زبُور سخت مُصِیبت کے وقت دُعا

[گیت۔ مزمُور۔ از بنی قورّح۔ میر مُغّنی کے لئے] بطرز"محَلَت" گانے کے لئے۔ مَشکِیل۔ از ہمیاؔن ازراحی۔ 1 ۔اَے خُداوند میرے خُدا مَیں دِن کو پُکارتا ہُوں۔ اَور رات کے وقت تیرے آگے چِلّاتا ہُوں۔ 2 ۔میری دُعا کو اپنے حضُور پُہنچنے دے۔ میرے چِلّانے پر اپنا کان لگا۔ 3 ۔کیونکہ میری جان مصائب سے سیر ہو گئی ہَے۔ اَور میری زِندگی پاتال کے قریب پُہنچ گئی ہَے۔ 4 ۔مَیں غار میں جانے والوں میں شُمار کِیا جاتا ہُوں۔ مَیں ناتواں آدمی کی طرح ہو گیا ہُوں۔ 5 ۔میرا پلنگ مُردوں کے درمیان ہَے۔ اُن مقتُولوں کی مانند جو قبر میں پڑے ہوں۔ اَور جِنہیں تُو پھِر یاد نہیں کرتا۔ اَور جو تیری پرورِش سے کَٹ گئے ہَیں۔ 6 ۔تُو نے مُجھے گڑھےکی تہہ میں۔ یعنی تارِیک گہراؤ میں ڈال دِیا ہَے۔ 7 ۔تیرا غضب مُجھ پر بھاری ہَے۔ اَور تُو مُجھے اپنی تمام موجوں سے تنگ کرتا ہے۔(سِلاہ) 8 ۔میرے جان پہچانوں کو تُو نے مُجھ سے دُور کر دِیا۔ تُو نے مُجھے اُن کے نزدِیک مکرُوہ ٹھہرایا ہَے۔ مَیں قید میں ہُوں۔ اَور نِکل نہیں سکتا۔ 9 ۔میری آنکھیں دُکھ کے سبب سے دُھندلا جاتی ہَیں۔ اَے خُداوند مَیں ہر روز تیرے پاس چِلّاتا ہُوں۔ اَور تیری طرف اپنے ہاتھ پھیلاتا ہُوں۔ 10 ۔کیا تُو مُردوں کے لئےمُعجزے کرے گا؟ کیا رُوحیں اُٹھ کر تیری تعریف کریں گی؟(سِلاہ) 11 ۔کیا قبر میں تیر ی مہربانی ۔ اَور سڑاہٹ میں تیری وفاداری بیان کی جائے گی۔ 12 ۔کیا تارِیکی میں تیرےمُعجزے ظاہر ہوں گے۔ اَور فراموشی کے وطن میں تیر ا عدل ظاہر ہوگا؟ 13 ۔لیکن اَے خُداوند مَیں تیری ہی دُہائی دیتا ہُوں۔ اَور صُبح کے وقت میری دُعا تیرے حضُور پُہنچتی ہے۔ 14 ۔اَے خُداوند تُو میری جان کو کِس سبب سے رَدّ کرتا ہَے؟ تُو اپنا چہرہ مُجھ سے کیوں چُھپائے رکھتا ہَے؟ 15 ۔مَیں لڑکپن ہی سے مُصِیبت زدہ اَور قریب المَوت ہُوں۔ اَور مَیں تیرے خوف کے مارے حواس باختہ ہو گیا ہُوں۔ 16 ۔تیرا غضب مُجھ پر آپڑا ہَے۔ اَور تیری دہشتوں نے مُجھے ہلاک کر دِیا ہَے۔ 17 ۔وہ دِن بھر پانی کی طرح میرے گِرد ہَیں۔ وہ ہر طرف سے مُجھے گھیرے ہوئے ہَیں۔ 18 ۔تُو نے رفیق اَور ہم نشین مُجھ سے دُور کر دیئے ہَیں۔ تارِیکی ہی میرا مُحِبّ ہَے۔