زبُور
بے اِنصاف مُنصِف کا اَنجام
[مزُمور۔ از آسفؔ]
1
۔ خُدا کی جماعت میں خُدا کھڑا ہوتا ہَے۔
خُداؤں کے درمیان وہ عدالت کرتا ہَے۔
2
۔"تُم کب تک بے اِنصافی سے عدالت کرو گے۔
اَور شریروں کی طرفداری کرو گے۔(سِلاہ)
3
۔مِسکیِن اَور یِتیم کاحَق پُہنچاؤ۔
غریب اَور مُفلِس کا اِنصاف کرو۔
4
۔مِسکِین اَور مُحتاج کو رِہائی دو۔
شریروں کے ہاتھ سے اُسے چھُڑاؤ۔
5
۔وہ نہیں جانتے اَور نہیں سمجھتے۔
وہ تارِیکی میں چلتے پھِرتے ہَیں۔
زمین کی تمام بُنیادیں ہِلتی ہَیں۔
6
۔ مَیں نے کہا کہ تُم خُدا ہو۔
تُم سب حَق تعالیٰ کے فرزند ہو۔
7
۔تو بھی تُم آدمیوں کی طرح مَرو گے۔
اَور سرداروں میں سے کِسی ایک کی طرح گِر جاؤ گے۔
8
۔اَے خُدا۔ اُٹھ۔ اَور زمین کی عدالت کر۔
کیونکہ تُو ہی سب قوموں کا مالِک ہَے۔