زبُور داؔؤد سے اِلہٰی وعدہ اَور اُس کے گھر کی تباہی

مَشکِیل۔ ازا یتاؔن از راحی۔ 1 ۔مَیں خُداوند کی رحمتوں کا گیت اَبد تک گاتا جاؤں گا۔ مَیں پُشت در پُشت اپنے مُنہ سے تیری وفابیان کرتا جاؤں گا۔ 2 ۔کیونکہ تُو نے کہا ہَے کہ "رحمت اَبد تک قائم ہَے۔" تُو نے آسمان پر اپنی وفا کو مستحکم کِیا ہَے۔ 3 ۔"مَیں نے اپنے برگُزیدے کے ساتھ عہد باندھا ہَے۔ مَیں نے اپنے بندے داؔؤد سے قَسم کھائی ہَے۔ 4 ۔کہ مَیں تیری نسل کو ہمیشہ کے لئے مُستحکم کرُوں گا۔ اَور پُشت در پُشت تیرا تخت قائم رکھُّوں گا۔ "(سِلاہ) 5 ۔اَے خُداوند اَفلاک مُقدّسوں کی جماعت میں۔ تیرے مُعجزوں اَور تیری وفا کی تعریف کرتے ہَیں۔ 6 ۔کیونکہ فضاؤں میں کون خُداوند کے برابر ہَے۔ اَور خُداکے فرزندوں میں کون خُداوند کی مانند ہَے۔ 7 ۔خُدا مُقدْسوں کی مجِلس میں ہَولناک ہَے۔ اُن سب کی نِسبت جو اُس کے اِردگرِد ہَیں وہ عظیم و مُہِیب ہَے۔ 8 ۔اَے خُداوند لشکروں کے خُدا تیری مانند کون ہے۔ اَے خُداوند تُو قَوی ہے اَور تیری وفاداری تیرے گِرد و پیش ہَے۔ 9 ۔تُوسمُندر کی طُغیانی پر حُکم فرما ہَے۔ اُس کی موجوںکو تُو تھما دیتا ہَے۔ 10 ۔تُو نے رہؔب کو چھید کر چُور کر دِیا ہَے۔ اور اَپنے دستِ قادِر سے اپنے دشُمنوں کو پراگندہ کر دِیا ہَے۔ 11 ۔اَفلاک تیرے ہی ہَیں اَور زمین بھی تیری ہی ہَے۔ تُو نے کُرہ ارض کی اُس کی معمُوری سمیت بُنیاد ڈالی ہَے۔ 12 ۔تُو نے شِمال اَور جنُوب کو پیدا کِیا۔ تبؔور اَور حرمؔون تیرے نام کے سبب سے خُوشی مناتے ہَیں۔ 13 ۔تیرا بازُو زور آور ہَے۔ تیرا ہاتھ قَوی اَور تیرا دہنا ہاتھ بُلند ہَے۔ 14 ۔عدل اَور اِنصاف تیرے تخت کا قیام ہَیں۔ شفقت اَور سچّائی تیرے آگے آگے چلتی ہَیں۔ 15 ۔مُبارَک ہَے وہ اُمّت جو خُوشی کی للکار سے واقِف ہَے۔ اَے خُداوندوہ تیرے چہرے کے نُور میں چلتے پھِرتے ہَیں۔ 16 ۔وہ تیرے نام کے سبب سے دِن بھر خُوشی کرتے ہَیں۔ اَور وہ تیری صداقت سے سرفرازی پاتے ہَیں۔ 17 ۔کیونکہ تُو اُن کی قُوّت کا فخر ہَے۔ اَور تیرے کرم سے ہمار ا سِینگ بُلند ہوتا ہَے۔ 18 ۔کیونکہ خُداوند ہماری سِپر ہَے۔ اَور اِسرؔائیل کا قُدُّوس ہمارا بادشاہ ہَے۔ 19 ۔تُو نے ایک وقت رُؤیا میں اپنے برگُزیدوں سے کلام کِیا اَور کہا۔ "مَیں نے زور آور کو تاج بخشا ہَے۔ اَور اُمّت میں سے ایک برگُزیدے کو بُلند کِیا ہَے۔ 20 ۔مَیں نے اپنے بندے داؔؤد کو پایا ہَے۔ مَیں نے اپنے پاک تیل سے اُسے مَسح کِیا ہَے۔ 21 ۔تاکہ میرا ہاتھ ہمیشہ اُس کے ساتھ رہے۔ اَور میرا بازُو اُسے مُستقِل کر دے۔ 22 ۔کوئی دُشمن اُسے دھوکا نہ دے گا۔ کو ئی خبِیث اُسے ضَرر نہ پہنچائے گا۔ 23 ۔لیکن مَیں اُس کے رُوبرُو اُس کے مُخالفِوں کو ٹکُڑے ٹکُڑے کر دُوں گا۔ اَور اُس کے کِینہ وروں کو مارُوں گا۔ 24 ۔میری وفاداری اَور میری رحمت اُس کے ساتھ ہو ں گی۔ اَور میرے نام کے سبب سے اُس کا سینگ بُلند ہو گا۔ 25 ۔مَیں اُس کا ہاتھ سمُندر تک بڑھاؤں گا۔ اَور اُس کا دہنا ہاتھ دریاؤں تک۔ 26 ۔وہ مُجھے پُکارے گا کہ تُو میرا باپ ہَے۔ میرا خُدا اَور میری نجات کی چٹان ہَے۔ 27 ۔اَور مَیں اُسے پہلوٹھا بناؤں گا۔ زمین کے بادشاہوں میں سب سے اعلیٰ۔ 28 ۔مَیں اُس کے لئے ہمیشہ اپنی رحمت قائم رکھُّوں گا۔ اَور میرا عہد اُس کے لئے اُستوار رہے گا۔ 29 ۔مَیں اُس کی نسل دائمی بناؤں گا۔ اَور اُس کا تخت ایّام ِ آسمانی کی مانند۔ 30 ۔اگر اُس کے فرزند میری شریعت کو ترک کریں۔ اَور میری رَضاؤں کے مُطابِق نہ چلیں۔ 31 ۔اگر وہ میرے قَوانیِن کو عدُول کریں۔ اَور میرے احکام پر عمل نہ کریں۔ 32 ۔تو مَیں اُن کے جُرم کی سزا چھڑی سے۔ اَور اُن کی تقصِیر کی سزا کوڑوں سے دُوں گا۔ 33 ۔لیکن مَیں اپنی رحمت اُس سے قطع نہ کرُوں گا۔ اَور نہ اپنی وفاداری کو زائل ہونے دُوں گا۔ 34 ۔مَیں اپنے عہد کو نہ توڑُوں گا۔ اَور نہ اپنے لبوں کا کہا بدلُوں گا۔ 35 ۔مَیں نے ایک بار اپنی قُدّوسیت کی قَسم کھائی ہَے۔ کہ مَیں داؔؤد سے ہرگز جھوٹ نہ بولُوں گا۔ 36 ۔اُس کی نسل اَبد تک قائم رہے گی۔ اَور اُس کا تخت میرے حضُور آفتاب کی مانند ہو گا۔ 37 ۔اَور چاند کی طرح جو اَبد تک اُستوار۔ اَور فضا میں سچّا گُواہ ہَے۔ (سِلاہ) 38 ۔لیکن تُو نے رَدّ کر دِیا ہَے اَور حقِیر جانا ہَے۔ اَور اپنے ممسُوح پر غضب ناک ہُؤا ہَے۔ 39 ۔تُو نے اپنے بندے کا عہد بَرطرف کر دِیا ہَے۔ تُو نے اُس کاتاج خاک میں مِلا دِیا ہَے۔ 40 ۔تُو نے اُس کی تمام فصِیلیں توڑ ڈالی ہَیں۔ تُو نے اُس کے قِلعوں کو وِیران کر دِیا ہَے۔ 41 ۔سب راہ گُزرنے والوں نے اُسے لُوٹ لِیا ہَے۔ وہ اپنے ہمسایوں کے نزدِیک باعِث نفرت ٹھہرا ہَے۔ 42 ۔تُو نے اُس کے مُخالفِوں کا دہنا ہاتھ بُلند کِیا ہَے۔ تُو نے اُس کے تمام دُشمنوں کو مسرُور کِیا ہَے۔ 43 ۔تُو نے اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دِیا ہَے۔ اَور جنگ میں اُس کی مدد نہیں کی۔ 44 ۔تُو نے اُس کے جمال کو اُڑا دِیا ہَے۔ اَور اُس کے تخت کو خاک پر دھکیل دِیا ہَے۔ 45 ۔تُو نے اُس کی جوانی کے دِنوں کو کم کر دِیا ہَے۔ تُو نے اُسےرُسوائی سے ڈھانپ دِیا ہَے۔ (سِلاہ) 46 ۔اَے خُداوند کب تک۔ کیا تُو اَبد تک چھُپا رہے گا؟ کیا تیرا غضب آگ کی طرح بھڑکتا رہے گا؟ 47 ۔یاد رکھّ کہ میری زِندگی کیا ہی کم ہَے۔ اَور کہ تُو نے بنی آدم کو کِس قدر نازک بنایا ہَے۔ 48 ۔وہ کون سا اِنسان زِندہ ہَے جو مَوت نہ چکھے گا۔ یا جو پاتال کے قابُو سے اپنی رُوح کو بچا لئے گا؟(سِلاہ) 49 ۔اَے خُداوند تیری وہ پہلی رحمتیں کہاں ہَیں۔ جِن کی بابت تُو نے داؔؤد سے اپنی وفا کی قَسم کھائی ہَے؟ 50 ۔اَے خُداوند اپنے بندوں کی خجالت کو یاد کر۔ مَیں قوموں کی اُن تمام دُشمنیوں کو اپنے سینے میں اُٹھائے ہُوئے ہُوں۔ 51 ۔جِن سے اَے خُداوند تیرے مُخالِف ملامت کرتے ہَیں۔ جِن سے وہ تیرے ممسُوح کے قدموں کو ملامت کرتے ہَیں۔ 52 ۔خُداوند اَبد تک مُبارَک ہو! آمیِن ثُم آمِین