زبُور خُداوندکل جہان کا شہنشاہ

1 ۔خُداوند سَلطنَت کرتا ہَے۔ وہ شوکت سے مُلبْس ہَے۔ خُداوند قُوّت سے مُلبّس اَور کمَر بستہ ہَے۔ اَور اُس نے جہان کو مُستحکم کِیا ہَے۔ یہ جُنبِش نہیں کھائے گا۔ 2 ۔ تیرا تخت قدیم سے قائم ہَے۔ تُو اَزل سے ہَے۔ 3 ۔اَے خُداوند سیلاب بُلند کرتے ہَیں۔ سیلاب اپنی آواز بُلند کرتے ہَیں۔ سیلابوں نے اپنا شور مچا رکھا ہے۔ 4 ۔بُہت پانی کی آواز سے قَوی تر۔ سمُندر کی طُغیانی سے قَوی تر۔ عالم ِبالا پر خُداوند قَوی ہَے ۔ 5 ۔تیری شہادتیں نہایت قابِل اِعتبار ہَیں۔ اَے خُداوند ایّام کی درازی میں۔ قُدّوسیت تیرے گھر کو شایان ہَے۔