب نہیں کرے گا؟ اَور اِنسان کا مُعلِّم علِم نہیں رکھتا؟ 11 ۔ خُداوند اِنسان کے خیالات کو جانتا ہَے۔ کہ وہ باطِل ہَیں۔ 12 ۔اَے خُداوند مُبارَک ہَے وہ آدمی جِسے تُو تادِیب کرتا۔ اَور اپنی شریعت کی تعلیم دیتا ہَے۔ 13 ۔تاکہ تُو اُسے بُرے دِنوں میں آرام بخشے۔ جب کہ شریر کے لئے گڑھا کھودا جاتا ہَے۔ 14 ۔کیونکہ خُداوند اپنی اُمّت کو ترک نہیں کرے گا۔ اَور اپنی مِیرَاث کو نہیں چھوڑے گا۔ 15 ۔کیونکہ عدل صداقت کی طرف رجُوع کرے گا۔ اَور سب راست دِل اُس کے پیچھے ہو لیں گے۔ 16 ۔شریروں کے مُقابلے میں میرے لئے کون اُٹھے گا؟ بَدکرداروں کے خلاف میرے لئے کون کھڑا ہو گا؟ 17 ۔اگر خُداوند نے میری مدد نہ کی ہوتی۔ تو قریب تھا کہ میری جان جائے خاموشی میں چلی جاتی۔ 18 ۔جب مَیں سمجھتا ہُوں کہ میرا پاؤں پھِسل چلا ہَے۔ تواَے خُداوند تیری رحمت مُجھے سنبھال لیتی ہَے۔ 19 ۔جب میرے دل میں فِکروں کی کثرت ہوتی ہَے۔ تو تیری تسلّی میری جان کو شاد کرتی ہَے۔ 20 ۔کیا شریروں کی مَسند سے تُجھے کُچھ واسطہ ہَے۔ جو قانوُن کی اوٹ میں بَدی گھڑتی ہے؟ 21 ۔وہ صادِق کی جان پر حملہ کرتے ہیں۔ اَور بے گُناہ پر قتل کا فتویٰ دیتے ہَیں۔ 22 ۔یقیناً خُداوند میری جائے پناہ ہَے۔ اَور میرا خُدا میری اُمّید کی چٹان ہَے۔ 23 ۔وہ اُن کی بَد کاری اُنہی پر لائے گا۔ اَور اُنہی کی شرارت کے ذریعے سے اُنہیں فنا کر دے گا۔ خُداوند ہمار اخُدا اُنہیں کاٹ ڈالے گا۔