زبُور اَزلیّتِ خُدا اَور اِنسان کی کمزوری

[ مُناجات۔ از مُوسؔیٰ مَردِ خُدا] 1 ۔ اَ ے خُداوند تُو ہی پُشت در پُشت ۔ ہماری پناہ گاہ رہا ہَے۔ 2 ۔پیشتر اُس کے کہ پہاڑ پیدا ہوئے۔ اَور زمین اَور دُنیا خلق کی گئیں۔ اَزل سے لے کر اَبد تک تُو ہی خُدا ہَے۔ 3 ۔تُو اِنسان کو خاک میں لَوٹا دیتا ہَے۔ اَور کہتا ہَے کہ اَے بنی آدم لَوٹ آؤ۔ 4 ۔کیونکہ تیری نِگاہ میں ہزار برس۔ کَل کے گُزرے ہُوئے دِن کی مانند ہَیں۔ یا رات کے ایک پہر کی طرح ہَیں۔ 5 ۔تُو اُنہیں سیلاب سے بہا لے جاتا ہَے۔ وہ گویا نیند کی جھپکی کی مانند اَو ر بدلنے والی گھاس بن جاتے ہَیں۔ 6 ۔وہ صُبح کو لہلہاتی اَور سبز ہو جاتی ہَے۔ اَور شام کو مُرجھاتی اَور سُوکھ جاتی ہَے۔ 7 ۔یقیناً ہم تیرے غضب سے فنا ہو گئے ہَیں۔ اَور تیرے غُصّے سے پریشان ہو گئے ہَیں۔ 8 ۔تُو نے ہماری بَدیاں اپنے مِدّنظر۔ اَور ہمارے پوشِیدہ گُناہ اپنی نِگاہ کی روشنی میں رکھّے ہَیں۔ 9 ۔کیونکہ ہمارے سب دِن تیرے غُصّے میں کٹے ہَیں۔ ہم نے اپنے برس آہ کی طرح گُزارے ہَیں۔ 10 ۔ہمارے برسوں کا شُمار ستّر برس کا ہَے۔ یا اگر ہم مضبُوط ہوں تو اَسّی کا۔ اَور یہ اکثر تکلیف اَور بطالت کے ہَیں۔ کیونکہ یہ جلد گُزر جاتے ہَیں اَور ہم اُڑ جاتے ہَیں۔ 11 ۔تیرے غضب کی شِدّت کو کون جانتا ہے۔ یا تیرے غُصّے کو جب تیرا واجب خوف نہ کِیا جائے۔ 12 ۔ہمیں سِکھا کہ کِس طرح اپنے دِن گِن لیں۔ تاکہ دانا دِل حاصِل کریں۔ 13 ۔اَے خُداوند لَوٹ آ۔ ۔۔کب تک؟ اپنے بندوں پر رحم فرما۔ 14 ۔ہمیں جلد اپنی رحمت سے آسُودہ کر۔ تاکہ ہم اپنے سب دِنوں میں شادمانی کریں اَور خُوش ہُوں۔ 15 ۔جِتنے دِن تُو نے ہمیں دُکھ دِیا ہَے۔ اَور جتنے برس ہم مُصِیبت میں رہے ہَیں اُتنی ہی خُوشی ہمیں عِنایت کر۔ 16 ۔تیرا کام تیرے بندوں پر اَور تیرا جلال اُن کی اولاد پر ظاہر ہو۔ اَور خُداوند ہمارے خُدا کی شفقت ہم پر ہو۔ 17 ۔اَور ہمارے ہاتھ کا کام ہمارےلئے کامیاب ہو۔ اَور ہمارے ہاتھ کا کام کامیاب ہو۔